Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ٹھیکوں کے سارے عمل میں شفافیت اور میرٹ کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے۔۔وزیراعلیٰ

شیئر کریں:

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے محکمہ مواصلات و تعمیرات کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ محکمے کے تمام ٹھیکوں کے سارے عمل میں شفافیت اور میرٹ کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے، ٹھیکوں کے مجموعی عمل میں غیر ضروری تاخیر کو ختم کیا جائے، ٹھیکہ داروں کو ورک آرڈر کے اجراءکو ایک ہفتے کے اندر اندر یقینی بنایا جائے تاکہ ٹھیکوں کے عمل میں کسی بھی قسم کی بدعنوانی کے امکانات کو مکمل طور پر ختم کیا جا سکے۔ یہ ہدایات انہوں نے محکمہ مواصلات و تعمیرات میں متعارف کروائے جانے والے اصلاحاتی اقدامات پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔


وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے مواصلات و تعمیرات ریاض خان اور سیکرٹری مواصلات و تعمیرات اعجاز انصاری کے علاوہ دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو محکمہ مواصلات و تعمیرات کی اصلاحات، ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت اور محکمہ کی ریسٹرکچرنگ کے علاوہ دیگر امورپر تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ سڑکوں کی تعمیر و بحالی کے منصوبوں کے لئے اب تک مجموعی طور پر بیس ارب سے زائد رقم جاری کی گئی ہے۔ اب تک جاری شدہ رقم کا 77 فیصد خرچ کیا جا چکا ہے، جو گزشتہ مالی سال کے تھرڈ کوارٹر کے مقابلے میں بہتر ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سڑکوں کے شعبوں میں اب تک 18 مختلف سکیمیں مکمل کر لی گئی ہےں، جبکہ 97 سکیمیں تکمیل کے مراحل میں ہیں۔ محکمہ کے تحت اٹھائے گئے اصلاحاتی اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے آگاہ کیا گیا کہ محکمہ کی طرف سے دسمبر2017 میں ای بڈنگ سسٹم کا اجراءکیا گیا تھا جس کے تحت 2500 سے زائد ٹھیکے دئیے جا چکے ہیں۔ یہ ٹینڈرز کی تیاری کا سادہ اور آسان ترین طریقہ ہے جس میں شفافیت کے ساتھ ساتھ وقت کی بچت بھی ہوتی ہے،جبکہ کنٹریکٹر ز کا ڈیٹا بنک کی سہولت کے ساتھ ساتھ اخراجات بھی کم ہوتے ہیں۔

محکمہ کے تحت ای بلنگ سسٹم اور ای رجسٹریشن کا اجراءبھی کیا جا چکا ہے جبکہ ای ورک آرڈر تکمیل کے مراحل میں ہے۔ ای رجسٹریشن کے تحت اب تک تین ہزار سے زائد کنٹریکٹرز کی آن لائن رجسٹریشن کی جا چکی ہے اور مجموعی طور پر 137.2 ملین روپے کا ریونیو حاصل کیا گیا ہے۔ اس موقع پر مزید بتایا گیا کہ محکمہ کے جیوگرافک انفارمیشن سسٹم (جی آئی ایس ) کے ذریعے اے ڈی پی اور مرمت و بحالی کی دیگر سکیموں کی تصدیق کی جاتی ہے۔ ایک مکمل ڈیجیٹل میپ تیار کیا گیا ہے جس کے ذریعے سڑکوں کی حالت کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ اسی طرح محکمہ کی طرف سے مختلف شعبوں کے لئے بلڈنگز کا مخصوص ماڈل ڈیزائن تیارکیا گیا ہے۔ اور دیہاتی و شہری علاقوں کی ضروریات کو مدنظر رکھ کر بلڈنگ پلان تیار کئے گئے ہیں۔ ناقص میٹریل کے استعمال کی روک تھام اور معیار ی میٹریل کا استعمال یقینی بنانے کے لئے 9 میٹریل ٹیسٹنگ لیبارٹریز قائم کی گئی ہیں۔

وزیراعلیٰ کی خصوصی ہدایت پر محکمہ مواصلات و تعمیرات کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے اس کی ری سٹرکچرنگ پر کام شروع ہے۔ معاون خصوصی برائے مواصلات و تعمیرات کے دفتر میں شکایات سیل قائم کیا گیا ہے۔ جس پر موصول ہونے والی شکایات کے ازالے کے لئے فوری کاروائی کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ محکمہ کے اندر انٹرنل آڈٹ سیل فعال بنایا گیا ہے اور تین آڈٹ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہےں۔ پہلی ٹیم نے ایبٹ آباد میں کام شروع کردیا ہے جبکہ دیگر دو ٹیمیں رمضان کے بعد شمالی اور جنوبی ریجن میں کام شروع کریں گی۔ تجاوزات مخالف مہم کے تحت محکمے کی اب تک ہزاروں کنال اراضی و گزار کرائی جا چکی ہے۔


شیئر کریں: