Chitral Times

Mar 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

14سو میگا واٹ پن بجلی کے منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے۔ حمایت اللہ خان

شیئر کریں:

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوا حکومت عالمی وباء کوروناوائرس کی خطرناک صورتحال کے باوجود صنعتی ترقی کیلئے انقلابی اقدامات اٹھا رہی ہے صنعتی شعبے کو ارزاں نرخوں پر بجلی کی فراہمی کیلئے14سو میگا واٹ پن بجلی کے منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے جس سے صنعتی شعبہ ترقی کرے گا اور ملک میں بے روزگاری کے خاتمے کیلئے نئے روزگارکے مواقع بھی پیدا ہونگے۔ اس وقت صوبے کو توانائی کے شعبے سے مجموعی طور پر157میگا واٹ بجلی حاصل ہو رہی ہے۔ جس سے صوبے کو سالانہ5.8ارب روپے کی آمدن ہو رہی ہے۔جبکہ بجلی کی نعمت سے محروم صوبے کے پسماندہ علاقوں میں دوسرے مرحلے کے دوران مزید 672منی مائیکرو ہائیڈرل سٹیشنز پر عملی کام جلد شروع ہونے والا ہے جبکہ4400مساجد، 8ہزار سکولوں اور187بنیادی مراکز صحت کو شمسی توانائی پر منتقلی کے منصوبوں پر بھی کام جاری ہے۔ اسی طرح 227میگا واٹ کے 6منصوبوں پر بھی کام تیزی سے جاری ہے۔ جن کی تکمیل سے صوبے کو سالانہ11ارب روپے سے زائد کی آمدن متوقع ہے۔ جبکہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے مالی تعاون سے 479میگا واٹ کے4 مزیدمنصوبوں پر بھی جلد عملی کام کا آغاز ہونے والا ہے۔

ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ کے مشیر توانائی حمایت اللہ خان نے ایس آر ایس پی ہیڈ کوارٹر میں توانائی منصوبوں کے بارے میں میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں صوبائی وزیر محنت شوکت یوسفزئی، سیکرٹری توانائی زبیر خان، چیف ایگزیکٹیو پیڈو انجنیئر نعیم خان، چیف ایگزیکٹیو SRSPمسعود الملک کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔ کانفرنس میں پیڈو چیف نعیم خان نے صوبے میں توانائی منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت کے بارے میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبے کے پسماندہ اضلاع میں بجلی کی نعمت سے محروم علاقوں میں پہلے مرحلے کی کامیابی پر اب تک 308منی مائیکرو ہائیڈل سٹیشنز مکمل کر لئیے گئے ہیں جبکہ 42پر کام تیزی سے جاری ہے جو کہ رواں سال جون تک مکمل کر لئے جائیں گے ان سے تقریبا لاکھوں کی آبادی مستفید ہو گی اسی طرح دوسرے مرحلے میں بھی مزید 672منی مائیکرو ہائیڈل سٹیشنزتعمیر کئے جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں 400مساجد کو شمسی توانائی پر منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ 27 ملین یو ایس ڈالرز کے اخراجات سے8000سکولوں میں سے اب تک 2500سکولوں،4ہزار مساجد میں سے 2ہزار مساجد کو شمسی توانائی کے نظام سے منسلک کر دیا گیا ہے جبکہ 187بی ایچ یوز کو بھی شمسی توانائی کے نظام پر منتقل کیا جائے گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے کہا کہ صوبائی حکومت صنعتی شعبے کی ترقی کیلئے1400میگا واٹ بجلی ارزاں نرخوں پر فراہم کرنے کیلئے کام کر رہی ہے۔جس سے صنعتی شعبے میں انقلاب برپا ہوگا اور بے روزگار ی کا خاتمہ ہوگا صوبے کے حقوق کے حصول کیلئے کبھی سودے بازی نہیں کرینگے۔ انشاء اللہ جلد صوبے کو وفاق سے اربوں روپے کے بقایا جات ملنے والے ہیں۔

مشیر توانائی حمایت اللہ خان نے ویلنگ ماڈل پر گفتکو کرتے ہوئے بتایا کہ اس منفرد ماڈل کو مزید وسعت دیتے ہوئے صوبے کی اپنی قائم کردہ خیبر پختونخوا ٹرانسمیشن اینڈ گرڈ کمپنی کے ذریعے صنعتی شعبے کو ارزاں نرخوں پر بجلی فراہم کی جائے گی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری توانائی محمد زبیرخان نے بتایا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت پہلی مرتبہ 7منصوبوں پر کام ہو رہاہے جن سے مجموعی طور پر2614میگا واٹ بجلی پیدا کی جائے گی جبکہ صوبے میں تیل و گیس کی تلاش کیلئے بارہ نئے بلاک او ر لکی بلاک پر بھی کام جاری ہے جن سے صوبے کو سالانہ اربوں روپے کی آمدن ہو گی۔

Energy meeting kp srsp 2

شیئر کریں: