Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ایس آرایس پی کے زیرانتظام تعمیر شدہ خیرآباد پل اوردروش ہسپتال کی تزئین آرائش کے منصوبوں کا افتتاح

شیئر کریں:

چترال(نمائندہ چترال ٹائمز) دروش ٹاون کے نواحی گاوں خیرآباد کو پہلی دفعہ جیب ایبل پل کے زریعے مین روڈ سے منسلک کردیا گیا،جبکہ اس سے پہلے علاقے کے مکین اس سہولت سے محروم تھے۔ سرحد رورل سپورٹ پروگرام (ایس آر ایس پی)کے زیرانتظام پی پی اے ایف (PPAF) کی معاونت سے تعمیر ہونے والے”پاک اٹلی فرینڈ شپ بریج“ خیرآباد کو عام ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔

گزشتہ دن اٹالین ایجنسی فار ڈویلپمنٹ کوپریشن (AICS)کے ہیڈ مس ایمنولا بنین (Ms Emanuela Benini)نے پی پی اے ایف ہیڈ(انفراسٹرکچر) شمس بدرالدین، ڈپٹی کمشنر چترال لوئر حسن عابد اور ایس آر ایس پی کے سی ای او شہزاد ہ مسعودالملک کے ہمراہ تختی کی نقاب کشائی کرکے خیر آباد پل کا باقاعدہ افتتاح کیا۔

اس سلسلے میں کرونا ایس او پیز کو مدنظر رکھتے ہوئے خیرآباد میں ایک مختصر تقریب کا اہتمام کیاگیا۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی ایمنولا بنین نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ اٹلی کے عوام اور حکومت کی طرف سے پاکستا ن میں غربت کے خاتمے کے لئے معاونت سے نمایاں کام ہورہے ہیں جنکا براہ راست اثر لوگوں کی زندگیوں پر پڑ رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت پاکستانی حکومت کے ساتھ اسطرح کے اور بھی منصوبوں پر کام کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے۔انھوں نے کہاکہ یہ پل صرف خیبرآباد اور چترال کے دوسرے علاقوں کو نہیں ملائیگا بلکہ پاکستان اور اٹلی کے درمیان تعلق اور دوستی کو بھی مذید قریب لائیگا۔ انہوں نے ایس آر ایس پی اور پی پی اے ایف کے کردار کو بھی سراہا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر چترال لوئر حسن عابد نے غربت کے خاتمے کیلئے معاونت فراہم کرنے پر اٹالین گورنمنٹ اور پی پی اے ایف کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ مواصلات کسی بھی علاقے کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں مواصلات کا نظام بہتر ہو تو تعلیم اور ہیلتھ میں بہتری کے ساتھ علاقے میں روزگار کے مواقع بھی پیداہوتے ہیں۔انھوں نے چترال میں بڑے پیمانے پر ترقیاتی کام کرنے پر ایس آر ایس پی کے کردار کی تعریف کی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایس آر ایس پی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر شہزادہ مسعود الملک نے کہا کہ ایس آر ایس پی نے پی پی آر پراجیکٹ کے تحت دروش میں بڑے پیمانے پر کام کئے ہیں، خیر آباد پل بھی مقامی کمیونٹی کی نشاندہی پر تعمیر ہوا جس کے بعد اب یہ گاؤں چترال پشاور مرکزی شاہراہ کے ساتھ منسلک ہوگیا ہے۔سی ای او نے صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کا تعاون پر خصوصی شکریہ ادا کیا۔
تقریب میں مقامی کمیونٹی کی طر ف سے اٹالین ایجنسی، ایس آر ایس پی اور پی پی اے ایف کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا گیا کمیونٹی کی طرف سے خطاب کرتے ہوئے سلطان الرحمن نے کہا کہ اس پل کا علاقے کے سماجی اور معاشی معاملات پر دور رس اثرات ہونگے کیونکہ مرکزی سڑک سے براہ راست رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے علاقے کے عوام کو گوناگوں مسائل درپیش تھے۔ انھوں نے اٹلی حکومت کے ساتھ ایس آر ایس پی کا شکریہ ادا کیا۔

بعد ازاں اٹالین ایجنسی کے سربراہ نے ڈپٹی کمشنر چترال حسن عابد، سی ای او شہزادہ مسعودالملک اور پی پی اے ایف ہیڈ (انفراسٹرکچر) شمس بدرالدین کے ہمراہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال دروش کا دورہ کیا اور یہاں پر پی پی آر پراجیکٹ کے تحت مکمل کئے گئے منصوبے کا افتتاح کیا۔ اورہسپتال کے مختلف حصوں کا معائنہ اور ہسپتال کو فراہم کئے گئے طبی آلات اور دیگر سامان کو بھی دیکھا۔
اس موقع ڈی ایچ او ڈاکٹر حیدر الملک اور ایم ایس ڈاکٹر ضیاء الملک نے بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ پی پی آر پراجیکٹ میں ایس آر ایس پی کی طرف سے ہسپتال کیلئے اس منصوبے سے ہسپتال کی استعداد کار میں نمایاں بہتری آئے گی، پہلی مرتبہ اس ہسپتال میں چلڈرن نرسری قائم کی گئی ہے۔ اس موقع پر مقامی عمائدین کی طرف سے مطالبہ کیا گیا کہ پی پی آر پراجیکٹ کو توسیع دیکر دروش کے دونوں یونین کونسلز میں مزید کام کرائے جائیں۔

Khairabad bridge inaguration srsp and italian govt funded chitral12
Khairabad bridge inaguration srsp and italian govt funded chitral9
Khairabad bridge inaguration srsp and italian govt funded chitral8
Khairabad bridge inaguration srsp and italian govt funded chitral6
Khairabad bridge inaguration srsp and italian govt funded chitral7
srsp bridge khairbad chitral program
Khairabad bridge inaguration srsp and italian govt funded chitral2
Khairabad bridge inaguration srsp and italian govt funded chitral4
Khairabad bridge inaguration srsp and italian govt funded chitral5
Khairabad bridge inaguration srsp and italian govt funded chitral3
Khairabad bridge inaguration srsp and italian govt funded chitral11

شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
47268