
لینڈ سٹلمنٹ سے چند لیڈرصاحبان کی ذاتی مفادات کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔۔رضیت باللہ
چترال ( چترال ٹائمز رپورٹ ) رضیت باللہ چیف کوارڈینیٹر نظریہ پاکستان فورم چترال نے اپنے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ اچانک 1975 کے نو ٹیفیکیشن اور لینڈ سٹلمنٹ کی مخالفت چند عناصر کی جانب سے کی جارہی ہے جوکہ قبل مذمت ہے 22 برسوں سے لینڈ سٹلمنٹ کا کام چترال میں خوش اسلوبی سے جاری ہے اور اپنے اخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے۔اب 22 برس بعد حکومتی بینچوں پر بیٹھ کر مزے لینے والے لیڈر صاحبان کو اچانک برائیاں نظر آنے لگی۔ کیونکہ انکی ذاتی مفادات کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے جس کا عوام سے کوی سرو کار نہیں۔ 1975 کا نو ٹیفیکشن ہی چترال میں مظلوم عوام اور طاقتور کے درمیان برابری کی بنیاد ہے۔ اگر اسے ختم کیا گیا تو سب کچھ ختم ہوگا ۔ اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ایک قسم کا ریاست چترال کی بحالی کی تحریک کے علاوہ کچھ نہیں۔۔