
شہرِ خموشاں……گل عدن
شہر ِ خموشاں کی خاموشی میں کتنی آہوں ‘سسکیوں اور کتنی آوازوں کا شور پنہاں ہے یہ تو اللہ کے بعد وہاں کے مکین ہی جانتے ہیں ۔ہم دنیا والے تو بس اتنا جان پاتے ہیں کہ جب کوئی اپنا موت کی وادی میں اتر کر شہر ِِِ خموشاں کا حصہ بن جاتا ہے تو پھر اس کے بعد شہر ِ خموشاں کی خاموشی سے وحشت نہیں ہو تی ۔وہاں کی ویرانی سے ڈر نہیں لگتا ۔بلکہ وہ وحشت اور وہ ویرانی آپکے وجود کا حصہ بن جاتا ہے ۔اپنے کسی پیارے کے قبر پر بیٹھے آس پاس کی تمام قبروں اور انکے مکینوں سے ایک عجیب سی اپنائیت اور انسیت محسوس ہو نے لگتی ہے ۔پھر جدائی کے درد کو مٹانے کی کوشش میں ہم بے بس دنیا والے شہر خموشاں پر حاضری دینے لگتے ہیں ۔اور جب کھبی حاضری نہ لگ سکے تو دل میں شہر خموشاں سی اداسی اور ویرانی در آتی ہے ۔
ایسا لگتا ہے آپکے عزیز سمیت پورا شہر خموشاں آپکی راہ دیکھ رہا ہو۔ لاکھ ۔کوشش کے باوجود دنیا کی رونق اور محفلوں میں آپکا دل نہیں لگتا ۔ کہتے ہیں کہ مرنے والے کے ساتھ مرا نہیں جاتا لیکن حقیقت یہ ہے کہ کسی اپنے کی موت کے بعد پھر جیا بھی نہیں جاتا ۔ لیکن اس حقیقت کے سہارے زندگی گزارنے پر مجبور ہو جاتے ہیں کہ آخرکار اک نہ ایک دن ہم بھی اپنے پیاروں کے ساتھ اس شہر خموشاں کا حصہ بن ہی جائیں گے ۔چاہے ہمیں سو سال کی مدت ملیں ۔ہم۔ دنیا والوں کی بھی عجیب خواہشات ہو تی ہیں مثلاً مرنے کے بعد اپنے مرحومین کے ساتھ قبریں بنانے کی وصیت۔ ۔کیا قبریں ساتھ بنا دینے سے روحوں کا ملاپ بھی ہو جاتا ہو گا ؟؟ مجھے نہیں لگتا۔اس دنیا میں جانے سے پہلے وہاں کے بارے میں کو ئی بھی بات کرنا قبل از وقت ہو گا ۔
بہرحال یہ حقیقت ہے کہ کسی اپنے کے بچھڑ جانے کے بعد آنےوالی بہار میں پہلی سی بہار نہیں رہتی بلکہ آنیوالا ہر موسم یادوں کے زخم تازہ کرتا ہے ۔شاید اسی لئے یادیں کھبی پرانی نہیں ہو تی ۔لیکن ہماری کوئی کوشش ‘کوئی دعا کوئی آنسو بچھڑے ہوؤں کو واپس نہیں لا سکتی ۔اور یہی شہر خموشاں کے ہرمکین کی سب سے سفاک اور دل چیر دینے والا پیغام ہے ۔ ۔ خوش قسمت ہیں وہ لوگ جو اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگی کی قدر انکی زندگی میں ہی کرتے ہیں ۔ہمیں یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ انسانی زندگی کٹھن ترین ہونے کے باوجود اللہ کا ایک تحفہ ہے سزا یا عذاب نہیں ۔جب اس میں ہمیں خوشی ملے تو ہم اداسی میں پناہ کیوں ڈھونڈیں ؟؟۔ بچھڑے ہوؤں کو رونے سے کہیں بہتر ہے کہ زندوں کی قدر کریں ۔انکی زندگی میں ۔ شہر ِ خموشاں کا یہی پیغام ہے کل من نفس ذائقة الموت