Chitral Times

Apr 24, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

اپرچترال میں ریسکیو 1122 اسٹیشن کے قیام کے ساتھ پولیس کی 1377 آسامیاں تخلیق کی گئی۔وزیراعلیٰ

شیئر کریں:

پشاور ( چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیر اعلیٰ محمود خان نے گزشتہ دن لاکنڈ ریجن کے ترقیاتی منصوبوں اور عوامی مسائل سے متعلق دوسرے اجلاس کی صدارت کی۔

اجلاس میں چترال کے بارے میں بتایا گیا کہ بونی اور مستوج میں ریسکیو 1122 اسٹیشن قائم کرنے کے لیے زمین کی خریداری کا عمل جاری ہے جبکہ منصوبے کا پی سی ون پہلے سے منظور ہے۔

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چترال کی استعداد کار بڑھانے کی سکیم آئندہ اے ڈی پی میں شامل کرنے کے لیے تجویز کی گئی ہے جبکہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال اپر چترال کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں اپگریڈ کرنے کے لیے فزیبیلٹی پر کام جاری ہے۔ مزید بتایا گیا کہ یونین کو نسل آیون میں پینے کے پانی کے چار منصوبوں کی بحالی کے لیے نشاندھی کر لی گئے ہے جن پر 17 ملین روپے لاگت آئے گی۔ اپر چترال، لوئر چترال اور کوہستان میں ڈسٹرکٹ پولیس کی 1377 آسامیاں تخلیق کی گئی ہیں۔لوئر دیر میں سڑک کے منصوبے پر ناقص تعمیراتی کام پر وزیر اعلیٰ نے محکمہ تعمیرات کے متعلقہ ایکسین کو معطل کرنے اور متعلقہ ٹھیکیدار سے منصوبے پر دوبارہ کام کروانے کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ عوام کا پیسہ کسی صورت ضائع نہیں ہونے دیں گے جو اس قسم کی سرگرمیوں میں ملوث ہوگا اسے واقع قرار سزا دی جائے گی۔

ضلع کے ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں بتایا گیا کہ لعل قلعہ ہسپتال کو کیٹگری ڈی سے سی میں اپگریڈ کرنے کا منصوبہ آئندہ اے ڈی پی شامل کرنے کے لیے تجویز کیا گیا ہے جبکہ میدان میں تحصیل کمپلیکس قائم کرنے کے منصوبے کا پی سی 2 متعلقہ فورم کو منظوری کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ اسی طرح میدان اور چکدرہ میں ریسکیو اسٹیشن قائم کرنے کے لیے سکیمیں آئندہ اے ڈی پی میں شامل کی جائیں گی

اجلاس میں کابینہ اراکین شوکت یوسفزئی، ریاض خان، شفیع اللہ، وزیر زادہ ، مالاکنڈ ریجن سے تعلق رکھنے والے اراکین صوبائی اسمبلی کے علاوہ سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز ، وفاقی محکموں کے نمائندوں اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی

دریں اثنا وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے نیپرا کی طرف سے صوبائی حکومت کو اپنی ٹرانسمیشن اینڈ گرڈ کمپنی کے قیام کے لئے لائسنس کے اجراءکو صوبے میں بجلی کے شعبے کی ترقی کیلئے اہم پیشرفت اور صوبائی حکومت کی ایک اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب صوبائی حکومت اپنی بجلی کی پیداوار کی ترسیل اور تقسیم کا اپنا نظام قائم کرے گی۔ یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا ٹرانسمیشن اینڈ گرڈ کمپنی کے قیام سے پیڈو کے تحت پیدا ہونے والی بجلی کو سستے نرخوں پر مقامی صنعتوں اور گھریلو صارفین کو پہنچانے میں مدد ملے گی جسے یہاں مقامی صنعتوں کو فروغ ملے گا اور لوگوں کے لئے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے۔ وزیر اعلی نے کہا موجودہ صوبائی حکومت صوبے میں بجلی پیدا کرنے کے مواقع سے زیادہ سے زیادہ استفادہ حاصل کرکے صوبے میں توانائی کی کمی کو پوری کرنے ، صوبے کی معیشت کو مستحکم کرنے اور یہاں کے لوگوں سہولیات دینے کے لئے ایک جامع منصوبہ بندی کے تحت ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے جن کے مثبت اور حوصلہ افزا نتائج سامنے آرہے ہیں۔ لائیسنس کے اجراء پر صوبے کے عوام کو مبارک باد دیتے ہوئے وزیر اعلی نے اس سلسلے میں محکمہ بجلی و توانائی کی پوری ٹیم کی کوششوں کو سراہا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
45831