Chitral Times

Apr 18, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

صوبے میں بلدیاتی انتخابات منعقد کرانے کا فیصلہ خوش آئند ہے۔وزیرقانون سلطان محمد /وزیرزادہ

شیئر کریں:

پشاور (چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا کے وزیر قانون سلطان محمد نے صوبے میں بلدیاتی انتخابات منعقد کرانے کی فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں بلدیاتی سیٹ اپ قائم ہونے سے بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ مزید بہتر ہو جائے گا۔ خیبرپختونخوا میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے بنیادی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سڑکیں، گلیاں و دیگر خدمات کی فراہمی کے ساتھ انسانی حقوق کا تحفظ بھی ترجیح ہے۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر قانون نے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ کے ہمراہ ” انسانی حقوق کا تحفظ “کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ڈیموکریسی رپورٹنگ انٹرنیشنل کے تعاون سے منعقدہ تقریب میں ممبر صوبائی اسمبلی ملیحہ اصغر، عائشہ بانو، مدیحہ نثار، ریحانہ اسماعیل اور احتشام خان بھی شریک تھے۔وزیر قانون سلطان محمد نے اس موقع پرریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ صوبے میں محکمہ قانون نے ہیومن رائٹس ایکشن پلان متعارف کروایا ہے جبکہ ہیومن رائٹس ایکشن پلان کے سلسلے میں سول سوسائٹی کا کردار بھی بہترین ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے بعد خیبرپختونخوا نے ہیومن رائٹس ایکشن پلان مرتب کیا ہے اب اس ہیومن رائٹس ایکشن پلان سے صوبے میں انسانی حقوق کا تحفظ مزید بہتر طور پر ممکن ہو سکے گا۔خیبرپختونخوا ہیومن رائٹس ایکشن پلان کے نتائج پر بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر سلطان محمد نے واضح کیا کہ تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر ہیومن رائٹس ایکشن پلان مرتب کیا گیاہے۔ ایکشن پلان پر عمل درآمد سے بہترین نتائج سامنے آ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بزرگ، بچوں، خواتین، مزدوروں اور خصوصی افراد سمیت تمام مکتبہ ہائے فکر کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔محکمہ قانون کے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کرتے ہوئے وزیر قانون سلطان محمد نے کہا کہ ہیومن رائٹس پروٹیکشن کے حوالے سے ہیلپ لائن سروس کو مزید بہتر بنایا جائے۔ ہیومن رائٹس ایکٹ سب سے پہلے ہم نے پاس کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون سازی کرکے عوام کے سامنے جوابدہ ہیں۔ گھریلو تشدد کے خلاف بل اسمبلی سے متفقہ طور پر لائے ہیں جو بڑی کامیابی ہے۔انہوں نے مزید کہا انسانی حقوق کی اسٹینڈنگ کمیٹی کو مضبوط بنائیں گے۔

وزیراعلی خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے سنجیدہ ہے کیونکہ ٹیری کرک واقعہ پر صوبائی حکومت کی کارکردگی سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی برادری کے لیے ہرشعبے میں پانچ فیصد کوٹہ مختص کیا گیا ہے جبکہ صوبے میں بلا تفریق انسانی حقوق کے تحفظ کو ممکن بنا رہے ہیں۔خیبرپختونخوا میں اقلیتی برادری کو دی جانیوالی سہولیات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے معاون خصوصی وزیر زادہ نے کہا کہ آج اقلیتی برادری کوخاص توجہ دی جا رہی ہے۔ غیر سرکاری تنظیمیں انسانی حقوق کے حوالے سے آگاہی مہم چلائیں۔ انہوں نے کہا کہ تحصیل لیول پر انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔

انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے صوبائی حکومت کے چیدہ چیدہ کارناموں کا ذکر کرتے معاون خصوصی برائے وزیراعلی وزیر زادہ نے کہا کہ صوبائی حکومت کی خیبرپختونخوا حکومت نے کوہاٹی چرچ دھماکے کے بعد 20 کروڑ روپے کا چیرٹی فنڈ قائم کیا اسی لئے دعویٰ سے کہتے ہیں کہ خیبرپختونخوا انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے محفوظ جگہ ہے۔کیلاش برادری کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ نے کہا خیبرپختونخوا میں ڈھائی ہزار سال سے رہنے والی کیلاش برادری کو ہر قسم کا تحفظ حاصل ہے۔ جبکہ ملک میں خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے 36 قوانین موجود ہیں جو ایک اعلیٰ مثال ہیں۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
44835