Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ایک آئینہ…….گل عدن چترال

شیئر کریں:


سال کے آخری ایام چل رہے ہیں ۔یقیناً زیادہ تر لوگ اس صبر آزما سال کے اختتام پر بہت زیادہ خوش ہیں اور یقیناً شکر بجا لا رہے ہیں ۔میں بھی ہر دوسرے شخص کی طرح بالآخر اس کھٹن سال کے بخیر و عافیت گزر جانے پر بہت خوش ہو ں۔اور شکر ادا کرتی ہوں کے مشکلات جیسی بھی رہیں آخر کار گزر ہی گئیں ۔شاید اسی لئے کہتے ہیں کہ وقت ہر زخم کا علاج ہے اور یہ بھی اکثر کہا جاتا ہے کہ اچھا ہو یا برا وقت اک سا نہیں رہتا ۔واقعی کل تک ہم جس چیز کی حصول کے لئے ایڑیاں رگڑتے تھے آج وہ مل بھی جائے تو جانے کیوں دل خوشی سے خالی ہو جاتا ہے ۔وقت ہر زخم کا ایک بے رحم علاج ہے ۔اس سال کو آپ کیا نام دیں گے میں نہیں جانتی ۔مگر میں اس سال کو آئینہ کہوں گی ۔کیونکہ مجھے اس سال کا ہر واقعہ ،ہر گزرتا لمحہ ایک آئینے کی مانند لگا ۔بظاھر بہت معمولی چیز ہے آئینہ ۔تقریباً ہر گھر میں موجود ہو تی ہے لیکن اسکا کام بڑا منفرد اور مفید ہے ۔اگر کوئی سمجھے تو ۔ ۔اک آئینہ ہی تو ہے جو ہمیں ہمارا چہرہ دکھا تا ہے ۔اور اسی وجہ سے مجھے اس ایجادات کے دور میں بھی سب سے زیادہ آئینہ ہی پسند ہے ۔مگر ہم وہ لوگ ہیں جو آئینہ بھی ایک دوسرے کو دکھا تے رہتے ہیں ۔یہی ہمارا المیہ ہے

۔شاید اسی لیئے 2020 اک وباء لیکر ہماری زندگی میں آیا صرف ہمیں ہماری حقیقی چہرہ دکھانے کے لئے ۔ہم جو سالہا سالوں سے انگنت اخلاقی وباؤں کا بری طرح شکار تھے رواں سال اک چھوٹے سے وائرس سے ڈر گئے ۔اور افسوس ناک صورت حال کچھ یوں رہی کے جسطرح ہمیں دوسروں کی منافقت دوسروں کی غلطیاں ،مکاریاں،دوسروں کے گناہ  ھمیشہ فوراً نظر آتے رہے اور ہم آجتک دوسروں کی اصلاح میں لگے رہے اپنی اخلاقی بیماریوں سے بےخبر ۔بلکل اسی طرح ہمیں دوسروں کے بخار میں چھپا کرونا فوراً نظر آتا رہا جبکے ہم اپنا کرونا پھیلا تے رہے ۔ہم برسوں سے ان وباؤں کے ساتھ بخوشی جی رہے ہیں ۔ہماری سب سے بڑی وبا بدنیتی ،ریاکاری ،اک دوسرے سے نفرت ،حرص،جنہوں نے  ہماری زندگیوں میں تباہی مچا رکھی ہے ۔خاندان کے خاندان ،گھر کے گھر اجاڑ دئیے ہمیں ان وباؤں سے ڈر کیوں نہیں لگتا ؟؟؟جبکہ ہم اک چھوٹے سے وائرس سے ڈر گئے ۔ ۔!!اور اپنے اندر اتنی بیماریوں کو چھپائے ہم آجتک اپنے جھوٹے آئینوں میں خود کو تندرست و توانا دیکھتے آرہے ہیں

۔ہمارا آئینہ تو آجتک ہمیں بہادر دکھاتا آرہا تھا مگر 2020 نے ہمیں بتایا کہ ہم سے زیادہ بزدل اور کمزور تو کوئی نہیں ۔ہم جو آجتک خود کو دنیا کا عظیم انسان ،انتہائی رحم دل مہربان اور شفیق ثابت کرنے کے لئے ریاکاری کے جھنڈے گار رہے تھے ۔2020 نے ان سب پر پانی پھیر دیا ۔رواں سال نے ہمیں ایک ایسے آئینہ سے روشناس کروادیا جس نے ہماری تمام خوش فہمیوں کو ملیا میٹ کر دیا ۔جس آئنیہ کے سامنے 2020 نے ہمیں لا کھڑا کیا ہے جو ہمیں لاچار ،بے بس ،کمزور ،کم ظرف ،ظالم ،کھٹوڑ،بےحس اور بے ضمیر دکھارہا ہے جو عین ہماری حقیقت ہے ۔یہ حقیقی آئینہ اس دھوکہ باز آئینے سے لاکھ درجے بہتر ہے جو ہماری بدصورتیوں کو چھپا کر ہمیں عظیم خوب صورت انسان دکھا کر ہمیں گمراہ کر تا رہا ۔

آئے اس سال کے آخر میں ان تمام جھوٹے آئینوں کو توڑ ڈالیں جو ہماری اصلاح کے بجائے ہمیں خود پسندی اور خود پرستی کا شکار کر رہے ہیں ۔ہم انشاءاللہ نئے سال میں اس آئنے میں نہیں دیکھیں گے جو ہمیں غرور میں مبتلاء کردے۔بلکہ ہم وہی آئینہ دیکھیں گے جو ہمیں ہمارا اصل چہرہ دکھا سکے تآنکہ ہم دوسروں کو آئینہ دکھانے سے باز رہ سکیں ۔اور آخری بات بے شک اللہ کا بہت شکر ہے کہ یہ کھٹن سال ہماری زندگی میں آیا ۔ہم جو اک  دھوکہ میں جی رہے تھے اک دوسرے کے لئیے جینے اور مرنے کا۔بے شک رواں سال نے یہاں بھی ہمیں مات دے دی اور یہ ثابت کردیا کہ انسان نا تو کسی کے لئے جیتا ہے  نہ کسی کے بغیر مرتا ہے۔یہ صرف کہنےکی باتیں ہیں ۔ہم سب بس اپنی زندگی جیتے ہیں اور اپنی ہی موت مرتے ہیں ۔اللہ تعالی نئے سال کو تمام عالم کےلیے مبارک کرے اور ہمیں جسمانی بیماریوں کے ساتھ ساتھ تمام اخلاقی بیماریوں سے نجات دلائے ۔آمین 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, خواتین کا صفحہ, مضامینTagged
43967