
ای سی سی نے چترال کیلئے گزشتہ حکومت میں منظور شدہ گیس پلانٹس کے منصوبوں کو ختم کردیا
اسلام آباد(نمائندہ چترال ٹائمز ) اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے جمعرات کے روز منعقدہ اجلاس میں چترال کے تین مقامات چترال ٹاؤن، ایون اور دروش میں ایل این جی آئر مکس پراجیکٹس کو ختم کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا۔

وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی صدارت میں منعقد ہونے والی اجلاس میں پیش کردہ رپورٹ پر غوروحوض کے بعد سستی قدرتی گیس کی فراہمی کے ان منصوبہ جات کو ختم کرنے اور ان کے لئے خریدے گئے اراضی اور سازو سامان کو شفاف طریقے پر فروخت کرنے کا فیصلہ ہوا۔ ان منصوبہ جات کی منظوری اور ان پر عملدرآمد نواز شریف حکومت میں شروع ہوا تھا۔
دریں اثناء سابق ایم این اے شہزادہ افتخار الدین نے اس فیصلے کو عوام دشمنی اور انتہائی نامناسب اور عاقبت نا اندیشانہ قرار دیا ہے۔ چترال ٹائمز ڈاٹ کام کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک طرف پی ٹی آئی حکومت جنگلات لگانے اور سونامی شجر کاری کا نعرہ الاپ رہی ہے تو دوسری طرف شاہ بلوط کی قیمتی اور ناپید جنگل کو بچانے کی سابق حکومت کے شروع کردہ منصوبے کو ختم کر کے چترالی عوام پر ظلم کی انتہا کردی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ سابق حکومت میں پچاس کروڑ روپے سے زیادہ ان منصوبوں پر خرچ ہوچکے تھے۔ پلانٹس منگوانے کے ساتھ زمین خریدی جاچکی تھی صرف پلانٹس کی تنصیب باقی تھی کی موجودہ عوام دشمن حکومت نے منصوبوں کو سرے سے ہی ختم کردیا یہی نہیں بجلی اورسڑکوں کی کئی منصوبے بھی سرد خانے میں چلے گئے ۔انھوں کہا اب صرف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا ہی باقی رہ گیا ہے تاکہ چترال کے عوام کو انصاف دلایا جاسکے۔
