Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

وقت کے بدلتے رنگ۔۔۔وہ دور بھی نہیں رہا ۔۔۔پروفیسرعبدالشکور شاہ

شیئر کریں:

وہ دور بھی نہیں رہا جب ذیلدار اور نمبردار پورے علاقے کے والی  وارث سمجھے جاتے تھے۔اب ذیلداروں اور نمبرداروں کی جگہ سیاسی ٹھیکداروں نے لے لی ہے۔ فرق صرف اتنا ہے ذیلدار اور نمبردار مطلق العنان ہو تے تھے اور سیاسی ٹھکیدار مطلق النان اور اطلب لانسان ہیں۔وہ دور بھی نہیں رہا جب علاقے میں عوام کے پاس گھوڑے اور تیر کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہوتی تھی۔ کبھی گھوڑا تیر سے بچ نکلتا تھا اور کبھی تیر گھوڑے کا شکار کر لیتا تھا۔اب ہمارے پاس گھوڑے کے ساتھ شیر اور بلا بھی آگیا ہے  اللہ جانے یہ زبر ولا بلا ہے یا زیر والا۔اگرچہ بلا کرکٹ کے لیے مشہور تھا مگر اب سیاسی بلے سے کھیل کھیلا جانے والا ہے۔ جوعوام گھوڑے کے ٹاپوں تلے روندنے سے بچ گئی تھی اور تیر کے نشانے کا شکار بھی نہیں ہوئی تھی وہ شیر کے ہاتھوں بری طرح زخمی ہو چکی ہے۔گھوڑے، تیر اور شیر کے لگائے گئے زخموں پر بلے سے ٹکور کرنے کی تسلی دی جا رہی ہے۔ وہ دور بھی نہیں رہا جب علاقے کے سرکردہ ایک پرچی یا خط کے زریعے سارے گاوں کے ووٹ ڈلوانے کاحکم صادر کیا کرتے تھے۔ اب اس پرچی اور خط کی جگہ اساس پروگرام کے کارڈ نے لے لی ہے۔ وہ دور بھی نہیں رہا جب کنبے کا سربراہ سارے کنبے کے شناختی کارڈ اکٹھے کر کے ٹھپے لگاتا تھا۔

زمانہ اپنے رنگ کیسے بدلتا ہے ہم نے شاید کبھی اس پر غور نہیں کیا۔ وہ دور بھی نہیں رہا جب علاقے کے ووٹوں کے فیصلے گدی نشین کیا کر تے تھے اب تو ان میں سے اکثر گوشہ نشین ہو چکے ہیں یا معمولی سیاسی نشین بن کر رہے گئے ہیں۔ وہ وقت بھی تھا جب پانچھ سال گزرنے او ر کوئی کام کرنے کے باوجود اگلی مرتبہ ووٹ لیے جا تے تھے۔ وہ دور بھی تھا جب آزادکشمیر کے تمام وزراء اعظم کامیابی سے پہلے اور بعد میں پیروں کے آستانوں کا رخ کر نا لازمی سمجھتے تھے اگرچہ ہمارے کچھ سیاستدان ابھی بھی عوامی کام کرنے کے بجائے لاہور کے پیروں کے پاس دم کروانے پہنچ جا تے ہیں۔ شاید ہمارے علاقے کے پیروں کی طاقت کچھ کمزور پڑچکی ہے یا ہو سکتا ہے موجودہ گدی نشین ان کے سیاسی حریف ہوں۔ سیاست میں پیری مریدی کا جادو اب ماضی کی طرح سر چڑھ کر نہیں بولتا مگر اس کا طلسم ابھی بھی مکمل طور پر نہیں ٹوٹا۔ وہ دور بھی نہیں رہا جب لوگوں کو زکواۃ کی فہرست سے نام نکال دینے کی دھمکی دے کر ووٹ لیے جا تے تھے۔ وہ دور بھی نہیں رہا جب امام مسجد کو سیاسی مہم کے لیے استعما ل کیا جا تا تھا۔ وہ دو ر بھی نہیں رہا جب لوگ دیوانی مقدمات میں مدد حاصل کرنے کے نام پر ووٹ دیا کر تے تھے۔

وہ دور بھی نہیں رہا جب ووٹ کا محور تھانہ کچہری سمجھا جا تا تھا اب عوام ترقیاتی کاموں کی بات کر تے ہیں، پلوں کی تعمیر کا مطالبہ کر تے ہیں۔ان کے مطالبات سڑکوں کی تعمیر ہے، ہسپتالوں کا قیام ہے، تعلیمی اداروں کا قیام کے ساتھ دنیا کے دیگر خطوں کی طرح سہولیات کا تقاضا ہے۔ دور کچھ زیادہ بھی نہیں بدلا ابھی بھی بجلی موجود نہیں ہو تی میڑ لگا نہیں ہوتا مگر عوام سے بل وصول کیے جا تے ہیں۔ وہ بھی دور تھا دراوہ کے لوگ دو طبقات سے ڈرتے تھے ایک سرکاری ملازم اور دوسرے پیر۔ اب موبائل، انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا نے ان دونوں دیووں کو واپس غار میں چھپنے پر مجبور کر دیا ہے۔ وہ دور بھی تھا جب ووٹوں کے لیے پنج سورہ اور قرآن استعمال کیا جا تا تھا جس کا رواج کسی حد تک ابھی بھی موجود ہے۔ وہ دور بھی نہیں رہا جب ٹوپی اتار کر ووٹ لیے جاتے تھے۔ وہ دور بھی نہیں رہا جب جھولی پھیلا کر چندے کی طرح ووٹ جمع کیے جا تے تھے۔ وہ دور بھی نہیں رہا جب خاندان کا سربراہ پارٹی چننے کا اختیار رکھتا تھا اب ہر گھر میں ہر فر دکی پارٹی مختلف ہے۔ وہ دور بھی نہیں رہا جب ظلم کے خلاف آواز اٹھانے پر جعلی پرچے کٹوائے جاتے تھے اور جرگہ میں معافی مانگے پر نہ صرف مجبور کیا جا تا تھا بلکہ ایک غیر قانونی تحریر کے زریعے اس کی گردن میں پھندا ڈالا جا تا تھا۔ وہ دور بھی نہیں جب طاقتور طبقہ ووٹ نہ دینے پرتنسیخ نکاح کی دھمکی تک دیا کر تا تھا۔

سیاسی واک کا بھی ایک رواج ہوا کر تا تھا بزرگوں میں سے اکثر اس سے واقف ہیں نوجوانوں کو سمجھانے کے لیے اتنی وضاحت کر دوں اس کا مطلب ہوتا تھا کہ آپ نے اشٹام پیپر پر لکھ کہ دیا ہے آپ ووٹ کس کو دیں گے۔ وہ بھی دور تھا جب ووٹ محض علاقے اور برادری کی سطح پر دیے جا تے تھے اگرچہ زیادہ تر ووٹ ابھی بھی اسی بنیاد پر دیے جاتے ہیں مگر ماضی والا حال بہرحال نہیں ہے۔اب تو ایسے لوگ بھی سیاست میں آچکے ہیں بلکہ جیتنے کے بعد دوبارہ جیتنے کا یقین لیے بیٹھے ہیں جو تقریبا آلو کی طرح ہیں جس برادری میں جاتے ہیں اپنے آپ کو اس برادری کا فرد ظاہر کر تے ہیں۔ وہ بھی دور تھا جب ایک یا دو آزاد امیدواروں کے اشتہار چسپاں ہوا کر تے تھے جو امید کے بجائے اکثر وار ہو جاتے تھے۔ اب عوام سے زیادہ تو امیدوار نظر آتے ہیں۔ وہ بھی وقت تھا جب سیاست کو علماء کا کام شمار نہیں کیا جا تا تھا مگر اب کافی علماء کرام بھی سیاست میں قدم رکھنے کو تیار ہیں۔ وہ بھی وقت تھا جب ووٹ اسلام اور لبرلزم کے نام پر لیے جا تے تھے اب سبھی کافی حد تک لبرل ہو چکے ہیں۔ وہ بھی وقت تھا جب عورت کو سیاست میں گالی کے مترادف سمجھا جاتاتھا مگر شنید ہے وادی نیلم میں کوئی خاتون بھی الیکشن لڑنے والی ہے وہ دور گیا اب نیا دور آیا۔ وہ دور بھی تھا جب کسی نوجوان کی جانب سے حق کی آواز بلند کرنے پر اس پر خاندارنی دباو ڈال کر چپ کر وایا جا تا تھا اگرچہ یہ طریقہ واردات ابھی بھی موجود ہے مگر کافی حد تک کم ہو گیا ہے جسکی وجہ تعلیم، آگاہی اور جدید ٹیکنالوجی ہے۔

وہ بھی وقت تھا وڈیروں کے خلاف بولنے پے شش کر کے منہ پر انگلی رکھی جا تی تھی اب وہ بھی دور ہے جب آپ میڈیا اور سوشل میڈیا کے زریعے کسی بھی وڈیرے کا للکار سکتے ہیں بس شرط یہ ہے اس کے علاقے میں نہ رہ رہے ہوں۔وہ بھی وقت تھا جب جرگے کے نام پر غریب لوگوں کا مال کھایا جا تا تھا۔ ان کے مسائل حل کرنے پر گائے اور بکرے کا جرمانہ عائد کیا جاتا تھا اور اکثر وہ بکرا لنگر کے نام پر لیا جا تا تھا۔ دیسی مرغی اور گھی لینا اور کھانا تو عام سی بات تھی۔ وہ بھی وقت تھا جب علاقے کے اجارہ دار لیتری کے نام پر علاقے کے مظلوم اور غریب لوگوں سے طاقت کے بل بوتے پر مفت گھاس کٹوایا کر تے تھے۔ وہ بھی وقت تھا جب یہ اجارہ دار طبقہ بیگار لیا کر تا تھا مزدور وں سے اپنے بنگلے بنواتا تھا اور ایک پیسہ نہیں دیتا تھا۔ وہ بھی وقت تھا جب سرکاری ملازم ان ذیلداروں اور نمبر داروں کے سامنے سلام عقیدت پیش کیا کر تے تھے۔ وہ بھی وقت تھا جب شاملات کو اپنی ملکیت میں شامل کر کے قبضہ کیا جا تا تھا اگرچہ ابھی بھی یہ سلسلہ جاری ہے مگر کافی حد تک کم ہو گیا ہے۔ وہ بھی وقت تھا جب یہ حاکم طبقہ مظلوموں کو اپنے علاقے کی چراگاہوں میں آنے کی اجازت نہیں دیتا تھا۔ وہ بھی وقت تھا جب قرض دے کر ووٹ لیے جاتے تھے، کسی حد تک یہ رواج ابھی بھی باقی ہے مگر اب یہ سلسلہ دکانداروں نے سنبھال لیا ہے۔

وہ بھی وقت تھا یہ ظالم حاکم طبقہ غریبوں کی چراگاہوں میں اپنے مال مویشی چھوڑ دیتے تھے اور مشہور کیا ہوا تھا اگر انکی بھیڑ بکریوں کو نکالا تو پوری چراگاہ سلائیڈ کی شکل میں دریا برد ہو جائے گی۔ وہ بھی وقت تھا جب کسی کا بیٹا ایف اے پاس کر لیتا تھا تو اسے فورا نوکری دلوادی جاتی تھی تاکہ وہ ان کے مقابلے میں کھڑا نہ ہو۔ اب تعلیم یافتہ نوجوان کی بہتات ہے اس لیے اب یہ حربہ ممکن نہیں تاہم نوکری بانٹے کا سلسلہ ابھی بھی جاری ہے۔ وہ دور بھی نہیں رہا جب اٹھمقام میں دو ہی وکیل ہوا کر تے تھے جو اپنی من مانی کرتے تھے۔ اب وکلا بھی اتنے زیادہ ہو چکے ہیں کہ انہیں کیس نہیں ملتے۔ وہ بھی دور تھاجب شریعت کو بطور انتقامی ٹوکہ استعمال کیا جاتاتھا اب لوگ ان نام نہاد شریعتوں کے بجائے عدالتوں کا رخ کر تے ہیں۔

وہ بھی دورتھا جب مظلوم فیصلہ کر وانے جا تا تھا تو فیصلے تک اسے خود، اپنا بیٹا یا بیٹی ان حاکموں کے گھریلو کام کرنے اور آستانوں کی خدمت کے لیے رہنا پڑتا تھا۔ وہ بھی وقت تھاجب اناج اور غلے کا کچھ حصہ ان حاکموں کو نظرانے کے طور پر دینا پڑتا تھا۔ وہ بھی دور تھاجب ہر بیماری کو جنا ت سے منسلک کر کے ہدیے لیے جاتے تھے تب کوئی قابل ڈکٹر نہیں لگوایا جا تا تھا کیونکہ اس سے ان کی آمدن میں کمی واقع ہو تی تھی۔ ڈاکٹر جو کہ نام کا ڈاکٹر ہو ا کر تا تھا وہ بیماری سمجھ نہ آنے پر دم کا مشورہ دیا کر تا تھا۔ وہ بھی دور تھا جب سیاسی بنیادوں پر دوستی کی ایک رسم نبھائی جاتی تھی تاکہ وہ برادری دوستی کے نام پر انہیں ووٹ دے۔ میرے ہم وطنو! وہ دور نہیں رہا یہ دور بھی نہیں رہے گا۔ اپنے اور اپنے علاقے اور عوام کے حقوق کے لیے آواز بلند کریں شب ظلمت کتنی بھی لمبی کیوں نہ ہو انصاف، حق اور سچ کا سورج ضرور طلوع ہو تا ہے۔ 


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
43675