Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

اکاہ کے زیراہتمام ویلج ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن کمیٹی آیون کے ممبران کیلئے تربیتی ورکشاپ

شیئر کریں:

چترال ( محکم الدین ) چیرمین اے وی ڈی پی رحمت الہی نےکہا ہےکہ انسانیت کی خدمت سے بڑھ کر کوئی کام نہیں جو لوگ اور ادارے آفات کےموقع پر مصیبت زدہ لوگوں کی مدد کرتے ہیں ان کا مقام بہت اونچا ہے اور وہ انسانیت کے محسن ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز آغاخان ایجنسی فار ہبیٹاٹ( آکاہ) کے زیر انتظام ویلج ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن کمیٹی کے ممبران کو دی جانے والی چاروزہ تربیت کے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا ۔ کہ آکاہ کے زیر نگرانی آفات کے نقصانات کو کم سے کم کرنے کی کوششیں قابل تعریف ہیں ۔ جس میں خصوصی طور پر ویلج ڈویلپمنٹ پلان کی تیاری علاقے کیلئے بہت بڑا کام ہے ۔ اس کیلئے اے وی ڈی پی آکاہ کے ٹرینر اویس اور شگفتہ کی مشکور ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ویلج پلان کی تیاری میں گروپ ورک اور گروپ ڈسکشن کے ذریعے علاقے کے تمام مسائل کا احاطہ کیا گیا ہے ۔ جو کہ یوسی ایون کیلئے بہت بڑا کام ہے ۔ قبل ازین ٹرینر اویس نے کہا ۔ کہ فوکس ، باسپ ، واسپ، ہاوسنگ بورڈ کو آکاہ میں ضم کر دیا گیا ہے ۔ اب مذکورہ تمام شعبے آکاہ کے زیرنگرانی کام کر رہے ہیں ۔

آکاہ قدرتی آفات کے حوالے سے این ڈی آر ایم ایف کے تحت کام کر رہا ہے ۔ چترال کے دس یونین کونسلوں میں آکاہ کی نگرانی پراجیکٹ جاری ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ یوسی ایون میں پہلے ہی سرٹ ممبران کی ٹریننگ ہو چکی ہے ۔ اب سرٹ وی ڈی آر ایم سی کے انڈر خدمات انجام دیں گے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ حالیہ ٹریننگ میں قدرتی آفات کے نقصانات کو کم کرنے کے بارے میں آگہی کے علاوہ لیڈرشپ سمیت مختلف شعبوں سے متعلق گروپ ڈسکشن اور گروپ ورک کئے گئے ۔ اور یو سی کیلئے وی ڈی آر ایم پی تیار کر لیا گیا ہے۔ آیندہ اس پلان کے تحت آکاہ اور اے وی ڈی پی مل کر کام کریں گے ۔

منیجر اے وی ڈی پی جاوید احمد نے کہا ۔ کہ فوکس اور اے وی ڈی پی گذشتہ پندرہ سالوں سے مشترکہ طور پر کام کرتےرہےہیں ۔ اب آکاہ کے ساتھ مزید بہتر کام کریں گے ۔ انہوں نے قدرتی آفات سے متعلق آگہی و دیگر اقدامات کے سلسلے میں آکاہ کی کارکردگی کی تعریف کی ۔ بعد آزان تربیت یافتہ وی ڈی آر ایم سی ممبران میں سرٹفیکیٹس اور سرٹ ممبران میں ایمرجنسی ٹول کٹس بھی تقسیم کئے گئے ۔

avdp ayun distribution2
avdp ayun distribution3
avdp ayun distribution4

شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
43539