Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

حویلیاں طیارہ حادثے کے شہدا کی یاد میں چترال میں مختلف تقریبات کاانعقاد، شہدا کوسلامی

شیئر کریں:

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) چترال سے اسلام آباد جانے والی پی آئی اے طیارہ کی حویلیاں میں حادثے کے شہداء کی یاد میں پیر کے روز چترال میں مختلف تقریبات منعقد ہوئے جن میں اُس وقت کے ہردلعزیز ڈی سی چترال اسامہ وڑائچ، جنید جمشید اور دوسرے شہداء کو نہایت شاندار طریقے سے یاد کئے گئے۔ شہید اسامہ شہید پارک میں ایک خصوصی تقریب میں چترال لیویز اور چترال پولیس کے چاق وچوبند دستوں نے شہداء کو سلامی دی اور یاد گار شہداء پر پھولوں کے ہار چڑہائے گئے۔ پھولوں کا ہر چڑہانے والوں میں ایڈیشنل ڈی سی چترال حیات شاہ، ایس ڈی پی او محمدیعقوب، سیٹلمنٹ افیسر فدا ء الکریم، ایڈیشنل اے سی شہزاد، صدر چترال پریس کلب ظہیر الدین، ڈی ایف او وائلڈ لائف الطاف علی شاہ، ڈائرکٹر اسامہ اکیڈیمی فداء الرحمن، ڈسٹرکٹ سپورٹس افیسر فاروق اعظم، اے ڈی فشریز گل رحیم، لیویز انچارج اکبرحیات اور ڈسٹرکٹ افیسر سوشل ویلفئیر نصرت جبین شامل تھے۔ 7دسمبر 2016ء کو چترال سے اسلام آباد جانے والی فلائٹ پی کے 661کے حادثے کے نتیجے میں طیارے کا عملہ سمیت 47افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔ بعدازاں ٹاؤن ہال میں منعقدہ تقریب میں مقررین نے اس واقعے کو چترال کی تاریخ میں ناقابل فراموش قرار دیا جس میں چترال کا مقبول عام ضلعی انتظامیہ کا سربراہ اور عالمی شہرت یافتہ جنید جمشید بھی شہید ہوگئے تھے۔ تقریب کے مہمان خصوصی چترال سکاوٹس کے کمانڈنٹ کرنل علی ظفر نے کہاکہ ہر ذی روح کو موت کا ذائقہ چکھنا ہے مگر وہ لوگ دنیا میں اپنا نام قائم رکھتے ہیں جو دوسروں کے کام آئیں اور حسن اخلاق میں بھی اچھے ہوں اور جہاز کے حادثے کا شکار بننے والے ڈی سی اسامہ وڑائچ کا مثال دنیا کے سامنے ہے جس کے لئے چترال کے عوام اب بھی حادثے کے چار سال گزر نے کے بعد بھی افسردہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حقوق اللہ اپنی جگہ پر مقدم ہیں لیکن حقوق العباد کی ادائیگی کا پورا پورا خیال رکھے بغیر نہ اللہ کے حضور کوئی مرتبہ پاسکتا ہے اورنہ ہی بندوں کے نزدیک کوئی نام کما سکتا ہے اور شہید اسامہ نے حقوق العباد کا پور ا پورا خیال رکھ کر یہ اونچا مقام پالیا ہے۔ انہوں نے شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہاکہ اللہ کے نزدیک شہید زندہ ہوتاہے مگر انسانوں کو اس کا شعور نہیں ہوتا اور جہاز کے سانحے میں شہید ہونے والے بھی اللہ کے ہاں بلند مراتب پر فائزہوں گے۔ انہوں نے دینی مبلغ جنید جمشید کاذکر کرتے ہوئے کہاکہ کس طرح اللہ نے ان کے نیک اعمال کی وجہ سے ان کے روز وشب ہی بدل دئیے اور وہ اللہ کے دین کی اشاعت کرتے ہوئے شہادت کے مرتبے پر فائز ہوگئے۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈی سی حیات شاہ نے اپنے خطاب میں شہید اسامہ وڑائچ کے کارناموں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ انہوں نے اپنے بعد آنے والے افسران کے لئے ایک مثال چھوڑ دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ شہید اسامہ کے شروع کردہ کیریر اکیڈیمی کے لئے مستقبل عمارت بنائی جارہی ہے جبکہ پارک کو بھی اپ گریڈ کیا جارہا ہے جوکہ چترال میں عام پبلک کیلئے اپنی نوعیت کا واحد سہولت ہے۔ اس موقع پر شہید اسامہ کے ماموں ذولفقار چیمہ اور جنید جمشید کی بیوہ رضیہ جمشید نے بھی ٹیلی فون پر حاضریں سے خطاب کیا۔ اسامہ اکیڈیمی کے ڈائرکٹر فداء الرحمن نے اپنے خطاب میں شہید اسامہ کی چترال میں تعیناتی کے دوران کارناموں پر روشنی ڈالی اور ان کی فرض منصبی سے عشق اور لگاؤ، عوام کے لئے صحیح معنوں میں سول سرونٹ ہونے سے متعلق کئی دلچسپ واقعات بھی بیان کیا۔ حادثے میں شہید ہونے والے سلمان زین کے بھائی نعمان زین نے اپنے خطاب میں ضلعی انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ شہداء کے لواحقین کو انہوں نے کبھی اکیلا نہیں چھوڑا جبکہ نظامت کے فرائض انجام دینے والے احتشام الرحمن نے بھی اسامہ شہید کے حوالے اپنی خیالات کا اظہار کیا۔ ایڈیشنل ڈی سی (ریلیف)،ایس ڈی پی او محمد یعقوب اور شہداء کے ورثاء کثیر تعداد میں موجود تھے۔

shuhada e hawalian chitral pk 661 anniversary3
shuhada e hawalian chitral pk 661 anniversary salami
shuhada e hawalian chitral pk 661 anniversary5
shuhada e hawalian chitral pk 661 anniversary
osama
jamshed
salman zain
haji takbir
shahzada farhad

شیئر کریں: