Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ٹیلنٹ کی تلاش کیسے کریں…….از قلم ندیم سنگال

شیئر کریں:

فلاسفر ایشو کے مطابق
” تخلیق تبھی ممکن ہے جب کسی کو زندگی سے پیار ہو”.
میں اس جملے سے سو فیصد متفق ہوں کہ اگر ہماری زندگی میں سکون نہ ہو تو ہمارا ذہن ایسی کوئی سوچ یا نظریہ پیدا نہیں کر سکتا جس کی بدولت ہم کوئی تخلیق کر سکیں، کچھ نیا کریں یا کچھ منفرد کرنے کے قابل ہوں.


آپ اگر کسی سٹریس میں مبتلا ہیں، کسی الجھن میں ہیں یا کسی پریشانی کا سامنا ہے تو سب سے پہلے خود کو ریلیکس کریں، اپنی الجھن کو ختم کریں، ہم جب تک ایک سے زیادہ باتوں یا کاموں میں الجھے رہتے ہیں تب تک ہم کسی بھی ایک کام پر فوکس نہیں کر پاتے ، آپ اگر فوکس نہیں کرتے تو آپ کبھی بھی اپنے ٹیلنٹ کو پہچان نہیں سکتے، اس کی تلاش ممکن نہیں ہے.


سب سے پہلے اپنے دماغ سے پرانے خیالات کو ختم کریں اور نئے خیالات کو رہنے کی جگہ دیں، جو بات، شخص، چہرہ یا جگہ آپ کو پریشان کرتے ہیں اپنے ذہن میں آنکھیں بند کر کے اس کی تصویر بنا لیں، یہ تصویر یقیناً آپ کے قریب ہوگی، اب آپ اپنی دماغی قوت کا استعمال کرتے ہوئے اسے دور کرتے رہیں، دھندلا کریں، چھوٹا کریں اور اسے دھکیل کر دود کر دیں پھر اپنی آنکھ کھول کر کچھ دیر تک لمبی اور گہری سانس لیں.. ایک ہفتے تک اس طرح کرنے سے آپ کا ڈر، خوف یا سٹریس یقیناً ختم ہو جائے گا..
یہ نیورو لیگوسٹک پروگرامنگ کی ٹیکنیک ہے..


اب آپ شام کو کسی وقت اچھی سی چائے یا کافی بنائیں، اپنی ڈائری اور پین لیں اور اکیلے جا کر کسی پر سکون جگہ پر بیٹھیں…


1- یاد کریں کہ وہ کون سا کام ہے جو بچپن میں آپ جوش اور جنون کے ساتھ کرتے تھے؟


2- اس وقت وہ کون سا کام ہے جو آپ بچوں کی طرح جنونی اور ضدی بن کر کرتے ہیں؟


3- وہ کون سا کام ہے جس پر آپ کے دوست، ٹیچرز یا فیملی ممبرز آپ کی تعریف کرتے ہیں، آپ کو داد دیتے ہیں؟


4- وہ کون سا کام ہے جسے کرتے وقت آپ انجوائے کرتے ہیں اور آپ کو وقت کے گزرنے کا پتا ہی نہیں لگتا؟


5- وہ کون سا کام ہے جو آپ دوسروں کو کرتا دیکھتے ہیں تو آپ کو جلیسی ہوتی ہے؟
یاد رکھیں کہ ہمیں جیلسی اس کام پر ہوتی ہے جو ہم کرنا چاہتے ہیں مگر ہم خود سے پہلے دوسرے کو کرتا دیکھتے ہیں….


جیلس ہونے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے کیونکہ یہ نیچرل ہے مگر آپ نے کرنا یہ ہے کہ آپ نے اس جیلس ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کام پر جدوجہد شروع کرنی ہے اور منفرد انداز سے اس کام کو کرنے کی منصوبہ بندی کرنی ہے.


5- دیکھیں کہ کون سا کام کرتے وقت آپ خود کو کانفیڈینٹ اور مضبوط سمجھتے ہیں؟
6- اپنی کولیکشن پر توجہ دیں کہ آپ کس طرح کی کتب کا مطالعہ کرنا پسند کرتے ہیں، کس طرح کی موویز

دیکھتے ہیں؟…
ان میں یقیناً کچھ مشترک ہوگا جس کی وجہ سے آپ مطالعہ کرتے ہیں یا موویز دیکھتے ہیں.
7- دیکھیں وہ کیا ہے جس میں آپ کو تغیر پسند ہے، جس میں تبدیلی ہونا یا کرنا آپ کو پسند ہے؟


8- اپنی ڈائری پر دس سے پندرہ دن تک ہر وہ کام لکھیں جو آپ کرتے ہیں اور پھر پندرہ دن کے بعد ان سب کو پڑھیں اس میں یقیناً آپ کو اپنے کام یا عادات میں سے آپ کا چھپا ٹیلنٹ یا پیشن نظر آ جائے گا.

یاد رکھیں ڈائری لکھنے والے لوگ عام لوگوں سے بہت منفرد نظر آتے ہیں اور اس کی وجہ روزانہ ڈائری لکھنا ہے.


آپ آمدن کو کچھ وقت کیلئے ایک طرف کر دیں، آپ کا ٹیلنٹ صرف ایک کلیو ہے، جب یہ ٹیلنٹ استعمال میں آتا ہے تو پیشن بن جاتا ہے اور جب یہ پیشن بنتا ہے تو نہ صرف آپ کو آمدن ملتی ہے بلکہ آپ انجوائے بھی کرتے ہیں…


یاد رکھیں کہ ہارڈ ورک آپ کے ٹیلنٹ کیلئے فیول اور انرجی کا کام کرتا ہے، اگر اپنے ٹیلنٹ پر ورک کیا جائے، اسے پالش کیا جائے تو آپ کو کامیابی جلد مل جاتی ہے لیکن اگر آپ اپنے ٹیلنٹ پر ورک نہیں کرتے تو آپ کا ٹیلنٹ بلکل ایسے ہی ہے جیسے ایک موم بتی بنا لو یا فلیم کے ہوتی ہے پھر موم بتی چاہے کتنی ہی خوب صورت ہو لیکن اگر وہ روشنی نہیں دیتی تو کسی کام کی نہیں ہے.


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
42258