
بے گھراورایک ٹانگ سے معذور محمد خان کیلئے امداد کی اپیل
چترالی زبان میں انسان کی کسمپرسی اور بےبسی کو ظاہر کرنے کے لیے ایک جملہ بولا جاتا ہے، کیا تمہارا گھر جل گیا ہے۔ ایسی لاچارگی کا وقوع اگر ایک ایسے شخص کے ساتھ ہو جو پہلے سے ہی ستم کا مارا ہو تو انسانی ذہن وقت کی بے رحمی پر نوحہ خوانی کئے بغیر مطمئن نہیں ہو پاتا۔زیرہ محمد خان سنگور کا رہائشی جو کچھ عرصہ قبل ایک حادثہ میں ایک پاؤں سے ہمیشہ کیلئے معذور ہوا تھا پھر سے آ زمائش کے تھپیڑوں کے سامنے بے سروسامان کھڑا ہے۔
۔ 4 نومبر کا سورج زیرہ محمد خان کے لیے وہ بےرحم شعائیں لے آ یا جن کی حدت آشیاں پر بجلی بن کر گریں۔ پوری زندگی کی محنت سے تعمیر کیا گیا گھر آن کی آن میں دیکھتی آنکھوں کے سامنے شارٹ سرکٹ کی وجہ سےراکھ کا ڈھیر بن گیا۔ نومبر کی خون جماتی راتیں اور سائبان سے محرومی یقیناً ایک ایسے شخص کے لیے جو پہلے ہی آزمائش میں مبتلا ہو کسی محشر سے کم نہیں۔بارہ افراد پر مشتمل ایک کنبہ جن کے پاس مکان کا تحفظ موجود تھا اب بے مکانی کی اذیت سے شناسا ہیں۔ آ نے والی دسمبر کی ٹھٹھرتی سردی باہیں پھیلائے اپنے مقابل کو دبوچنے کو تیار ہے۔ برف کی چادر اوڑھے جنوری فضا میں اپنی دھاک بٹھانے کو مستعد۔ ان حالات کا مقابلہ تبھی ممکن ہے جب صاحب اختیار و صاحب ثروت اپنے بازو کشادہ رکھنے میں زمہ داری اور ایثار کے جذبے سے لیس ہوں۔
تمام صاحب ثروت اورمخیر حضرات سے اپیل ہے کہ محمد خان کیلئے سردیوں سےپہلے چھت تعمیر کرنے کیلئے دل کھول کرعطیات دیں۔ دنیا میں وہی لوگ اچھے ہیں جو آتے ہیں کام دوسروں کے۔۔۔۔۔۔۔۔
رابطے کے لئے
مجیب اللہ ساکنہ سنگور
03209090344
ایزی پیسہ اکاونٹ ۔۔۔03454778144۔۔۔شریف حسین





