Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

اساتذہ کے مسائل حل نہ ہونیکی صورت میں الیکشن ڈیوٹی نہیں کرینگے۔گلگت بلتستان ٹیچرز ایسوسی ایشن

شیئر کریں:

گلگت (چترال ٹائمز رپورٹ) گلگت بلتستان ٹیچرز ایسوسی ایشن کا ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں گلگت بلتستان کے تمام اضلاع کے صدوراور صوبائی کابینہ نے شرکت کی۔اجلاس کے اختتام پر مندرجہ ذیل قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔
یہ کہ محکمہ تعلیم میں اساتذہ کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا جارہا ہے ان کے پروموشن کیسز میں نت نئے اعتراضات لگا کے تاخیر کیا جارہا ہے۔ جس سے اساتذہ میں شدید مایوسی پیدا ہورہی ہے۔ گزارش ہے کہ سابقہ طریقہ کار کے مطابق پروموشنز دیا جائے۔


یہ کہ سیکنڈری سکول ٹیچرز کے DPCہونے کے پانچ ماہ کا عرصہ گزر رہا ہے تاحال ان کی ایڈجسٹمنٹ آرڈر نہ نکالنے کو محکمے کی نااہلی سے تعبیر کرتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے کہ فی الفور آرڈرز کا اجراء کیا جائے۔


یہ کہ ماہ اپریل 2020 میں 4-Tierسروس سٹریکچر کے تحت پوسٹوں کی اپ گریڈیشن کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے باؤجود اب تک ان پوسٹوں کیSNEجاری نہ کئے جانے کو تاخیری حربے سے تعبیر کرتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے ان پوسٹوں کی SNE/ NISفی الفور جاری کیا جائے۔
یہ کہ گلگت بلتستان کے سروس ٹریبیونل اور سپریم اپلیٹ کورٹ گلگت بلتستان کے فیصلہ جات کے مطابق دوران تعطیلات اساتذہ کی کنونس الاؤنس کی کٹوتی بند کرنے اور بقایا جات کی ادائیگی کے آرڈر تاحال جاری نہ ہونے پر شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے کہ ان آرڈرز کا فوری اجراء کیا جائے۔
ہر سطح کے ٹائم سکیل پروموشن کیس، ESTاساتذہ کا پروموشن میں تاخیر کے سبب اساتذہ میں مایوسی پیدا ہورہی ہے۔ لہٰذا مطالبہ کیا جاتا ہے کہ ان تمام اساتذہ کی پروموشن فی الفور یقینی بنایا جائے۔
آج کا یہ اجلاس واضح کرتا ہے کہ اساتذہ کے تمام مسائل کے حل میں ڈپٹی سیکریٹری ایڈمن محکمہ تعلیم رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔


ہم حکومت گلگت بلتستان سے امید رکھتے ہیں کہ ہمارے ان دیرینہ اور جائز مطالبات کو حل کرکے اساتذہ میں پائی جانے والی بے چینی کو دور فرمائیں گے۔ مندرجہ بالا مطالبات پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں اساتذہ الیکشن ڈیوٹی سے معذرت کرنے پر مجبور ہونگے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, گلگت بلتستانTagged
41916