Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

پاکستان بین الاقومی تنظیم براے انسداد دھشت گردی کا امتحان پاس کیوں نہیں کرسکا؟۔ڈاکٹر خلیل‎

شیئر کریں:

پاکستان کے حوالے سے ایف. اے. ٹی. ایف کے اعتراضات میں دھشت گردی کے خاتمہ کے ساتھ مدارس کا نظام کو بین الاقوامی سطح پر قابل فہم بنانا اور ان مدارس کو ملنے والی مالی امداد کو شفاف بنانا، غیر قانونی اور اور دھشت گر قرار دی گی دینی تنظیمات، اور بین الاقوامی سطح پر مشکوک تنظیمات اور افراد کی پہچان اور ایسی تنظیمات اور افراد پر پابندی اور ان سے جڑے املاک اور دوسرے زرایع امدن اور بنک اکاونٹس کو ضبط کرنے کے مطالبات ھیں جنہیں پورا نہ کرنے کی وجہ سے ملک کو دوبارہ گرے لسٹ میں دکھلا گیا ۔

مدارس کی فنڈنگ اور ان سے جڑے دھشت گردوں سے ان کے مبینہ تعلق کے معاملات کو جب تک پاکستان صاف طور پر پیش نہیں کر سکے گا پاکستان کے فروری میں بلیک لسٹ ھونے کے خدشات اپنی جگہہ موجود رھیں گے . دوسری طرف دینی تعلیم کو یکسر ختم کرنا بھی ہمارے لیے ممکن نہیں ہے. اس لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ مدارس کا نظام حکومت اپنے ہاتھ میں لے اور علیحدہ دینی تعلیم کے بجائے میٹرک تک ملک میں یکساں نظام تعلیم ترتیب دی جائے..

اس کے بعد ہر طالب علم کو اختیار ہو کہ وہ دینی علوم میں آگے جانا چاہتا ہے یا عصری علوم میں.. یونیورسٹیوں میں عصری علوم کی طرح دینی علوم کے بھی شعبے قائم ہوں اور ہر طالب علم کو اس کے ذوق کے مطابق علوم القرآن، علوم الحدیث، تاریخ اسلام، وغیرہ میں ماسٹر، ایم فل اور پی ایچ ڈی کرنے کے مواقع فراہم کیے جائیں. اس طریقے سے نہ صرف ہم دینی علوم کو جاری رکھتے ہوئے عالمی اداروں کی پابندیوں سے بچ سکتے ہیں بلکہ ملک سے فرقہ واریت کی لعنت سے بھی چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے. یہ بات کسی سے بھی مخفی نہیں کہ پاکستان کے اندر مسلکی بنیادوں پر مدارس قائم ہیں، جہاں اپنے مسلک کو حق ثابت کرنے اور دوسرے مسالک کے باطل یا غلط ہونے کا نہایت منظم اور مربوط طریقہ پر درس دیا جاتا ہے. پھر ان مدارس میں نہ جانے کس دور کی لکھی ہوئی کتابیں پڑھائی جاتی ہیں ماہرین کے مطابق یہ نصاب آجکل کے دور سے ہرگز ہم آہنگ نہیں.مدارس میں اس زمانے کا مرتب کردہ نصاب ہے جب لوگوں کے پاس وقت ہوتا ہے پندرہ پندرہ اور بیس بیس سال لوگ پڑھتے تھے، تب کہیں جاکے اس کا پورا ادراک ہوتا تھا اور دینی علوم کے ماہرین پیدا ہوتے تھے. مگر اس تیز رفتار دور میں اس مشکل نصاب کو آٹھ سال میں پڑھانے سے بمشکل ہزار میں سے ایک یا دو کام کے لوگ پیدا ہوتے ہیں اور باقی صرف “سند یافتہ” بن کر نکلتے ہیں.

Lumigan is affordable and easy to buy with http://www.buybimatoprost.net in USA and Canada. Lumigan eye drops are prescribed to treat certain types of glaucoma and other causes of high pressure inside the eye. Lumigan contains the medication bimatoprost and works by regulating and lowering the pressure in the eye by increasing the amount of fluid which drains out of the eye.

درحقیقت یہ لوگ پھر معاشرے پر بوجھ بھی بنتے ہیں اور علم میں پوری دسترس نہ ہونے کی وجہ سے دین سے متعلق لوگوں کی رہنمائی بھی درست طریقے سے نہیں کرپاتے. منتظمین مدارس کو معاملے کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے تعاون کرنے کی ضرورت ہے اور حکومت کے ساتھ گفت و شنید کے ذریعے دینی تعلیم کی راہ کو جاری رکھنے کی اس واحد طریقے پر سوچ لینا چاہیے. بصورت دیگر اقوام عالم انسداد دھشت گردی کی کی اڑ میں کسی بھی حکومت کو سخت سے سخت تر قدم اٹھانے پر مجبور سکتی ھیں۔ پاکستان اور پاکستان کے عوام میں کسی قسم کی پابندی کو بردشت کرنے کی سکت نہیں ھے ۔ اج مہنگای کا زمہ دار حکومت کے ساتھ دوسری سیاسی سیاسی پارٹیوں پر بھی عاید ھوتی ھے ۔ FATF کا یہ بھی مطالبہ ھے کہ تمام سیاسی پارٹیاں دھشت گردی کے خلاف ایک پیچ پر اجائیں ۔ اگر ھم ایسا نہ کر سکے تو پاکستان کسی خطرے سے بھی دوچار ھوسکتا ھے ۔ حکومتیں انی جانی ھوتی ھیں لیکن یہ ملک ھم سب کا ھے ۔ ھمیں پہلے اس ملک کے عظیم تر مفاد میں یک اواز ھونا پڑے گا ۔  


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
41473