Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

گھبرانا نہیں ہے …..تحریر۔ شہزادہ مبشرالملک

شیئر کریں:

کھول آنکھ۔
ملک خداداد… نئے پاکستان… کو آنکھ کھولے ابھی دن ہی کتنے ہوئے ہیں کہ چاروں طرف سے اس کے ہاتھ پیر کھنچے جارہے ہیں…. ابھی تو یہ… بے بی… رینگنے کے قابل بھی نہیں ہوا ہے اور دودھ کے دانت بھی نہیں نکلے ہیں اور یہ کھنچاتانی۔
سیانے لوگ …. کانوں کو بھی ہاتھ نہیں لگا سکتے اس لیے کہ…. چھیرتت… لوگ خفا ہوتے ہیں۔ انصاف پسند لوگ جانتے ہیں کہ اپوزیشن کا اتحاد کس مقصد کے لیے ہے اور جمہوریت اور ووٹ کی عزت کے نام پر کن … حضرتاں… کو بچانے کے لیے کس کا ہاتھ مضبوط کیا جا رہا ہے۔ ایک…. ہیوی ویٹ مولوی… بغض معاویہ سے لیس ایک فراری کے اشاروں پہ…. بھالو ناچ… دیکھا رہا ہے۔ دکھ کی بات یہ ہے کہ اس سارے کھیل میں، فراری کو بھیجنے والوں کے نام سامنے نہیں لائے جاتے۔اور نہ کرپشن کے ان داستانوں کا فیصلہ ہوتا ہے جنہیں ظاہر کرنے کے لیے ہر دور میں ایک… عینک والا جن… کا سہارا لیا جاتا ہے جو قوم کو ان کی بے بسی اور بے کسی کے … طلسم ہوش ربا… کی داستانیں سنا تا،دیکھاتا،لہراتا ہی رہتا ہے مگر …. انصاف نگر… سے انصاف نہیں دلاپاتا اور پیچاری قوم کے دن بد سے بدتر ہوتے جاتے ہیں مگر ہاتھ کچھ بھی نہیں آتا۔ اور بے چاری قوم رات کو ایک تسبیع…. مال مفت دل بے رحم… ایک تسیبع لوٹو لوٹو اور پھوٹو کا ورد کرکے سوجاتی ہے اور صبع اٹھ کے یہ شعر چباتے ہوئے غم روزگا ر کے لیے نکل جاتا ہے۔
؎ فقیر شہر کے تن پے لباس باقی ہے امیر شہر کے ارمان ابھی کہاں نکلے۔

عالمی حالات۔
کورونا خان کو(قارئین نوٹ فرما لیں اس میں نظر آنے اور نہ آنے والے دونوں شامل ہیں) اگر یہ وارد نہ ہوتے دنیا کے کھیل کچھ اور ہوتے یہ… ہمارے کے لیے زحمت کے ساتھ ساتھ رحمت کے بھی بہت سارے دروازے کھول گئے ہیں تفصلات کے لیے کسی نائی خانے، شفا خانے، مرغی خانے، اور آنے والے دنوں میں کوٹا خانے سے رجوع فرمائیں جہاں….فری فائر… مبصرین بلاخوف خطر… گولہ باری… کر سکتے ہیں۔ انہیں …آئی جی سندھ… جیسا خوف لاحق نہیں ہوتا۔
حضرت لق لق نے فرمایا تھا۔
؎ دیکھ کر دوزخ میں اپنے پیر کو احتراما ہم بھی داخل ہوگئے۔
اچانک اپنے مرشد گلبدین حکمت یار کو خبروں میں دیکھ کر بے اختیار نعرہ تکبیر بلند کیا اور جوانی کے ایمان افروز دن یاد آئے کہ کس طرح مرشد کی تلاش میں کوہ سفید، تورا بورا، دو بندی،دشت لوگر، چہار سیاب، باغ بابر، اور کابل کو رودنے کا موقع ملا تھا۔ ہمارے پالیسی سازوں، اور مفرور نواز شریف جو اس وقت تک ہمارے لیے ایک خیراور پاکستان کے ہمدرد کے طور پر باعث فخر تھے۔ لیکن عالمی دباوء میں آکے جب حضرت مجددی کو لے کر جب کابل پہنچے تک سے کابل کے انگارے نہیں بجھ پائے ہیں۔اس وقت سے پاکستان نواز قوتیں ہم سے دور ہوتیں گئیں اور ہماری ناکام خارجہ پالیسی کی بدولت بعد میں ہمارے خیر خواہ… طالبان… بھی ہم سے بد ظن ہوئے۔ اب اگر میرے پاس سو ہاتھ بھی ہوتے تو میں اپنے SI I اور پاک آرمی کو سو سو بار سلوٹ مارتا کہ انہوں نے وہ اٖفغانستان جو ہمارے لیے نفرتوں کا ایک…سونامی… لیے کھڑا تھا اسے نہ صرف تھام لیا ہے بلکہ ان ؎؎… بادلوں… کو بھی سینے سے لگانے میں کا میاب ہوئے ہیں جو…. بھارت… کے لیے برسا کرتے تھے۔ جس طرح روایت کے مطابق رمضان کے بعد شیطان اپنے کوشیشوں کی ناکامی پر عید کے دن اپنے سر کو خاک ڈال کے ماتھم کر رہا ہوتا ہے بالکل سی طرح آج…. مودی… کا سر بھی خاک میں لت پت ہے اور اس…. شیطان… کی عیاریاں مکاریان اور اربوں کے منصوبے خاک میں ملتے جارہے ہیں اور یہ ہماری زبردست کامیابی ہے اور اس پر ہمیں اللہ کا شکر گزار ہونا چائیے اور…. سیاسی شعبدہ بازوں کی باتوں کو پس پشت ڈال کر اپنے واحد ادارے پاک آرمی اور اس کے انٹیلی جنس ایجنسوں پر فخر کرنا چاہیے کہ دنیا بھر کی مخالف ایجنسیوں کی زبدست گھٹ جوڑ کے باوجود … پاک دھرتی… کومنجدھار… نکالنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اگر ہمارے… ترچھی اور دیروجی ٹوپی… والے دوست امیرجماعت اسلامی جو… نواز شریف… کوسات سمندر پہنچانے کے بعد… زکوٹا جن… کی طرح یہ فیصلہ نہیں کر پار ہے ”کہ میں کیا کروں اور کس کو کھاؤں“ اب ہمارے مشترکہ پیر گلبدین حکمت یار کے 28سالوں بعد دوبارہ بغل گیر ہونا یقینا ہمارے ترچھی ٹوپی والے دوست کے لیے بھی….آڑان… کااشارہ دے رہا ہے۔ اس لیے برادر کو اس…سیاسی خلفشار… سے جمہوریت اور ادوروں کو نکالنے لیے…. مہم کا آغاز کر نا چاہئے اور اس کے لیے کمر کسنے کے ساتھ ساتھ اسے…. ٹوپی بھی درست … پوزشن… پر رکھنا ہوگا اس کے بعد ہی… قربتیں بڑھ سکتی ہیں اور پرانے بند دروازے… وا.. ہوسکتے ہیں۔ ا گر جمہوریت کے نئے ڈرامانے میں بیرونی قوتوں کو موقع ملا تو وہ انتشار کے دروازے جو بند ہیں وہ کھول کے اندر ّسکتے ہیں۔ ان کی دستکیں حالیہ دنوں ہمارے سرحدی مقامات میں شروع ہوچکے ہیں۔لہذا گھبرانے کی بہت ضرورت ہے۔

میثاق پاکستان۔
یہ حقیقت ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کا…. زیتونی پودا… پلاسٹک کے تھلے سے نکل نہیں پاتا۔کبھی بھی جمہوری… مالی… اس کی آبیاری نہیں کرتے…. اقتدار میں آکے سب … نویان…. بننے میں دیر نہیں لگاتے اور اپوزیش میں ہوتے ہیں تو… ارطغرل… بن کے اپنے جانبازوں کے زور پر ریاست اور ریاستی ادوروں پہ… تلوار، برچھی، تیر اور ترگت والا…. کلھاڑا… لہرانے میں دیر نہیں لگاتے۔ آخر کار.. چوسنی کٹاکے شہیدوں…. میں شا مل ہوتے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔ دوسری جانب اداروں کے بڑے ان کی دیکھا دیکھی…. آئین کہن… کو بھی سانس لینے کا موقع نہیں دیتے۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ ایک…مومی پتلا… ہے کسی نے آکے اس کے کان کھنچے کسی نے اس کی آنکھ پھوڑ دی اور کسی نے اس کی ناک موڑ دی۔اس مقدس آئین کو توڑنے۔ موڑنے اور چھوڑنے کے لیے کسی بڑے جرار جرنیل کی ضرورت نہیں۔ طبیعت کے مطابق اسے ہر گاوں، شہر،اور ضلع میں روز موڑا اور توڑا جاسکتا ہے۔کیونکہ جس کی لاٹھی اس کی بھنس۔
حالیہ سیاسی انتشار جو…. ووٹ کو عزت دو… کے پرکشیش نعرے سے وجود میں آیا ہے اگر مقتدر طاقتوں اور اداروں نے بروقت اس آگ کو بچانے کی کوشیش نہ کی… تو حکومت کے یہ…. دار آپککی …. وزیر اس ملک خداداد کو… بھسم… کرنے میں دیر نہیں لگائیں گے۔


اس وقت دونوں طرف کی لگی آگ کو بھجانے اور بروقت مذاکرات کی اشد ضرورت ہے۔ ہمیں… غداریوں، کے…تمغے… بانٹنے کا کاروبار بند کرکے… محبتوں کے… میڈل… تقسیم کرنے چاہیے۔ نفرتوں، شکوک شبہات کے دریا اس ملک میں ستر سال سے بہتے آئیے ہیں۔ اور اس گناہ میں دونوں طرف کے کھلاڑی شامل رہے ہیں۔ان سب کا اعتراف کرتے ہوئے عدالتی معملات کو عدلیہ پر چھوڑ کے ملک،ملت کی بہتری کے لیے نئے…. میثاق پاکستان… کی ضرورت ہے۔ جس میں پارلیمنٹ، انتظامیہ، عدلیہ ا ور فوج کے اختیارات کا تعین ہو اور نئے عزم کے ساتھ ملک کو عظیم سے عظیم تر بنانے کا آغاز ہو۔ورنہ نہ گھبرانے کے اعلانات سے ہی میں… گھبرانے لگتا ہوں۔

فاتح چترال۔
کیا ہمارے سارے…غباروں… کی ہوا نکل گئی۔ آل پارٹی کی بمبار… شہید… ہوگئے۔ ایوبی… توپ خانے کے توپ چی… دولومچ …. کے محاذ میں ہتھیار ڈال دئیے۔ یوفت برگیڈ کے گوریلاز کہاں چھپ گئے کہ چترال بھر میں پرسکوں ہوائیں چل رہیں ہیں۔


ہمارے چترال کو کسی فوجی قوت نے نہیں بلکہ ایک بے زرر سی… مخلوق… نے…. بہمن، رییس، کٹور کے بعد …فتح…… کی جسے تارٰیخ میں … شاہ پٹوار… کے نام سے یاد رکھا جائے گا۔یہ ایک عجیب فاتح ہے جس نے تلوار کی بجائے…. پنسل کا سہارا لے کر 97.5 فیصد چترال پر قابض ہوا۔اور بہادر چترالیوں نے اف تک نہ کی جو کبھی… چقان سرائے سے بنجی گلگت تک زمین کے مالک ہوا کرتے تھے۔حالیہ چترال کے یہ مر د ے جری…. میدان قلی بیگانہ… خواب کے مزے ایسے ہی لوٹتے ر ہے تو بقایہ 2,5 فیصد خیراتی زمین بھی کوئی اور…. نہنک … نگل جائے گا۔یہ سارے ستون مل بھی کے ایک گھنٹے کے لیے بازار بند نہیں کراسکے،؟ ایک ا حتجاجی مارچ اسلام آباد تک نہ نکال سکے؟اسمبلیوں میں اس…. ناہنجار ظلم بربریت پر ہمارے ممبران بات نہ سکے،؟کیا پاکستان کے کسی اور ضلع کے باسی یہ ظلم برداشت کرسکتے ہیں؟ کیا مستقبل کے چترالی…. عمران خان کی طرح…. دس لاکھ گھر… کاغذوں اور ہوا میں تعمیر کریں گے؟ کیا ہندوں کی طرح اپنے مردوں کو…. جلایا کرریں… گے؟ ہم کس کس نااہلی کا ماتھم کریں۔شاید منیر نیازی مرحوم نے ہمارے لیے ہی کہا ہو۔
؎ زندہ رہیں تو کیا ہے ج مر جائیں ہم تو کیا
دنیا سے خمشی سے گزر جائیں ہم تو کیا۔


ہماری حکومت اور اداروں کو بھی سوچنا چائیں کہ چترال کے باسیوں کے ساتھ انصاف ہو یہ روز روز کی محرومیاں بڑے بڑے سانحات کا پیش خیمہ ثابت ہوتے ہیں۔ لہذا ہوش مندی ہی وقت کا تقاضا ہے کسی….. محروم … کے کسی دشمن کے ہاتھ آنے پہلے ہی ہمیں گھبرانا چاہیے۔ یہ حقایق ہیں اور ہمارے اداروں کو اس جانب توجہ دینا ہوگا یہ بات بات پر اظہار رائے کا گلا ء گھونٹا. اور ہمارے قلم کااروں کے ساتھ…. آئی جی …. انا کھیل دور حاضر کے طلاطم خیز موجوں سے میل نہیں کھاتا لہذا زحمت نہ ہی فرمائیں تو بھلا ہوگا۔


٭ سونامی کے جھکڑ۔
چیو دانش کدے…. میں روز یہ بحث جاری رہتی ہے کہ لوگ حکومت کے خلاف کیوں نہیں نکلتے۔ اسے جوتے کیوں نہیں مارتے،ٹماٹر اور انڈئے کیوں نہیں مارے جاتے۔مہنگأئئی کے جن، اسد عمر، عمر ایوب، حافظ شیخ، اور دیگر وزرا کی شکل میں عوام کو نوچ رہے ہیں۔لیکن پھر بھی ان کا جی نہیں بھرتا روز روز نئے… کرامات… جاری ہیں۔ اور عوام ہیں کہ ریت میں منہ دبائے کھڑے ہیں۔ میرا سادہ سا جواب یہی ہوتا ہے لباس عوام کیسے اتاریں۔ مہنگائی نے ہی عوام سمیت حکمرانوں کے بھی کپڑے اتار رکھے ہیں۔ شہباز شریف کا بیٹا مرغیوں کا کاربار بند کر کے… لندنی… ہوگئے اب 20 روپے کے انڈے عوام تو حکمرانوں کو مارنے سے رہے۔ ٹماٹر 150 میں بھی دستیاب نہیں تو کون غریب ٹماٹر مار سکتا ہے۔ یہ شاہانا شغل۔ مریم نواز۔ بلاول، یا مولانا ہی افیورٹ کر سکتے ہیں۔ ہماری گزارش ہوگی کہ قوم کے یہ ہم درد رہنما اپنے جلسوں میں تالیاں بجانے اور پیٹنے والے عوام کو…. جوتے… انڈے اور ٹماٹر مار دیا کریں تا کہ پیٹ کی جہنم بجھانے کے لیے انڈوں اور ٹماٹروں کا بندوبست ہوسکے اور رہبراں ملت کے پیچھے بھاگنے کے لیے… جوتوں… کا توانتظام ہو سکے…. کیوں کہ گھبرانا نہیں ہے۔

                    shmubashir99@gmail.com

شیئر کریں: