چترال کے گیس پلانٹس صرف ایل پی جی بیجنے کے منصوبے تھے۔ ملک امین اسلم
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز ) وزیر اعظم کے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک آمین اسلم نے کہا ہے کہ سابق حکومت میں چترال میں ایل پی جی گیس پلانٹس کے منصوبے جنگلات بچانے کیلئے نہیں بلکہ گیس بیجنے کے منصوبے تھے جو صرف گیس فروخت کرنے کا ایک چال سے زیادہ کچھ نہیں تھا جس سے مقامی لوگوں کو کوئی فائدہ یاریلیف ملنے والا نہیں تھا جبکہ ہم اس مقصد کیلئے ہائیڈل پاور پراجیکٹ سے حاصل شدہ بجلی کو سبسیڈائزڈ ریٹ پر فراہم کرکے اس مقصد کوحاصل کرسکتے ہیں۔جس کیلئے میں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایک پروپوزل بناکر مجھے بھیجدیں گے جسکو میں وزیراعظم اور کیبنٹ میں خود پیش کروں گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے چترال کے گیس پلانٹس منصوبوں کی منسوخی کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کیا۔
منگل کے روز چترال میں محکمہ موسمیات کے دفتر میں ایک تقریب کے بعد مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آ ئندہ کے لئے تمام ترقیاتی منصوبوں میں نیچرل ڈیزاسٹر کو مد نظر رکھ کر پلاننگ کی جائے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گلوف ون پراجیکٹ میں غلطیوں کو نہیں دہرایا جائے گا اور کمیونٹی کو مکمل ان بورڈ لیا جا ئے گا۔