Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چترال کے سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے 102.806 ملین روپےکی منظوری دیدی گئی، وزیر زادہ

شیئر کریں:

ضلع چترال سیلاب زدہ انفراسٹرکچر بحالی کے لئے فنڈز منظور کرنے پر وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کرتا ہوں،معاون خصوصی برائے اقلیتی اموروزیر زادہ


صوبائی حکومت نے ریشون سٹیل پل کی تنصیب کے لئے 5ملین کی گرانٹ ریلیز کردی ہے، وزیر زادہ



پشاور (نمائندہ چترال ٹائمز) وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے اپنے ضلع چترال کے دورے کے موقع پر چترال کے عوام سے کئے گئے وعدوں کو عملی جامہ پہنایا ہے اور ہنگامی بنیادوں پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی فوری بحالی و تعمیر نو کے لئے 2.556 ملین، 27.827 ملین اور 72.423 ملین فنڈز باالترتیب منظور کئے ہیں، جس کا کل حجم 102.806 ملین روپے بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ضلع چترال میں ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لیے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے تحت تمام تر سکیموں کی ایڈمنسٹریٹیو منظوری دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ترقیاتی سکیمیں امسال 2020-21 کے لیے ہیں۔ ترقیاتی سکیموں میں لوئر چترال کے لئے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے تحت سب سے زیادہ ضرورت کے حامل منصوبوں کے لیے منظوری دی گئی ہے ان میں گولن ویلی روڈ، آرکاری روڈ، کریم آباد سوسوم روڈ اور چترال ٹاؤن کی اندرونی سڑکیں شامل ہیں، جس کے لیے 1.278 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

اسی طرح شیشی کوہ روڈ، مدخ لشت روڈ، دروش روڈ، سیر اورسن روڈ، ہیوری اور ارندو روڈ لوئر چترال کی تعمیر نو کے لئے بھی 1.278 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ان منصوبوں کی کل لاگت 2.556 ملین روپے ہے۔اس کے علاؤہ چترال لوئر سب ڈویژن میں اشد ضرورت کی حامل سکیموں جن میں آرکری ویلی، کریم آباد سوسوم ویلی، کندوجل ویلی، پریت، گرم چشمہ، بونی، موری پایاں، موری بالاں اور مختلف پلوں کے لئے سکیموں کی بھی انتظامی منظوری ہوچکی ہے جس پر 12.856 ملیں روپے لاگت آئے گی۔ دروش سب ڈویژن میں ضرورت کے حامل منصوبوں میں ششی کوہ، مدخلشت، جنجرت، اورسون، بیوری، آ رندو، ریمبور، بریر کے سڑکوں اور پلوں کے لئے 14.971 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔

ان منصوبوں کے علاوہ اپر چترال میں سڑکوں کی ایمرجنسی بحالی و تعمیر نو منصوبوں کے لیے بھی محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے تحت انتظامی منظوری لی گئی ہے، جن میں اپر چترال کے سب ڈویژن-ون میں چرون، زندیگام سیر سلائیڈ ایریا اور کھوٹ روڈ کے وہ علاقے شامل ہیں جو سیلاب سے متاثرہ ہوئے ہیں، ان منصوبوں کے لئے 12.260 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ سلائیڈ میٹریل کو ہٹانے اور کشادگی کے لئے 3.085 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ انتظامی طور پر منظور شدہ ترقیاتی منصوبوں میں اپر چترال سب ڈویژن مستوج میں یارخون لشت روڈ، بنگ ایریا پل، ریشون پاور ہاؤس روڈ، ریشون پل سے کورغ علاقے اور بونی پل سے مستوج پل تک کے سیلاب سے متاثرہ سیکشنز کی بحالی و تعمیر نو کے لئے 45.999 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ رامان لاسپور سسپنشن پل کی بحالی کیلئے 4.004 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اسی طرح ان علاقوں سے سلائیڈ میٹریل کو ہٹانے کے لیے 1.875 ملین روپے بجٹ میں رکھے گئے ہیں جبکہ ایمرجنسی بنیادوں پر ریشون ڈائیورژن اور سٹیل بریج کی تعمیر نو کے لئے 5.00 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں، ان منصوبوں کی تشہیر کے لیے بھی0.20 روپے مختص کیے گئے ہیں۔ وزیر زادہ نے کہا ہے کہ ضلع چترال کا شمار پسماندہ اضلاع میں ہوتا ہے، موجودہ صوبائی حکومت ضلع چترال کی ترقی کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے۔


شیئر کریں: