Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

دروش گول میں دوبھائیوں کے مبینہ قتل کا مقدمہ دوسال بعد درج

شیئر کریں:

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز) لویر چترال کے جنوبی علاقہ دروش گول میں دو بھائیوں ضیاء الرحمن اور عزیز الرحمن کی یکے بعد دیگر ے دروش گول میں دس ماہ کے وقفے میں یکے بعد دیگر ے مبینہ طور پر حادثاتی اموات پر ان کی والدہ کی درخواست پر چترال پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے پانچ نامزد ملزما ن کو گرفتار کرکے مقامی عدالت سے ان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا ہے۔ دروش پولیس کے مطابق سخی دہ زوجہ محمد خان ساکنہ دروش گول نے پولیس کو درخواست دی تھی کہ ان کا ایک بیٹا ضیاء الرحمن 9دسمبر 2017کو جبکہ دوسرا بیٹا 30اگست 2018کو جنگل میں پہاڑی پر گر کر جان بحق ہوگئے لیکن اس کا ذمہ دار انہوں نے محمد ایوب، فضل اور عین اللہ پسران بغداد خان، بخت روان، بہرام خان پسران فیروز خان اور سیف الرحمن ولد بخت روان ساکنان دروش گول پر براہ راست اور دلاور خان اورشہاب الدین ساکنان براول بانڈہ اپر دیر پر اعانت جرم کے طو رپر لگادیا جس پر پولیس نے ضابطے کی کاروائی مکمل کرنے کے بعد پانچ ملزمان بخت روان، بہرام، سیف الرحمن، محمد ایوب اور احسان اللہ کو گرفتارکرلیاہے۔

دریں اثنا چترال کی ایک غیرسرکاری تنظیم تحریک تحفظ حقوق چترال کے روح رواں پیر مختار نے بتایا کہ انھوں نے اس مقدمہ کو درج کروانے کیلئے پاکستان سٹیزن پورٹل میں شکایت درج کرنے کے ساتھ متعلقہ اداروں کا دروازہ کھٹکھٹایا، اخرکار بوڑھی ماں کی فریاد سنی گئی اور دوسال بعد ایف آئی ار درج کردی گئی ہے ۔ جس پر وہ ڈی پی او چترال کے ساتھ تمام متعلقہ ذمہ داروں کا شکرگزار ہیں اور امید کرتے ہیں کہ متاثرہ فیملی کو انصاف ملیگا۔

drosh goal fir chitral

شیئر کریں: