
تین دنوں کے اندر چترال کے مختلف دیہات میں تین خواتین نے خودکشی کرلی
چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) دریائے چترال خونی دریابن گیا ۔ تین دنوں کے دوران تین خواتین نے دریائے چترال میں چھلانگ لگا کر خود کشی کر لی ۔ سماجی ناہمواری کے سبب رشتوں ، لوگوں اور زندگی سے مایوس افراد کیلئے دریائے چترال میں کود کر جان دینا آسان طریقہ ثابت ہوا ہے ۔ اور گذشتہ تین دنوں کے دوران تین خواتین کی خود کشی اس کی واضح مثال ہے ۔ جن میں سے اورغوچ، چرون اور بختولی سے تعلق رکھنے والی خواتین نے یکے بعد دیگرے خودکشی کی ہیڈ ٹریک کرکے معاشرے کو جگانے کی کوشش کی ہے ۔ بختولی سے تعلق رکھنے والی خاتون سکینہ بی بی زوجہ فیروز خان کی لاش ریسکیو 1122 کے غوطہ خوروں نے بعد آزان بیلپھوک کے مقام پر دریائے چترال سے نکال کر ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کیا ۔ جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد نعش ورثا کے حوالے کر دیا گیا ۔ جبکہ دو دن پہلے خودکشی کرنے والی خواتین کی لاشین ابھی تک نہیں ملی ہیں ۔ جن کی تلاش جاری ہے ۔ خود کشی کرنے والی تینوں خواتین کس بنا پر اپنی جانیں دینے پر مجبور ہوئیں ۔ یہ وجوہات تاحال معلوم نہیں ہیں ۔ عوامی حلقوں نے مسلسل خود کشیوں پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ اور ان کے وجوہات معلوم کرنے و سد باب کیلئے حکومت سے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ کہ آخر کیونکر شادی شدہ خواتین اپنے لخت جگر بچوں کو چھوڑ کر موت کو گلے لگانے کو ترجیح دیتی ہیں ۔


