Chitral Times

Apr 18, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چترال کے سیلابی ریلوں سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاروائیوں کا عمل تیز کیا جائے۔۔وزیراعلیٰ

شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ )وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے اپر اور لوئر چترال کی ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو حکام کو ہدایت کی ہے کہ سیلابی ریلوں کی وجہ سے ان اضلاع کے متاثرہ دیہاتوں میں امدادی کارروائیوں کا عمل تیز کیا جائے اور متاثرین کو امدادی سامان اور دیگر اشیائے ضروریہ کی بلا تاخیر فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ متاثرہ گھروں کے مکینوں کے لئے عارضی رہائش کا بندوبست کیا جائے اور ان علاقوں میں سیلابی ریلوں سے منقطع رابطہ سڑکوں اور پلوں کی بحالی کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔اُنہوںنے کہاہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں صوبائی حکومت متاثرین کے ساتھ ہے ،اُنہیں تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔ اُن کی بحالی کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔

قبائلی اضلاع میں رابطہ سڑکوں کی تعمیر کے 58 مختلف منصوبوں پر کام جاری


پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ ) تیز رفتار ترقیاتی پروگرام کے تحت قبائلی اضلاع میں رابطہ سڑکوں کی تعمیر کے 58 مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے ۔ 645 کلومیٹر لمبی یہ سڑکیں 15 ارب روپے کی مجموعی لاگت سے مکمل کئے جائیں گے جبکہ قبائلی اضلاع کے باقی ماندہ علاقوں میں رابطہ سڑکوں کی تعمیر کیلئے تیز رفتار ترقیاتی پروگرام کے تحت موجودہ مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں متعدد منصوبے شامل کئے گئے ہیں جو پانچ ارب روپے کی مجموعی لاگت سے مکمل کئے جائیں گے ۔ اسی طرح نئے مالی سال کے تیز رفتار ترقیاتی پروگرام میں قبائلی اضلاع میں رابطہ پلوں کے 12 منصوبے شامل کئے گئے ہیں جن کی تکمیل پر تقریبادو ارب روپے کی لاگت آئے گی۔


یہ بات وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت قبائلی اضلاع میں سڑکوں کی تعمیر کے منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ ایک اجلاس میں بتائی گئی ۔اجلاس کو ضم شدہ اضلاع میں رابطہ سڑکوں اور پلوں کی تعمیر کے منصوبوں پر تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ سیکرٹری محکمہ مواصلات و تعمیرات اعجاز حسین انصاری، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ کے علاوہ محکمہ مواصلات و تعمیرات اور پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی کے متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔


اجلاس کو بتایا گیا کہ ان اضلاع میںسڑکوں کی تعمیر کے جاری منصوبوں میں ضلع باجوڑ کے سات، مہمند کے تین ، خیبر کے چھ، کرم کے چودہ ، اورکزئی کے سات، شمالی وزیرستان کے سات اور جنوبی وزیرستان کے دومنصوبوں کے علاوہ درہ آدم خیل کے تین ، وزیراور بیٹنی ایریاز کے تین اور درازندہ/ جندولہ کے پانچ منصوبے شامل ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ قبائلی اضلاع کے جن علاقوںمیں سڑکوں کی تعمیر کے منصوبے ابھی تک شروع نہیں ہو ئے اُن علاقوں کے لئے سڑکوں کی تعمیر کے منصوبے نئے مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں شامل کئے گئے ہیں اور طے شدہ فارمولے کے مطابق تمام اضلاع اور سب ڈویژنز میں سڑکوں کی تعمیر کے یکساں منصوبے مکمل کئے جائیں گے ۔


اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے ضم شدہ اضلاع کی تیزر فتار ترقی کو اپنی حکومت کی اہم ترجیحات میں سے ایک قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس مقصد کیلئے موجودہ حکومت نہ صرف پرعزم ہے بلکہ وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق نتیجہ خیز اقدامات اُٹھا رہی ہے ، حکومت کے ان اقدامات کے نتیجے میں بہت جلد قبائلی اضلاع کے عوام کی محرومیوں کا ازالہ ہو جائے گا اور وہ اپنی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں محسوس کریں گے۔ اُنہوںنے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ قبائلی اضلاع میں سڑکوں کی تعمیر کے نئے منصوبوں میں اس بات کا بھر پور خیال رکھا جائے کہ ان منصوبوں سے زیادہ سے زیادہ آبادی کو فائدہ پہنچ سکے۔اُنہوںنے حکام کو یہ بھی ہدایت کی کہ سڑکوں اور پلوں کی تعمیر کے ان منصوبوں کے معیار اور مقدار پر سمجھوتہ کئے بغیر مقررہ مدت کے اندران کی تکمیل کو ہر صورت یقینی بنایا جائے ۔ وزیراعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام قبائلی اضلاع اور سب ڈویژنز کو یکساں بنیادوں پر ترقی دی جائے گی اور ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے کسی بھی علاقے کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں کی جائے گی ۔
<><><><><><>        
<><><><><><><


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
39537