Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چترال میں موسلادھار بارش اور سیلاب، ریشن پل سیلاب برد، رابطہ منقطع

شیئر کریں:

چترال ( نمائندہ چترال ٹائمز ) بدھ کی شام ساڑھے آٹھ بجے ریشن اور زئیت کے بالائی پہاڑوں پر مسلادھار بارش کے نتیجے میں خوفناک سیلاب آیا ۔
مسلادھار بارش کا سلسلہ دو گھنٹوں تک جاری رہا ۔ جس کے نتیجے میں ریشن کا پورا گاوں سیلاب کی زد میں آیا ۔ اور ریشن آر سی سی پل بھی سیلاب برد برد ہو گیا ۔ پل سیلاب برد ہونے سے بونی ،مستوج ، تورکہو ، موڑکہو اور بروغل و گلگت سے چترال رابطہ منقطع ہو چکا ہے ۔ اور کئی مسافر راستے میں پھنس کر رہ گئے ہیں
سیلاب کی وجہ سے ریشن میں بجلی کا بریک ڈاون ہوا جس سے تمام شہر اندھیروں میں ڈوب گیا ہے ۔ اس بنا پر سیلاب کے صحیح صورت حال اور نقصانات کے بارے میں معلومات کے حصول میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔
علاقے میں ایمرجنسی کی صورت حال اورخوف کا ماحول ہے ۔اور لوگ جانی نقصانات کے خطرے کے پیش نظر اپنے سامان گھروں میں چھوڑ کر اور مال مویشی لے کر
محفوظ مقامات میں رشتے داروں کے گھروں اور قریبی پہاڑیوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں ۔علاقہ بجلی منقطع ہونےکے باعث تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے ۔ اور نقل مکانی کرنے والے لوگ پریشانی کے عالم میں ہیں ۔ کیونکہ بارش کا سلسلہ رکا نہیں ہے ۔
اپر چترال فلڈ کنٹرول روم کی طرف سے ریشن پل کے نقصان کی تصدیق ہوئی ہے ۔تاہم انہوں نے سیلاب سے گھروں کے نقصانات کی تصدیق نہیں کی ۔ انہوں نے بتایا ۔
کہ ریشن کے علاوہ قریبی گاوں زئیت اور بالائی بریپ میں بھی سیلاب آیاہے ۔ جس کی وجہ سے کھڑی فصلوں اور سیب کے باغات کو زبردست نقصان پہنچا ہے ۔ اسی طرح ریشن سیلاب میں بھی بہت زیادہ نقصانات ہوئے ہیں ۔ لیکن اندھیرے کی وجہ سے تمام لوگ بھاگ چکے ہیں ۔ اور سیلاب کے شور سے لوگ خوفزدہ ہو کر گھروں کی طرف نہیں جارہے ۔ اس لئے نقصانات کا صحیح اندازہ دن کی روشنی میں ہی کیا جا سکتا ہے ۔ امسال 2015 کی طرح سیلاب سے پورا چترال مشکلات کا شکار ہے ۔ اور چترال کے مختلف مقامات پر مسلادھار بارش اور ماحولیاتی حدت کے نتیجےمیں گلئشیر کے پگھلاو میں اضافہ و گلئشیر پھٹ جانے کی وجہ سے مسلسل سیلاب آرہے ہیں ۔اور علاقہ آفات کی آمجگاہ بنا ہوا ہے۔ اور ایک ہفتے کے اندر کم و بیش دس مقامات میں سیلاب آئے ہیں ۔ یکے بعد دیگرے سیلاب سے زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے ۔ چترال کا رومانوی گاوں ریشن 2015 میں سیلاب سے بری طرح تباہ ہوا تھا ۔ اس سیلاب نے اپر چترال کےمعروف ریشن بجلی گھر کوبھی ملیامیٹ کرکے رکھ دیاتھا ۔ جس کی بحالی تاحال نہ ہو سکی ہے ۔ اب حالیہ سیلاب سے علاقے میں مزید تباہی آگئی ہے ۔ نو زائیدہ اپر چترال ضلع کی انتظامیہ کو قدرتی آفات سے نمٹنے میں انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ کیونکہ حکومت کی طرف سے وسائل نہ ہونے کے برابر ہیں ۔ جبکہ قدرتی آفات روز کا معمول بن چکے ہیں ۔

FB IMG 1598465197037
FB IMG 1598465203533
FB IMG 1598465209132
FB IMG 1598513961859
Reshun Bridge
IMG 20200827 WA0019

FB IMG 1598494586737
FB IMG 1598494615688
FB IMG 1598513968159

شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریں
39476