Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

اپر چترال کے عوام کا جذبہ والنٹیئریزم اپنی مثال آپ ہے۔۔۔عبد الطیف

شیئر کریں:

چترال (چترال ٹائمز رپورٹ) اپر چترال کے عوام کا رضاکارانہ جذبہ (Voluntarism)اپنی مثال آپ ہے لیکن بعض افراد ان جذبات کا استحصال کرنے کی کو شش کررہے ہیں جب بھی کسی مسئلے کو مستقل بنیا دوں پر حل کرنے کا عمل شروع ہو تا ہے ایک خا ص طبقہ لو گوں کے جذ بات سے کھیلنا شروع کر دیتا ہے چترال بو نی مستوج روڈ کے حوا لے سے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے کو ششیں اور دلچسپی خراج تحسین کی مستحق ہے ان خیا لات کا اظہا ر پا کستان تحریک انصاف چترال کے سینئیر رہنما عبداللطیف نے ایک اخباری بیان میں کیا انہوں کہا کہ گزشتہ کئی دنوں سے مستوج کے عوام اپنی مدد آپ کے تحت مستوج روڈ پر کام کر رہے ہیں اگر چہ عوام کا یہ جذبہ قابل ستائش ہے اور ما ضی میں بھی اس جذبے کا شاندار مظا ہرہ دیکھا جا چکا ہے خصو صاً ہز ہا ئنس آغا خان کے دورہ چترال کے مو قع پر یہ جذبہ اپنی عروج پر تھا اور ایما م صاحب کے دیدار کے لئے آنے والے معتقدین کے لئے رضا کاروں نے اپر چترال کی تمام رابطہ سڑ کو ں کی بحا لی کا کام کیا تھا لیکن اس مر تبہ اس جذبے کا استحصال کیا جا رہا ہے عوام اور حکومت کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کو شش کی جا رہی ہے انہوں نے کہا کہ یہ بات ہر ایک کو معلوم ہو چکی ہے کہ چترال بونی مستوج روڈ کے لئے وفاقی بجٹ میں 15ارب 75کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کی جا چکی ہے لیکن چونکہ یہ روڈ صو بائی حکومت کے محکمہ سی این ڈبلیو کی زیر انتظام تھی اس لئے اس پر کام شروع ہونے سے پہلے اسے وفاقی حکومت اور این ایچ اے کے حوالے کرنا ایک نا گزیر قانونی عمل تھا جسے مکمل کئے بغیر اس روڈ پر این ایچ اے کام شروع نہیں کر سکتی تھی اس حوالے سے 12مارچ 2019کو صو بائی کا بینہ نے مذکورہ روڈ کی فیڈ رلائزیشن کی منظوری دی جس کے بعد نومبر 2019میں این ایچ اے بورڈ نے اس کی توثیق کے بعد وفاقی کا بینہ کو منظور ی کے لئے پیش کر دی جس پر وفاقی کا بینہ نے 6مئی 2020کو روڈ وفاق کے حوالے کرنے کی منظوری دیدی اب ہینڈ نگ اینڈ ٹیکنگ کاآخری مر حلہ رہ گیا ہے جو جلدہی مکمل ہو گا اس کے بعد اس روڈ کی مرمت شروع ہو جائے گی اور ساتھ ہی اس کشادگی اور پختہ کرنے کے لئے ٹنڈرنگ کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ اس لئے مستوج کے عوام اگر چہ مسائل کا شکار ہیں اور ما ضی کی حکومتوں نے کا غذی منصو بوں کے زریعے ان کے حقوق پر جو ڈاکہ ڈالا تھا اس کی وجہ سے ما یو سی کا شکار ہیں لیکن عمران خان اور محمود خان کی قیا دت میں وفاقی اور صو بائی حکومتیں اپر چترال کے عوام کے ساتھ کھڑی ہیں اور انشاء بہت جلد ہی ان کی ما یو سیوں کا مکمل ازالہ کیا جائے گا انہوں نے صو بائی وزیر اعلیٰ محمود خان کو اس حوالے سے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح گزشتہ سال کے دورے میں صو بائی وزیر اعلیٰ نے چترال کے عوام سے یہ وعدہ کیا تھا کہ وہ ان کے نما ئندے کے طور پر ان کی خد مت کریں گے اپنا وہ وعدہ چترال کی ترقی کے لئے عملی اقدامات کے ذریعے پورا کر دیا انہوں نے اقلیتی امور کے معاون خصو صی وزیر زادہ کی کوششوں کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی خد مت کے ذریعے ان نام نہاد منتخب نمائندوں کی نا اہلی کا پر دہ چاک کر دیا جنہوں نے لو گوں کے مذہبی جذبات کا استحصال کر کے ان کے ووٹ لیکر گزشتہ دو سالوں سے خواب خر گوش میں ہیں۔ انہوں نے عوام مستوج سے اپیل کی کہ صو بائی اور وفاقی حکومت آپ کے تکا لیف سے با خبر ہے اور اس کے خاتمے کے لئے عملی اقدامات کر رہی ہے اس لئے ان لو گوں کے باتوں پر کان نہ دھریں جو سیا سی مقا صد کے لئے عوام کے جذ بات سے کھیل رہے ہیں۔


شیئر کریں: