Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ایف ایل آئی کے زیر اہتمام یدعا زبان کے حوالے گرم چشمہ میں نشست

شیئر کریں:

گرم چشمہ (چترال ٹائمز رپورٹ ) مختلف زبانوں پر ریسرچ کرنے والا معروف ادارہ ایف ایل اآئی کے افسران اور مختلف ترقیاتی اداروں سے تعلق رکھنے والے عہدیداروں کیساتھ یدغا زبان کی ترقی کے سلسلے میں علاوالدین حیدری کے دولت خانے میں ایک اہم میٹنگ منعقد ہوگٸی جسمیں علاقے سے یدغا زبان کے اسپیکر بزرگ اور نوجوان بھی موجود تھے یدغا زبان کی ترقی اور اسکو بحال رکھنے کیلیے علاقے کے لوگوں کو کسطرح لاٸحہ عمل بروۓ کار لایا جاۓ اور اسکے لیے نوجوانوں کو کسطرح کردار ادا کرنا چاہیے ان تمام باتوں کو مہمانوں نے انتہائی جامع انداز میں اپنے خیالات کا اظہار کیے اور FLI ادارے کی طرف سے ہرممکن تعاون کا یقین دلایا اور اس سلسلے میں یدغا بولنے والے پڑھے لکھے نوجوانوں کو یدغا کی بورڈ اور حروف تہجی کیلیے باقاعدہ ٹریننگ بھی دیا جاٸیگا تاکہ آنے والے نسلوں کو اس زبان کو لکھنے پڑھنے اور بولنے کو آسانی ہوگیواضح رہے کہ FLI ادارے کیطرف سے یدغا زبان کی ترقی کیلیے اور اسکو معدومیت سے بچانے کیلیے کافی کام کیا گیا ہے سب سے پہلے یدغا زبان کے حروف تہجی کی کتاب اوریدغا لوک کہانیوں پر مشتمل کتاب اور سی ڈیز بناٸی گٸی اور مختلف وقتوں میں مختلف سکولوں میں باقاعدہ ورکشاپ بھی یا آگاہی پروگرام بھی منعقد کیا گیا اب FLI ادارہ یدغا زبان پر ڈکشنری اور موبائل ایپ بھی متعارف کررہا ہے جو  ان شاء اللہ عنقریب دستیاب ہونگے اور یدغا زبان کی ترقی کیلیے انتہائی  اہم کام ہوگا آخر میں میں اپنی اور دیگر یدغا اسپیکر کی جانب سے FLI کے معزز مہمانان گرامی کا شکریہ ادا کرنے سے پہلے یدغا زبان کے بارے میں تھوڑی سی تعارف پیش کرنا چاہتا ہوں کہ یدغا زبان افغان صوبہ بدخشان کے علاقہ منجان سے پیر ناصر خسرو کے اپنے مریدوں کے ساتھ بولنے والی زبان ہے جو انہی کیذریعے گرم چشمہ میں اسکی آمد ہوگٸی یعنی پیر ناصر خسروؒ کے ساتھ انکے جان نثار  اور خدمتگذار مرید بھی جب اس علاقہ میں تشریف لاۓ تو انکے ساتھ یہ زبان بھی یہاں کے لوگوں تک پہنچ گیا اور یہ زبان بربنو  ژیتور پوستکی سے لیکر گبور میردین تک لوگوں کی بولی بن گٸی مگر پچھلے بیس سے تیس سالوں کے اندر چند گاوں سے یہ زبان بالکل ختم ہوگٸی یعنی بربنو، پوستکی اور ژیتور اس زبان سے محروم ہوگیے ہیں حالآنکہ پیر کے وہی جان نثار خادم کے آولاد بھی ان علاقوں میں مقیم ہیں جو کہ درویش قوم کے نام سے مشہور ہیں اب یہ زبان چند گاوں میں صرف% 50 کے حساب سے بولی جاتی ھے جنکے نام یہ ہیں روٸی،  گفتی، اوغوتی،بیرزین،گوہیک،سپوحت قابل ذکر ہیں اور اس زبان کی معدومیت کی اصل وجہ اپنے گھروں میں اپنی اولاد کے ساتھ یدغا کے بجاۓ کھوار زبان کی بولی میں بات کرنا ہے بہرحال اب FLI ادارے سے اور علاقے کے چند نوجوانوں سے امیدیں وابستہ ہیں کہ یدغا زبان کی ترقی کیلیے کوششیں جاری رکھیں گے میں اگلی پوسٹ میں  ان شاء اللہ ان نوجوانوں کا شکریہ بھی ادا کرونگا جو پس پردہ رہ کر بھی اپنی زبان کی ترقی کیلیے کام کرتے ہیں 

fli yadgha program 1 1

شیئر کریں: