Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

محکمہ ایجوکیشن نے تعلیمی ادارے کھولنے کیلئے ایس او پیز کا اعلان کردیا

شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ)محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم، حکومت خیبر پختونخوا نے کرونا وباء کی صورتحال کے پیش نظر سرکاری اور پرائیویٹ سکول اور تربیتی ادارے کھولنے کیلئے سٹینڈرڈ آپریٹنگ پراسیجرز (SOPs)کا اعلان کیا ہے۔سکول سابق احکامات کی روشنی میں 15ستمبر کوہی کھلیں گے۔
اس سلسلے میں تعلیمی سرگرمیوں کے آغاز سے پہلے کے اہم اقدامات میں تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی سے متعلق عمارت کی صورتحال اور چارماہ کی بندش کے بعد صفائی ستھرائی و دیگر سہولیات کا جائزہ لینا۔اورمتعلقہ سہولیات کی فراہمی انتظامات مکمل کرنے ہوں گے۔ جبکہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران، متعلقہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس اور ڈپٹی کمشنر دفتر کے ساتھ مربوط رابطے کیلئے طریقہ کار کو مستحکم کرنے کے ذمہ دار ہوں گے۔اور سکولوں کی حدود اور آس پاس کے علاقے میں کرونا وباء سے متعلق عام صورتحال پر کڑی نظر رکھتے ہوئے بیماری اور اموات سے متعلق تازہ ترین اعداد و شمار سے انتظامیہ آگاہ رہیں۔ کسی سکول کو کھولنا اور کس طرح کھولناان معلومات پر منحصر ہو گا۔جبکہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران (DEOs) اور سکول انتظامیہ اس امر کے بھی ذمہ دار ہوں گی۔قرنطینہ مراکزیا آئسولیشن مراکز کے طور پر استعمال ہونے والے سکولوں کو محکمہ صحت اور ضلعی انتظامیہ کی مدد سے مکمل طور پر جراثیم سے پا ک کر دیا گیا ہے۔ جبکہDEOs سکول انتظامیہ وباء کی معلومات کے مطابق سکولوں کی ٹریفک سے متعلق امور کا بھی جائزہ لے کر اقدامات کرنے کے بھی ذمہ دار ہوں گے۔جبکہ اس سلسلے میں مزید ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔


اس کے علاہ سکولز دوبارہ کھولنے کیلئے جنرل ایس او پیز میں درج ذیل ہدایات شامل ہیں۔
۱) سکول کے گیٹ پر ٹمپریچر چیک کرنے کیلئے انتظامات
۲) کسی بچے یا استاد کو اگر 37.3ڈگری یا 99فارن ہائیٹ بخار ہو تو اسے سکول میں داخلے کی اجازت نہیں ہو گی۔
۳) روزانہ سکولوں کی صفائی ستھرائی کو یقینی بنانا۔
۴) عملے کے اراکین اور طلباء فیس ماسک کا استعمال یقینی بنائیں گے۔
۵) سکول کے اوقات کار کے دوران 4سے7مرتبہ بچوں کو ہاتھ دھونے اور صفائی کی ترغیب دینا۔
۶) اسمبلی اور ریسسز کے دوران بچوں کو اکھٹا نہیں کیا جائے گا۔
۷) بچوں کو صحتمند خوراک اور ایکسرسائز کی ترغیب دینا جبکہ کھیل کی اجازت نہیں ہو گی۔
۸) اساتذہ اور طلباء کی صحت کی طرف توجہ دینا۔
۹) والدین اور طلباء کیلئے فیس ماسک پہننے، ہاتھ دھونے اور سماجی فاصلے کی خلاف ورزی کرنے والوں کیلئے، عدم برداشت کی پالیسی پر عمل کیا جائے گا۔
۰۱) کورونا وائرس والی علامات کے طلباء کو سات دنوں جبکہ کورونا پازیٹیو طالب علم اور اسکے گروپ کو 14دنوں کیلئے چھٹی دی جائے گی۔
۱۱) کسی بھی استاد یا طالب علم کو کورونا علامات ظاہر ہونے پرگھر بھیج دیا جائے گا جبکہ اس بارے میں حکومت کو ہیلب لائن نمبر1166پر اطلاع بھی دی جائے گی۔
۲۱) زیادہ طلباء والے سکولوں میں سکول مانیٹر(استاد، طالب علم یا رضاکار) گیٹ پر طلباء کے محفوظ داخلے کیلئے کھڑا ہوگا۔
۳۱) اگر کوئی بچہ یا سکول کا عملہ گزشتہ دو ہفتوں سے کورونا مثبت مریض سے ملے ہو تو وہ سکول نہیں آئے گا جبکہ اس بارے میں صحت کے حکام کو جلد آگاہ کیا جائے گا۔
۴۱) بیمار طلباء، اساتذہ اور دوسرے عملے کو سکول آنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
۵۱) وزیٹرز کے سکول میں داخلے کو کم سے کم کیا جائے گا اور انکے مسائل کے حل کیلئے گیٹ پر ہی انتظامات کئے جائیں گے۔
۶۱) سٹاف میٹنگ سے گریز کیا جائے گا اور ضرورت ہو تو آن لائن اجلاس کیا جائے گا۔
۷۱) دفتر کے آلات کوروزانہ جراثیم سے پاک(ڈس انفیکٹ) کیا جائے گا۔
۸۱) بچوں کو ایک دوسرے کی کتابیں اور سٹیشنری استعمال نہ کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔جبکہ بچوں اور عملے کو آپس میں فاصلہ رکھنے ماسک پہننے، ہاتھوں کو صابن سے دھونے اور دیگر ایس او پیز پر مکمل عمل کرنے کی ہدایات دی جائے گی۔
۹۱) عملے اور طلباء کو اپنے گھروں سے بوتلوں میں پانی لانے کی ترغیب دی جائے گی۔اس کے علاوہ دیگر متعلقہ ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔


ان امور کا اعلان محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم حکومت خیبر پختونخوا کی جانب سے جاری کردہ دو الگ الگ تفصیلی اعلامیوں میں کیا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


شیئر کریں: