Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

صوبائی حکومت افغانستان کے ساتھ باہمی تجارت کو فروع دینے کیلئے ہر ممکن تعاون کررہی ہے۔ وزیراعلیٰ

شیئر کریں:


پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے افغانستان کے ساتھ باہمی تجارت کے فروغ کو موجودہ حکومت کے وژن کا اہم حصہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت افغانستان کے ساتھ باہمی تجارت کے فروغ کے ساتھ ساتھ افغان ٹرانزٹ کے سلسلے میں درکار ہر ممکن تعاون اور سہولت فراہم کررہی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔ افغانستان کے ساتھ باہمی تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ سے متعلق جملہ اُمور کو اسٹریم لائن کرنے کیلئے صوبائی حکومت، متعلقہ وفاقی محکموں اور اداروں اور دیگر شراکت داروں کے مابین کوآرڈنیشن کے ایک موثر میکنرم کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ اس راہ میں حائل روکاوٹوں کو مستقل بنیادوں پر دور کرنے کیلئے تمام متعلقہ اداروں کو مل بیٹھ کر ایک طویل المدتی لائحہ عمل ترتیب دینا ہوگا۔


ان خیالات کا اظہار انہوںنے پیر کے روز پاک افغان پارلیمنٹری فرینڈ شپ گروپ کی ایگزیکٹیو کمیٹی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جس نے وزیراعظم کے معاون خصوصی ارباب شہزاد کی قیادت میں اُن سے ملاقات کی اور پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے علاوہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان باہمی تجارت کے فروغ ، اس سلسلے میں حائل روکاوٹوں کو دور کرنے اور دیگر متعلقہ اُمور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔اس موقع پر پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے حوالے سے درپیش تمام حائل روکاوٹوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اُن کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کیلئے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔


 افغانستان کیلئے وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی صادق خان اور صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑاکے علاوہ ، انسپکٹر جنرل فرانٹیر کور، چیف سیکرٹری اور انسپکٹر جنرل پولیس خیبرپختونخوا، وفاقی سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری تجارت ، سیکرٹری خارجہ، چیئرمین ایف بی آر ، کسٹم کے نمائندوں اور دیگر متعلقہ سول و عسکری حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔


اس موقع پر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے فیصلوں کی روشنی میں افغانستان کے ساتھ تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے، کورونا صورتحال کی وجہ سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے جمع شدہ کنٹینرز کو نکالنے ،اس سلسلے میں طوررخم ٹرمینل پر انتظامات کو مزید بہتر بنانے اور کسٹم کی استعداد کار کو بڑھانے کے علاوہ دیگر متعلقہ معاملات پر تفصیلی گفتگو کی گئی ۔


ملاقات میں کراچی پورٹ سے آنے والے مزید کنٹینرز کیلئے پارکنگ کی استعداد کو بڑھانے، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سے متعلق جملہ اُمور کے بہتر انتظام و انصرام کو یقینی بنانے کیلئے صوبائی حکومت ، متعلقہ وفاقی اداروں اور دیگر شراکت داروں کے مابین کوآرڈنیشن میکنزم ترتیب دینے پر اتفاق کیاگیا جبکہ افغانستان کے ساتھ باہمی تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ کو دن میں 24 گھنٹے چلانے کیلئے افغان حکومت کے ساتھ بات چیت کرکے اس حوالے سے دونوں اطراف سے انتظامات کو بہتر بنانے اور استعداد کار کو بڑھانے کا فیصلہ کیاگیا۔
وزیراعلیٰ محمود خان نے فورم پر زور دیا کہ افغانستان کے ساتھ تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کو مزید فروغ دینے کیلئے طورخم بارڈر کے علاوہ مستقبل میں دیگر روایتی کراسنگ پوائنٹس کو بھی استعمال میں لانے پر غور کیا جائے تاکہ افغانستان کے ساتھ تجارت کے حجم میں اضافہ کرکے یہاں کے لوگوں کیلئے روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کئے جاسکیں۔ اُنہوںنے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت پاک افغان تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ کے سلسلے میں ہر ممکن تعاون اور سہولت فراہم کرے گی ۔ وزیراعظم کے مشیر ارباب شہزاد نے افغانستان کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کیلئے ہر ممکن تعاون اور سہولیات فراہم کرنے پر صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔
<><><><><><><>

موجودہ حکومت اپنے وعدے کے عین مطابق ضم شدہ قبائلی اضلاع کی تیز رفتار ترقی کیلئے نہ صرف پر عزم ہے بلکہ اس حوالے سے نتیجہ خیز اقدامات بھی اُٹھارہی ہے


پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت اپنے وعدے کے عین مطابق ضم شدہ قبائلی اضلاع کی تیز رفتار ترقی کیلئے نہ صرف پر عزم ہے بلکہ اس حوالے سے نتیجہ خیز اقدامات بھی اُٹھارہی ہے ۔ ضم شدہ اضلاع کو ملک کے دیگر ترقی یافتہ حصوں کے برابر لانے اور وہاں کے عوام کی محرومیوں کے ازالے کو اپنی حکومت کی اہم ترجیحات میں سے ایک قرار دیتے ہوئے اُنہوںنے کہا ہے کہ موجودہ حکومت اس سلسلے میں وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ایک مربوط حکمت عملی کے تحت آگے بڑھ رہی ہے ۔


ضم شدہ اضلاع میں صوبائی اسمبلی کیلئے انتخابات کے ایک سال پورے ہونے کی مناسبت سے یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ ضم شدہ اضلاع کو مکمل طور پر قومی دھارے میں شامل کرنا، وہاں کے عوام کو اُن کے تمام حقوق دینا اور اُنہیں زندگی کی تمام تر بنیادی سہولیات فراہم کرنا موجودہ حکومت کا مشن ہے جس کیلئے ترجیحی بنیادوں پر تمام دستیاب وسائل استعمال میں لائے جارہے ہیں اور وہ دن دور نہیں جب قبائلی عوام کے عشروں پر محیط محرومیوں کا ازالہ ہو جائے گااور یہ علاقے ترقی کے میدان میں صوبے اور ملک کے دیگر ترقی یافتہ حصوں کے برابر آئیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت نے ایک سال کے انتہائی قلیل عرصے میں ضم شدہ اضلاع کی صوبے کے ساتھ انضما م کا پیچیدہ مرحلہ کامیابی کے ساتھ مکمل کرلیا ہے جو صرف اور صرف موجودہ حکومت اور پارٹی کی قیاد ت کی مخلصانہ کوششوں اور مصمم ارادے کی بدولت ممکن ہو اہے ۔ محمود خان کا کہنا تھاکہ ضم شدہ اضلاع کی آئینی ، قانونی ، انتظامی اور عدالتی انضمام کے بعد اب وہاں پر تیزرفتار ترقی کا عمل زور و شور سے جاری ہے ۔
قبائلی اضلاع میں پہلی دفعہ صوبائی اسمبلی کے لئے انتخابات کے کامیاب اور پرامن انعقاد کو پاکستان تحریک انصاف کی موجودہ حکومت اور قبائلی عوام کیلئے اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب صوبائی اسمبلی میں قبائلی اضلاع کے عوام کو بھر پور نمائندگی حاصل ہے جو اُن کی آواز کو بھر پور انداز میں اُٹھانے کیلئے اہم کردار ادا کر رہی ہے ۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ نے ضم شدہ قبائلی اضلاع کی ترقی اور وہاں کے لوگوں کو درپیش مسائل کے حل کیلئے اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے یقین دلایا ہے کہ موجودہ حکومت اس مقصد کیلئے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی ۔ اُنہوںنے اس اُمید کا اظہار کیا کہ موجودہ حکومت کی مخلصانہ کوششوں کی بدولت قبائلی اضلاع کے عوام کو بہت جلد انضمام کے ثمرات سے مستفید ہوں گے ۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
37929