Chitral Times

Apr 24, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چار ماہ بعد پولیو مہم کا آغاز، وزیر صحت تیمورجھگڑا نے افتتاح کیا

شیئر کریں:


پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ) خیبر پختونخوامیں کورونا وباء کے باعث معطل ہونے والی انسداد پولیو مہمات کو 4 ماہ کے تعطل کے بعد بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت 20 جولائی سے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں پانچ روزہ خصوصی انسداد پولیو مہم کے دوران پولیو ورکرز سخت ترین حفاظتی ایس او پیز کے تحت5سال سے کم عمر کے 1لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں گے۔ اس امر کا اظہار خیبرپختونخوا کے وزیرصحت و خزانہ تیمورسلیم خان جھگڑا نے ہفتہ کے روز پشاور پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

اس موقع پرانسداد پولیو کے ایمرجنسی آپریشن سنٹر خیبرپختونخوا کے کوآرڈینیٹر عبدالباسط، محکمہ صحت اور ای پی آئی کے اعلیٰ حکام، عالمی ادارہ اطفال (یونیسیف)،ڈبلیو ایچ او، بی ایم جی ایف اور دیگر معاون اداروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ تیمور جھگڑا کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پریس کلب آکر خوشی ہوئی ہے وہ کافی وقت سے یہاں آنے کا ارادہ رکھتے تھے تاہم کورونا اور دیگر مصروفیات کی وجہ سے پہلے یہاں نہیں آ سکے۔ میڈیا کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے صوبائی وزیرصحت نے کہا کہ کورونا وباء کے باعث 19مارچ سے صوبہ خیبر پختونخوا میں معمول کی ویکسینیشن کے ساتھ ساتھ انسداد پولیو کی مہمات معطل کردی گئی تھیں ویکسینیشن مہمات میں تقریبا4ماہ کے تعطل کے باعث صوبہ میں بچے پولیو سمیت مختلف بیماریوں سے متاثر ہونے اور ان کی قوت مدافعت کم ہونے کے خطرات بڑھ گئے ہیں یہی وجہ ہے کہ وفاقی وزارت صحت اور بین الاقوامی معاون اداروں کی تجاویز پرانسداد پولیو مہمات سمیت ویکسینیشن سرگرمیوں کی بحالی کا جائزہ لیا گیا۔

تیمورسلیم خان جھگڑانے کہا کہ اگرچہ کورونا وائرس کا مکمل خاتمہ نہیں ہوا تاہم بچوں کی صحت اور مستقبل ہماری اولین ترجیح ہے اس لئے جس طرح مختلف علاقوں میں مرحلہ وار سمارٹ لاک ڈاؤن پر عمل کرکے کورونا وائرس کی وباء سے کامیابی سے نمٹا جارہا ہے اسی طرح ایمرجنسی آپریشن سنٹرخیبرپختونخوا کے زیراہتمام ایک سمارٹ اور مرحلہ وار حکمت عملی کے تحت صوبہ میں انسدادپولیو مہمات کو بھی بحال کیا جارہا ہے، اس سلسلے کی پہلی خصوصی انسداد پولیو مہم کا آغازپیر20 جولائی سے صوبہ کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں ہورہا ہے اس 5روزہ خصوصی مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے 1لاکھ1ہزار 280بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جس کے لئے تربیت یافتہ پولیو ورکرز پر مشتمل 609ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں ان پولیو ٹیموں میں 594موبائل ٹیمیں،15 فکسڈٹیمیں شامل ہیں جبکہ مہم کی موثر نگرانی کے لئے167ایریا انچارجز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے جبکہ مہم کے دوران پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے سیکورٹی کے خاطر خواہ انتظامات کئے گئے ہیں۔

اس موقع پر ای او سی کوآرڈینیٹر عبدالباسط نے میڈیاکو بتایا کہ پولیو ورکرز کی اپنی، بچوں اور کمیونٹی کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے پولیو ورکرز اور فیلڈ سٹاف کورونا وائرس کی وباء کے تناظر میں ہرلحاظ سے محفوظ ویکسینیشن کی تربیت دی گئی ہے مہم کے دوران سماجی فاصلہ سمیت تمام ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گااورسٹاف کو سرجیکل ماسکس، ہینڈ سینیٹائزرز اور انفراریڈ تھرمامیٹرز سمیت ذاتی تحفظ کا سامان (پی پی ایز)فراہم کیا جارہاہے انہوں نے کہا کہ مشکل حالات کے باوجود پولیو مہمات کا انعقاد بچوں کی صحت اور تحفظ کے لئے حکومت، ایمرجنسی آپریشن سنٹر اور پولیو ورکرز کے عزم کی عکاسی ہے اس لئے معاشرے کے تمام طبقات بالخصوص والدین بچوں کوپولیو کے ہاتھوں معذوری سے بچانے اور صحت مند معاشرے کی تشکیل کے لئے آگے آکر ان مہمات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

minister health kp inaugurated polio campaign 1
minister health kp inaugurated polio campaign 2

شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
37864