Chitral Times

Apr 16, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

محکمہ بلدیات خیبرپختونخوا میں ای ۔پراپرٹی مینجمنٹ سسٹم کا افتتاح کردیا گیا ،

شیئر کریں:



انفارمیشن ٹیکنالوجی کے موثر استعمال کے ذریعے سرکاری اُمور میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات اُٹھار رہے ہیں، محمود خان


پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے محکمہ بلدیات کے الیکٹرانک پراپرٹی مینجمنٹ سسٹم کا باضابطہ افتتاح کیا ہے جس کے تحت ٹاﺅن میونسپل ایڈ منسٹریشنز سمیت محکمے کے دیگر تمام ذیلی اداروں کی ملکیتی کمرشل جائیدادوں کے انتظام و انصرام سے متعلق اُمور کو آن لائن کر دیا گیا ہے جبکہ ان کمرشل جائیدادوں کی صاف و شفاف نیلامی کیلئے ڈیجٹیل سسٹم متعارف کیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے ای پراپرٹی مینجمنٹ سسٹم کو ای گورننس اور ڈیجٹیل پاکستان کے وژن کی تکمیل کیلئے صوبائی حکومت کی ایک اور اہم پیشرفت اور اپنی نوعیت کا ایک منفرد اقدام قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف کمرشل جائیدادوں کی صاف و شفاف اور آسان طریقے سے نیلامی ممکن ہو گی بلکہ محکمے کی آمدن میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہو گا۔ ای پراپرٹی مینجمنٹ سسٹم کی افتتاحی تقریب وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہو ئی جس میں وزیراعلیٰ نے سسٹم کا باضابطہ افتتاح کیا۔وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے بلدیات کامران بنگش اور سیکرٹری بلدیات شکیل احمد میاں کے علاوہ محکمے کے دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے ۔وزیراعلیٰ نے ای پراپرٹی مینجمنٹ سسٹم متعارف کرانے پر محکمہ بلدیات کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ سرکاری محکموں کی استعداد کار بڑھانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی کے موثراستعمال کے ذریعے عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اس مو قع پر بتایا گیا کہ خیبرپختونخواای پراپرٹی مینجمنٹ سسٹم متعارف کرانے والا ملک کا پہلا صوبہ ہے ۔ قبل ازیں ای پراپرٹی مینجمنٹ سسٹم کے حوالے سے وزیراعلیٰ کو بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ نئے سسٹم کے تحت اب ملک کے کسی کونے سے بھی خواہشمند لوگ کمرشل جائیداوں کی نیلامی کیلئے بولی میں حصہ لے سکتے ہیں۔ ان جائیدادوں میں کمرشل پلازے ، دُکانیں اور پلاٹس وغیر ہ شامل ہیں۔ خیبرپختونخوا ای پراپرٹی مینجمنٹ سسٹم متعارف کرنے والا پہلا منصوبہ ہے جبکہ محکمہ بلدیات خیبرپختونخوامیں پہلے سے ہی ای بڈنگ اور ای آکشن سسٹم رائج کر دیا گیا ہے ۔ای پراپرٹی مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے ٹی ایم ایز کی جائیدادوں،کرایوں اور لیز وغیرہ کے ریکارڈ کا ایک مرکزی نظام تشکیل دیا گیا ہے جس سے شفافیت اور جوابدہی کے عمل کو فروغ ملے گا، آمدن میں اضافہ ہو گااور آپریشنل لاگت بھی کم ہوگی۔ ای پراپرٹی مینجمنٹ سسٹم کے ویب پورٹل پر آکشن مشتہر ہونے کے بعد تمام تفصیلات اور الرٹس ایک خود کار طریقے سے رجسٹرڈ صارفین کو بھیج دی جائیں گی ۔

نیلامی میں شرکت کیلئے صوبہ بھر سے صارفین کو ایک محفوظ سسٹم کے ذریعے رجسٹرڈ کیا جائے گا۔ اس موقع پر محکمہ بلدیات کے پہلے سے متعارف ای بڈنگ اور ای آکشن سسٹم کے تحت حاصل ہونے والی بچت کے حوالے سے بھی بریفینگ دی گئی اور بتایا گیا کہ ای بڈنگ سسٹم کے تحت مالی سال 2017-18 کے دوران ترقیاتی سکیموں میں 4928.5 ملین روپے کی بچت ہوئی ۔ اسی طرح 2018-19 کے دوران 5034.1 ملین روپے جبکہ مالی سال 2019-20 کے دوران 1976.1 ملین روپے کی بچت کی گئی ۔ ای آکشن سسٹم کے تحت آمدن میں بھی خاطر خواہ اضافہ پایا گیا ۔ مالی سال 2017-18 کے دوران ٹیکسیشن کنٹریکٹس کی مد میں آمدن 336 ملین روپے تھی ، جو 2018-19 میں 75.89 ملین روپے اضافے کے ساتھ 591 ملین روپے تک پہنچ گئی ۔ اسی طرح مالی سال2019-20 کے دوران بھی 795 ملین روپے کی بڈز موصول ہوئی ہیں، جو سابقہ مالی سال کے مقابلے میں 34.51 فیصد اضافی ہیں۔
<><><><><><><>


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
36972