Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

نیچھاغ اویر کے دوہرے قتل میں ملوث مجرمان کو جلدانصاف کے کٹہرے پرلایا جائے۔۔نیاز اے نیازی

شیئر کریں:

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) انسانی حقوق فاونڈیشن چترال کے چیئرمین اوربارایسوسی ایشن چترال کے صدر نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ نیچھاغ لوٹ اویر کے دوہرے قتل کے مقدمے میں ملوث مجرموں کو جلد گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔ ایک اخباری بیان میں انھوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی اسطرح کے واقعات کو خودکشی کا رنگ دیکر مجرموں کو بچایا جاچکا ہے۔ لہذا اس دفعہ دوبارہ وہی کہانی نہ دہرائی جائے۔انھوں نے کہا کہ وہ گزشتہ ایک دہائی سے خودکشی اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف اواز اُٹھاتا رہا ہے اوران دس سالوں کے اندر تقریبا دو سو خودکشی کے واقعات کو اکھٹا کیا اوراس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ ان میں سے نصف سے زائد کو غیرت کے نام پر قتل کرکے خودکشی کا رنگ دیا گیا۔ نیازی نے کہا کہ نیچھاغ اویرکے دوہرے قتل میں بھی مقامی پولیس کی تفتیش بھی انتہائی سست روی کا شکار ہے۔ جبکہ مقتولین کے رشتہ دار بھی اصل حقائق سامنے لانے سے گریزان ہیں۔ بار کے صدر نے چیف جسٹس آف پشاور ہائی کورٹ سے اس واقعے کا سوموٹو ایکشن لینے کی اپیل کرتے ہوئے مقامی پولیس سے سائنسی خطوط پر کیس کی تفتیش کرکے مجرمان کو انصاف کے کٹھرے پر لانے کامطالبہ کیا ہے۔


یادرہے کہ گزشتہ دنوں نیچھاغ اویر کے مقام پر جھاڑیوں میں پولیس کو دو لاشیں ملی ہیں۔ جوایک نوجوان لڑکا اورایک لڑکی کی ہے۔ لاش کے ساتھ ایک عدد بندوق اورایک پستول بھی برآمد ہوئی ہے۔ جبکہ مقتولیں کے جسم پر زخموں کی نشان بھی ہیں۔ پولیس دونوں لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالہ کردی ہے۔ اور تفتیش جاری ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق بعض عمائدین کی طرف سے اس واقعے کو خودکشی کا رنگ دینے کیلئے کوشش کی جارہی ہے جبکہ عوامی رائے کے مطابق واقعہ خودکشی نہیں بلکہ غیرت کے نام پر قتل ہے۔تاہم مقامی پولیس دونوں پہلوں پرجدید خطوط پر تفتیش کررہی ہے۔لہذا فلحال یہ کہنا قبل ازوقت ہے کہ واقعہ خودکشی ہے یا غیرت کے نام پر قتل۔

nichagh oveer murdered

شیئر کریں: