Chitral Times

Mar 29, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

بڑے ہسپتالوں میں کورونا استعداد بڑھانے کے ساتھ ایس او پیزکی خلاف ورزی پرکاروائیاں جاری ہیں

شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقاتِ عامہ اجمل خان وزیر نے کہا ہے کہ کورونا سے نمٹنے کے لیے وزیر اعلیٰ محمود خان کی ہدایات کے مطابق صوبے کے بڑے ہسپتالوں میں کورونا استعداد بڑھانے کے علاوہ چارسدہ ہیڈ کوارٹر اور وومن اینڈ چلڈرن ہسپتال میں بھی آئی سی یو اور ہائی ڈپینڈنسی یونٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ صوبے میں ٹڈی دل کے خاتمے اور ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بھی کاروائیاں جاری ہیں۔

سول سیکرٹریٹ اطلاع سیل میں میڈیا کو صوبے کے ہسپتالوں کی استعداد کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے مشیر اطلاعات نے کہا کہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور میں 20 آئی سی یو بیڈز اور 50 بیڈز پر مشتمل ہائی ڈیپیڈینسی یونٹس کا اضافہ کیا گیا ہے۔ جبکہ خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں مزید 17 بیڈز پر مشتمل ہائی ڈیپیڈینسی یونٹ نے کام شروع کر دیا ہے۔ اسی طرح حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کو 6 مزید وینٹی لیٹرز فراہم کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وومن اینڈ چلڈرن ہسپتال رجڑ میں 10 آئی سی یو بیڈز اور 50 بیڈز پر مشتمل ہائی ڈیپیڈینسی یونٹ کو آکسیجن سپلائی کے ساتھ مکمل فعال بنایا گیا ہے۔ چارسدہ ہیڈ کوراٹر ہسپتال میں 8 بیڈز پر مشتمل آئی سی یو نے کام شروع کردیا جبکہ قاضی حسین احمد میموریل ہسپتال نوشہرہ میں بھی 20 بیڈز پر مشتمل ہائی ڈیپیڈینسی یونٹس کو سنٹرل آکسیجن سپلائی کے ساتھ مکمل فعال کیا گیاہے۔

اجمل وزیر نے کہاکہ پشاور کے بعد صوبے کے دیگر ہسپتالوں کی بھی استعداد بڑھا رہے ہیں تاکہ عوام کو مشکلات کا سامنا نا کرنا پڑے۔ اجمل وزیر نے کہا کہ 15 جولائی تک لیڈی ریڈنگ ہسپتال، حیات آباد میڈیکل کمپلیکس اور خیبر ٹیچنگ ہسپتال پشاور میں بالترتیب 25 آئی سی یو بیڈز اور 50 بیڈز پر مشتمل ہائی ڈیپیڈینسی یونٹس کا اضافہ کیا جائے گا۔ اسی طرح مردان میڈیکل کمپلیکس میں 10 آئی سی یو بیڈز اور 40 بیڈز پر مشتمل ہائی ڈیپیڈینسی یونٹ کا اضافہ کیا جائے گا۔ قاضی حسین احمد میموریل ہسپتال نوشہرہ میں بھی 10 آئی سی یو بیڈز اور 50 ہائی ڈیپیڈینسی بیڈز کا اضافہ کیا جائے گا۔ سیدو گروپ ٹیچنگ ہسپتال سوات، باچا خان میڈیکل کمپلکس صوابی اور وومن اینڈ چلڈرن ہسپتال رجڑ چارسدہ میں بالترتیب 50 بیڈز پر مشتمل ہائی ڈیپیڈینسی یونٹس کا اضافہ کیا جائے گا۔جبکہ انسٹیٹیوٹ آف ہیپاٹالوجی پشاور میں 5 آئی سی یو بیڈز اور 15 ہائی ڈیپیڈینسی بیڈز فعال کیے جائیں گے۔ اجمل وزیر کا کہنا ہے تھا کہ ایل آر ایچ کے کورونا کمپلیکس میں تیمارداروں کے لئے ویڈیو کالز کی سہولت کی فراہمی کی گئی ہے جس کے ذریعے مریضوں کے لواحقین کورونا وارڈ میں موجود طبی عملے سے بھی براہ راست گفتگو کر سکیں گے۔ اجمل وزیر نے انسداد ٹڈی دل کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں بتایا کہ صوبے کے 15 اضلاع میں محکمہ زراعت، ریلیف، آبپاشی، پاک آرمی سمیت ریسکیو 1122 اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ 24/7 الرٹ ہیں۔ اس وقت 80 ٹیمیں ٹڈی دل کے خاتمے میں مصروف عمل ہیں۔ جبکہ758 اہلکار اور 78 گاڑیاں ٹڈی دل کے خلاف آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، کرک، ہنگو، بنوں، کوہاٹ، لکی مروت، اورکزئی، کرم، جنوبی و شمالی وزیرستان، خیبر، باجوڑ، پشاور اور ضلع نوشہرہ میں ٹڈی دل کے خلاف آپریشن جاری ہے۔

صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی تمام متعلقہ اداروں اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ قریبی رابطہ میں ہیں اور صورت حال کومسلسل مانیٹر کررہی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کسی بھی علاقے میں ٹڈی دل کی موجودگی کی اطلاع پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1700 یا محکمہ زراعت کو03481117070 پر دے سکتے ہیں۔ اس کے علاؤہ اجمل وزیر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محمود خان کے احکامات کی روشنی میں حکومتی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کارروائیاں جاری ہیں۔ صوبہ بھر میں ایک دن میں 20,064 کارروائیاں کی گئی ہیں۔ جن میں 5,826 یونٹس/کاروباروں کو وارننگ جاری کی گئی ہے۔ جبکہ 362 کاروباروں کو سیل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ بھر میں 1,759 افراد/یونٹس پر جرمانے بھی عائد کیے گئے ہیں۔


شیئر کریں: