Chitral Times

Apr 24, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

مختضرسی جھلک…..بچپن کا خط…..فریدہ سلطانہ فّریّ

شیئر کریں:

 شادی کو۹سال ہوچکے ہیں والدین کے گھرانا جانا تورہتا ہےمگرحا ل ہی میں اتوار کے دن جانے کا اتفاق ہوا توکسی کام سےالماری کھولی میری نظراس قران شریف پرپڑی جس میں اپنی والدہ سے میں قران شریف شوق سے پڑھا کرتی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔  ایک دم سے خیا ل ایا ارےیہ تو میرے بچپن کی قران پاک ہے یہ میں نے یہاں کیوں چھوڑی ہے اپنے ساتھ کیوں نیہں لے گیئ بس دل عجیب سا ہوگیا اورقران کھولی توایک دم ایک کاغذ کا ٹکڑا نیچھے گیرگیا فورا اٹھا کردیکھا ارے یہ تو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وہی خط ہے جو میں نےکئی سال پہلے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لکھی تھی ۔۔۔۔۔۔۔بس تخلیلات ایک دم لایٹ کی رفتار سے سفرکرکے شعوراورلا شعورکے دارو دیوار سے ٹکراتے ہوئے ماضی کے گلی کوچوں میں خاموشی سے جھانکنے لگےاورپھربچپن کی بہت سی خوبصورت یا دوں اورلمحوں سے واسطہ ایک دم سےپڑگیا ا ہ ۔۔۔۔۔ میرا بچپن۔۔۔۔۔۔۔  یہ بچپن کی یادیں بھی بے حد حسین ہو تی ہیں یہ انسا ن کا کل اثاثہ ہو تی ہیں جن کے سہارے انسان زندگی سے جوڑا رہتا ہے اورانگریزی زبان کےمشہور شاعرجان ملٹن نے ان کوجنت گمشدہ یعنی کھوئی ہوئی جنت کا نام دیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہردن دوپہر کے کھانے اورنماز کے بعد میری والدہ مجھے قران شریف پڑھایا کرتی تھی اورمیں کچھ لائن سبق لینے کے بعد قران کے اوراق بے صبری سے گن لیتی تھی کہ کب یہ پارہ میں ختم کر لوں اور کب اگے نئے پارے میں چلی جاٰوں تاکہ اپنے دوستوں سے اگےنکل سکوں تو امی غصہ کرتی تھی کہ یہ اللہ کا کلام ہے کوئی مزاق نیہں جو تم ہر روز اس کے اوراق ادھرادھر کرو گناہ ہو تا ہے اس طرح نیہں کرتے خیر یہ سلسلہ چلتا رہا اور اللہ کے فضل سے قران شریف بھی جلدی ختم کرلی   ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ قران کے بیچ رکھا ہوا خط دیکھ کراس کے ساتھ اپنی نادانی اوربچپنہ پرہنسی بھی خوب ائی اورحیرانگی بھی کیونکہ وہ خط شاید پڑھنے والے نےتواسی وقت پڑھا ہوگا جب میں نے قلم اٹھا ئی ہوگی۔۔۔۔۔۔نیہں نہیں بلکہ اسی وقت پڑھا ہوگا جب میں نےسوچا ہوگا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس وقت جب خط کا مفہوم بھی پتہ نہں تھااورنہِی یہ معلوم تھا کہ کس طرح اورکس پتے پربیچ دوں مگرنہ پختہ زیین میں اتنا اگیا تھا کہ لکھ کرقران پا ک میں رکھ دیتی ہوں کیونکہ قران اللہ کی کتاب ہے بس اللہ پڑھ لے گا مگرنہ پختہ زہین میں یہ نہیں ائی کہ اللہ ہر جگہ اور ہر لمحہ اپنے بندے کی سننتا ہےاس کے لیئے کسی خط یا رقعے کی ضرورت کہاں مگر بچپنہ پھر بچپنہ ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔  بس لکھ کر قران کے بیچ میں رکھ دی اورپھر بھو ل گئی جیسا کہ انسانی فظرت ہےہم اللہ سے ہر چیزاورہردعا تو زورو شور سے مانگتے ہیں مگرجب قبول ہوتی ہےتوانسا ن اپنی فطرت سے مجبورخداوند تعا لی کا شکرادا کرنا بھی بھول جاتا ہیے اللہ تعالی ہم سب کو شکر کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ امین    


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, خواتین کا صفحہ, مضامینTagged
35922