Chitral Times

Apr 23, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

خیبرپختونخوا میں کورونا سے صحت یابی کی شرح سب سے زیادہ 31 فیصد ہے۔ تیمور جھگڑا

شیئر کریں:

لاک ڈاؤن سے کورونا کے خلاف اقدامات اور صحت سہولیات میں اضافہ کرنے میں مدد ملی۔ وزیرِ صحت
لاک ڈاؤن کورونا وائرس کے مکمل خاتمے کا حل نہیں۔ صوبائی وزیر کی پریس کانفرنس


پشاور(چترال ٹائمز رپورٹ) خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور سیلم خان جھگڑا نے کہا ہے کہ صوبے میں کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی شرح پورے ملک میں سب سے زیادہ ہے۔ صوبے میں بروقت اقدامات اور لاک ڈاؤن کرنے سے ہمیں کورونا کے خلاف انتظامات کرنے میں مدد ملی۔ کورونا تشخیص میں 50 گنا اضافہ کیا ہے۔ طبی عملے کے لیے حفاظتی سامان کی کمی دور کر دی ہے۔ صوبائی وزیر صحت نے ان خیالات کا اظہار پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تیمور جھگڑا کا کہنا تھا کہ ہم لاک ڈاؤن کے بعد اگلے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔ لاک ڈاؤن موثر ثابت ہوا ہے اور اس سے کورونا انفلیشن کی شرح کم رہی تھی۔ اسی لاک ڈاؤن کی وجہ سے صوبائی حکومت کو کورونا کے خلاف اقدامات اٹھانے اور صحت سہولیات کو بہتر کرنے میں مدد ملی ہے۔ 200 آئسولیشنز قائم کیں جن میں 5598 بستروں کی گنجائش ہے۔ اسی طرح 359 قرنطینہ مراکز قائم کیے اور 550 سے زائد وینٹی لیٹرز کورونا مریضوں کے لیے مختص کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا یہ جان چکی ہے کہ لاک ڈاؤن سے کورونا وائرس کا مستقل حل ممکن نہیں ہے۔ اگر یہی وائرس کا حتمی حل ہوتا تو امیرممالک لاک داوٗن کے دورانیے کو بڑھاتے۔ تیمور جھگڑا نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی شرح سب سے زیادہ 31 فیصد ہے جو کہ خوش آئند ہے۔ ان ریکوریز کے پیچھے ڈاکٹرز کا اہم کردار اور لوگوں کا ڈسپلن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کورونا تشخیص 30 گنا بڑھی ہے جبکہ خیبرپختونخوا میں کورونا ٹیسٹنگ میں 50 گنا اضافہ کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز صوبے میں 1650 ٹیسٹ ہوئے ہیں۔ اس وقت روزانہ کی بنیاد پر اوسطاً 1500 ٹیسٹ ہو رہے ہیں جبکہ کچھ دن پہلے تک یہ شرح 1000 ٹیسٹ روزانہ تھی۔ 90 فیصد کورونا ٹیسٹ سرکاری لیبارٹریوں میں ہو رہے ہیں۔ وزیر صحت نے کہا کہ نئی لیبارٹریاں قائم کر رہے ہیں جس سے 3 ہزار ٹیسٹ روزانہ ہوں گے۔ کورونا سے اموات کے حوالے سے صوبائی وزیر نے بتایا کہ صوبے میں یومیہ 10 سے 12 اموات ہو رہی ہیں اور اس شرح میں ہفتہ وار 3 گنا اضافہ ہو رہا ہے۔ تیمور جھگڑا نے کہا کہ طبی عملے کے لیے حفاظتی سامان کی کمی دور کر دی ہے۔ اب تک 1.2 ملین ماسک، 76 ہزار حفاظتی لباس، 70 ہزار این 95 ماسک ہسپتالوں کو پہنچا چکے ہیں۔ تیمور جھگڑا نے کہا کہ حکومت صرف کورونا پر ہی توجہ مرکوز نہیں رکھ سکتی۔ ہم نے دیگر مہلک بیماریوں سے بھی صوبے کے عوام کو بچانا ہے۔ دریں اثناء وزیر صحت نے اپیل کی کہ شہریوں کو اپنے روایتی طور طریقے بدلنے ہوں گے اور آگہی حاصل کرنی ہوں گی تاکہ ہم بہتر طریقے سے اس وائرس کا مقابلہ کر سکیں۔ تیمور جھگڑا نے محکمہ صحت کے افسران و ملازمین کی ستائش کی اور ان کی محنت اور کام کو سراہا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
35766