Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

صدر مملکت کے زیر صدارت علما کرام کا اجلاس، رمضان کیلئے 20 نکاتی متفقہ اعلامیہ جاری

شیئر کریں:


اسلام آباد(چترال ٹائمزرپورٹ) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیر صدارت علما کرام اور مشائخ کے ایک اجلاس میں کرونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے تنا ظر میں رمضان المبارک کے دوران نماز تراویح اور نماز جمعہ سے متعلق 20 نکاتی متفقہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔صدر مملکت نے رمضان المبارک کے دوران نماز تروایح اور نماز جمعہ سے متعلق آزاد جموں و کشمیر،گلگت بلتستان اور چاروں صوبوں کے وزرا اعلی،گورنرز،علما کرام اور سیاسی شخصیات کے ساتھ تفصیلی مشاورت کی جبکہ چاروں صوبائی حکومتوں سے اس حوالے سے تحریری سفارشات طلب کی گئی تھیں،عالمی ادارہ صحت کی سفارشات اور کرونا کے باعث ملک کی اندرونی صورتحال کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے،صدر مملکت کی بھر پور کاوشوں سے مشاورت پرمبنی یہ متفقہ اعلامیہ طے پایا۔ ہفتہ کوصدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے علما کرام اور مشائخ کے ایک اجلاس کی صدارت کی۔

اجلاس کے اختتام پر مساجد اور امام بارگاہوں میں نمازاورتراویح کے اہتمام کے حوالہ سے جاری کئے گئے متفقہ اعلامیہ میں کہاگیا ہے کہ مساجد اور امام بارگاہوں میں قالین یا دریاں نہیں بچھائی جائیں گی، صاف فرش پر نماز پڑھی جائے گی۔ اگر کچا فرش ہو تو صاف چٹائی بچھائی جا سکتی ہے۔ جو لوگ گھر سے اپنی جائے نماز لا کر اس پر نماز پڑھنا چاہیں، وہ ایسا ضرور کریں۔اعلامیہ میں مزید کہاگیاہے کہ نماز سے پیشتر اور بعد میں مجمع لگانے سے گریز کیا جائے۔ جن مساجد اور امام بارگاہوں میں صحن موجود ہوں وہاں ہال کے اندر نہیں بلکہ صحن میں نماز پڑھائی جائے۔اعلامیہ کے مطابق 50سال سے زیادہ عمر کے لوگ، نابالغ بچے اور کھانسی نزلہ زکام وغیرہ کے مریض مساجد اور امام بارگاہوں میں نہ آئیں۔مسجد اور امام بارگاہ کے احاطہ کے اندر نماز اور تراویح کا اہتمام کیا جائے۔ سڑک اورفٹ پاتھ پر نماز پڑھنے سے اجتناب کیا جائے۔ مسجد اور امام بارگاہ کے فرش کو صاف کرنے کے لئے پانی میں کلورین کا محلول بنا کر دھویا جائے۔ اسی محلول کو استعمال کر کے چٹائی کے اوپر نماز سے پہلے چھڑکا بھی کر لیا جائے۔

اعلامیہ میں کہاگیاہے کہ مسجد اور امام بارگاہ میں صف بندی کا اہتمام اس انداز سے کیا جائے کہ نمازیوں کے درمیان 6 فٹ کا فاصلہ رہے۔ ایک نقشہ منسلک ہے جو اس سلسلے میں مدد کر سکتا ہے۔ مساجد اور امام بارگاہ انتظامیہ ذمہ دار افراد پر مشتمل ایک کمیٹی بنائے جو احتیاطی تدابیر پرعمل یقینی بنا سکے۔ مسجد اور امام بارگاہ کے منتظمین اگر فرش پر نمازیوں کے کھڑے ہونے کے لئے صحیح فاصلوں کے مطابق نشان لگا دیں تو نمازیوں کی اقامت میں آسانی ہو گی۔ وضو گھر سے کر کے مسجد اور امام بارگاہ تشریف لائیں۔ صابن سے بیس سیکنڈ ہاتھ دھو کر آئیں۔اعلامیہ میں مزید کہاگیاہے کہ لازم ہے کہ ماسک پہن کر مسجد اور امام بارگاہ میں تشریف لائیں اورکسی سے ہاتھ نہیں ملائیں اور نہ بغل گیر ہوں۔ اپنے چہرے کو ہاتھ لگانے سے گریز کریں۔

گھر واپسی پر ہاتھ دھو کر یہ کر سکتے ہیں۔ موجودہ صور ت حال میں بہتر یہ ہے کہ گھر پر اعتکاف کیا جائیمسجد اور امام بارگاہ میں افطار اورسحر کا اجتمائی انتظام نہ کیا جائے۔ مساجد اور امام بارگاہ انتظامیہ، آئمہ اور خطیب ضلعی وصوبائی حکومتوں اور پولیس سے رابطہ اور تعاون رکھیں مساجد اور امام بارگاہوں کی انتظامیہ کو ان احتیاطی تدابیر کے ساتھ مشروط اجازت دی جا رہی ہے۔ اگر رمضان کے دوران حکومت یہ محسوس کرے کہ ان احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں ہو رہا ہے یا متاثرین کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے تو حکومت دوسرے شعبوں کی طرح مساجد اور امام بارگاہوں کے بارے میں پالیسی پر نظر ثانی کرے گی۔اس بات کا بھی حکومت کو اختیار ہے کہ شدید متاثرہ مخصوص علاقہ کے لیے احکامات اور پالیسی بدل دی جائے گی۔

ulema confrence chaired by president Arif alvi2 1
President Dr Arif Alvi chairing the consultative meeting with Ulema at Aiwan-e-Sadr, Islamabad on April 18, 2020

شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
34425