Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

صوبے کے چھ اضلاع بشمول اپر و لوئر چترال تاحال کوئی کورونا کیس سامنے نہیں آیا ہے۔۔۔وزیرصحت

شیئر کریں:

خیبرپختونخوا میں کورونا سے متعلق اعدادوشمار کے لیے نیا ڈیٹا انٹری نظام شروع کیا ہے جس سے تمام اضلاع اور لیبارٹریز سے بروقت ڈیٹا لینے میں مدد حاصل ہو گی۔

لاک ڈان سے وائرس کا پھیلا کم ہوا ہے تاہم اس کا مزید پھیلا کا خطرہ موجود ہے، وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم خان جھگڑا اور مشیر اطلاعات اجمل وزیر کی صحافیوں کو مشترکہ بریفنگ


پشاور( چترال ٹائمزرپورٹ )خیبرپختونخوا میں کورونا سے متعلق اعدادوشمار کے لیے نیا ڈیٹا انٹری نظام شروع کیا ہے جس سے تمام اضلاع اور لیبارٹریز سے بروقت ڈیٹا لینے میں مدد حاصل ہو گی۔ لاک ڈان سے وائرس کا پھیلا کم ہوا ہے تاہم اس کا مزید پھیلا کا خطرہ موجود ہے۔صوبائی حکومت کی ساری مشینری کورونا کے خاتمے کے لیے حرکت میں ہے۔ وزیرِاعلی تمام کورونا تدارک اقدامات کی خود نگرانی کر رہے ہیں اور تمام متعلقہ محکموں سے روزانہ کی بنیاد پر بریفیگ لے رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم خان جھگڑا اور مشیر اطلاعات اجمل وزیر نے پشاور میں مشترکہ بریفنگ کے دوران کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم خان جھگڑا نے کورونا وائرس سے متعلق تازہ اعدادوشمار کے حوالے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں اس وقت 912 مصدقہ مریض ہیں جبکہ اب تک 191 افراد کورونا کو شکست دے کر صحت یاب ہو چکے ہیں۔ صوبے میں اب تک 42 افراد کورونا وائرس کی وجہ سے فوت ہوئے ہیں۔ تیمور جھگڑا نے اس بات پر زور دیا کہ اگر ہم نے کورونا وائرس کا مقابلہ کرنا ہے تو ہمیں روایتی سیاست، رویے، رابطے اور راستے چھوڑنے ہوں گے۔ ہمیں احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے سماجی فاصلے اختیار کرنے ہوں گے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ خیبرپختونخوا سے عوام اور میڈیا کو شفاف اعدادوشمار دیئے جا رہے ہیں۔ کورونا سے متعلق اعدادوشمار کے لیے نیا ڈیٹا انٹری نظام شروع کیا ہے جو کہ جس سے مشتبہ، مصدقہ مریضوں اور لیبارٹریز رپورٹس سے متعلق ڈیٹا بروقت میسر ہوگا۔ وزیر صحت کا کہنا تھا کہ لاک ڈان سے کورونا وائرس کا پھیلا کم ہوا ہے تاہم اس کے مزید پھیلا کا خطرہ موجود ہے۔ گزشتہ ہفتے خیبرپختونخوا میں 362 کیسز سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک پشاور اور مردان میں سب سے زیادہ کنفرم کیسز سامنے آ کے ہیں تاہم مردان میں گزشتہ 7 دن میں صرف 2 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ صوبائی دارالحکومت پشاور قومی سطح پر کراچی اور لاہور کے بعد تیسرا زیادہ متاثرہ ضلع ہے۔ صوبائی وزیر نے میڈیا نمائندگان کو بتایا کہ صوبے کے چھ اضلاع جن میں اپر و لوئر چترال، اپر و لوئر کوہستان، کولئی پالس اور بٹ گرام شامل ہیں میں تاحال کوئی کورونا کیس سامنے نہیں آیا ہے۔ ان اضلاع کے لیے الگ حکمت عملی بنائی ہے تاکہ یہ آئندہ بھی وائرس فری رہیں۔ صوبے کے کئی اضلاع میں تاحال 10 یا اس سے بھی کم کیسز ہیں۔ ایسے اضلاع میں زیادہ تر قبائلی اضلاع ہیں جن میں ہری پور، کرک سمیت جنوبی و شمالی وزیرستان، باجوڑ، خیبر، ملاکنڈ، مہمند شامل ہیں۔ وزیر صحت نے کہا کہ کورونا وائرس کے تدارک کے ساتھ صوبے کی معیشت اور تاجر برادری کے لیے بھی اقدامات اٹھانے ہیں۔ گزشتہ روز تاجر تنظیموں کے ساتھ ملاقات کی تھی اور ان کے مسائل سنے ہیں۔ ایک طریقہ کار اور حکمت عملی کے ساتھ کاروبار کھولیں گے جس میں غلطی کی کم سے کم گنجائش ہو۔

صوبائی وزیر نے بات کا بھی اعتراف کیا کہ کورونا وائرس سے پیدا شدہ صورت حال سیصوبے کے اگلے مالی سال کے بجٹ پر بوجھ پڑے گا تاہم جاری بڑے پراجیکٹس کے لیے فنڈز فراہم کرنے کی کوشش کریں گے۔ تیمور جھگڑا نے کہا کہ صوبائی حکومت نے پانچ بڑے اقدامات اٹھائے ہیں جن میں لوکم سکیم، ریپڈ رسپانس ٹیموں، آئسولیشنز اور قرنطینہ مراکز، ٹیسٹنگ استعداد اور احساس پروگرام شامل ہے۔ لوکم سکیم کے تحت موجودہ صحت عملے کے بیک اپ کے مزید عملے کی بھرتی کی جائے گی۔ گزشتہ چند دن میں 16 ہزار سے زائد اسپیشلسٹ ڈاکٹرز، نرسز، پیرا میڈیکس اور دیگر عملے نے اس سکیم کے تحت انلائن اپلائی کیا ہے۔ اگلے ماہ ان کے انٹرویوز کریں گے اور جن اضلاع میں صحت عملے کی کمی ہوگی وہاں انہیں بھیجا جائے گا۔ اسی طرح صوبے میں ریپڈ رسپانس ٹیموں بنا رہے ہیں جو کہ فون کال پر کسی بھی مریض کے گھر جائیں گی۔ تیمور جھگڑا نے بتایا کہ صوبے میں اس وقت 200 آئسولیشنز ہیں جن میں 4093 مریضوں کی گنجائش ہے جبکہ 296 قرنطینہ مراکز ہیں۔ صوبے میں 550 سے زائد وینٹی لیٹرز بھی موجود ہیں جن کی تعداد بڑھا رہے ہیں۔ صوبائی حکومت نے اپنے فنڈز سے اب تک 3.8 ارب روپے کا ذاتی حفاظتی سامان (پی پی ایز) کی خریداری کی ہے اور صوبے کے ہسپتالوں کو اب تک ساڑھے 7 لاکھ سے زائد دستانے، 7 لاکھ سے زائد 3 پلائی ماسک، 37 ہزار سے زائد این 95 ماسک پہنچا دئیے گے ہیں۔

وزیر صحت نے کہا کہ صوبائی حکومت ڈاکٹرز اور صحت عملے کی حفاظت کے لیے خطیر رقم خرچ کررہی ہے اور اس میں کوئی کوتاہی نہیں کرے گی۔ ڈاکٹرز، نرسز، پیرا میڈیکس اور دیگر صحت عملہ ہمارے ہیروز ہیں۔ کورونا ٹیسٹنگ کے حوالے سے تیمور جھگڑا کا کہنا تھا کہ رواں ماہ صوبے کی کورونا ٹیسٹنگ استعداد 2 ہزار ٹیسٹ یومیہ ہو جائے گی۔ ہم اپنی محنت اور احتیاط سے اس وبا کا مقابلہ کریں گے۔ خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ اجمل وزیر کا پریس بریفنگ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کی پوری مشینری کورونا کے خاتمے کے لئے حرکت میں ہے۔ وزیراعلی محمود خان خود تمام انتظامات کا جائزہ لے رہے ہیں اور گرانڈ پر ہیں۔ وزیراعلی نے دریا دلی کا مظاہرہ کرکے اپنے کرایہ داروں کا دو ماہ کا کرایہ معاف کیا ہے جو کہ دیگر صاحب ثروت حضرات کے لیے قابل تقلید عمل ہے۔ اجمل وزیر اس بات پر زور دیا کہ موجودہ حالات میں سیاسی اختلافات قرنطینہ کرکے کورونا کو شکست دینی ہے۔ وزیراعظم عمران خان سب کو ساتھ لیکر کورونا کو شکست دینے کے لئے عملی اقدامات اٹھارہے ہیں۔ مشیر اطلاعات نے کہا کہ صوبے کی تاجر برادری کے مسائل سے حکومت بخوبی آگاہ ہے اور کورونا کو شکست دینے کے لئے ان کا کردار اور تعاون بہت اہم ہے۔ صوبائی حکومت تاجر برادری، علما کرام اور عوام کو ساتھ لیکر چل رہی ہے۔ جس جذبے سے خیبر پختونخوا کے عوام، تاجر برادری اور علما حکومت کا ساتھ دے رہے ہیں انشااللہ وہ دن دور نہیں کہ پورے ملک سے کورونا کا قلع قمع ہوجائیگا۔


شیئر کریں: