Chitral Times

Apr 18, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

لاک ڈاؤن سے متاثر طبقوں کوگزارہ الاؤنس دیکر ان کو فاقوں سے بچایا ۔جائے۔وکلاء برادری

شیئر کریں:

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے چترال کے سینئر وکلاء محمد کوثر ایڈوکیٹ (صدر سب ڈویژن چترال وسابق نامزد امیدوار PK89چترال)، عبدالولی خان ایڈوکیٹ(نامزد امیدوار PK1چترال)،، ساجد اللہ ایڈوکیٹ (ایڈیشنل جنرل سیکرٹری ضلع چترال وممبر صوبائی کونسل)، خورشید حسین مغل ایڈوکیٹ(صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن و ممبر صوبائی کونسل پی ایم ایل این) اور نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ(سینئر رہنما پاکستان مسلم لیگ.ن) نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ کرونا وائرس سے بچنے کے لئے جاری لاک ڈاؤن سے متاثر طبقوں کو فوری طور پر کم از کم 20ہزار روپے گزارہ الاؤنس دے کر ان کے گھروں کو فاقوں سے بچایا جائے جن میں وکلاء، تاجر، پرائیویٹ سکولز اساتذہ، ڈرائیور اور صحافی شامل ہیں۔ بدھ کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2014اور 2015ء میں چترال میں ایسے ہی حالات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں میاں نواز شریف نے چترال کے عوام کی زخموں پر بروقت مرہم پٹی کی تھی اور گھر گھر لاکھوں روپے تقسیم کئے حالانکہ اُس وقت چترال میں پارٹی کی پارلیمانی نمائندگی نہ ہونے کے برابر تھی۔ انہوں نے کہاکہ آج ایک بار پھر شدید بحرانی کیفیت سے چترال کے عوام دوچار ہیں اور کاروبار زندگی مفلوج ہونے کی وجہ سے عوام کی اکثریت دو وقت کی روٹی کا محتاج ہے لیکن چترال کے منتخب نمائندگا کی کارکردگی نہ ہونے کے برابر ہے جوکہ خالی خولی پریس کانفرنس کرکے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ چترال میں معاشی صورت حال ملک کے دیگر علاقوں سے قطعی مختلف ہے اور یہا ں کی مخدوش حالات کے پیش نظر یہ بات حکومت کے لئے ناگزیر ہوگئی ہے کہ نواز شریف کی طرح خصوصی پیکج کا اعلان کیا جائے اور 20ہزار روپے فی گھرانہ پیکج کے ساتھ ساتھ بجلی سمیت دیگر یوٹیلیٹی بلز بھی معاف کئے جائیں۔ پی ایم ایل (ن) کے رہنماؤں نے کہاکہ ان حالات میں حکومت کی طرف سے 3ہزار روپے کی امداد کا اعلان اونٹ کے منہ میں زیر ہ کے برابر اور شرمناک ہے اور پی ٹی آئی قیادت کا چترال کی طرف خصوصی توجہ نہ دینا قابل مذمت ہے۔ انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ قائدمیاں نواز شریف اور سابق وزیر اعظم خاقان عباسی کے افتتاح کردہ منصوبوں خصوصاً گیس پلانٹس، گرم چشمہ، بمبوریت اور بونی روڈ پر کام شروع کیا جائے اور بجلی کی ناروا لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے۔ انہوں نے ٹائیگر فورس کے نام پر من پسند افراد کو نوازنے کی کوشش کو مضحکہ خیز قراردیتے ہوئے اس پر اپنی شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں اور عوام کو حفاظتی کٹس فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
33837