Chitral Times

Apr 23, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

مزدوروں کو سوشل سیکیورٹی کیلئے لیبر ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ رجسٹریشن کو لازمی قرار دے دیا گیا

شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) صوبے میں موجود کسی بھی کارخانے، شاپنگ مال اور دوکانوں سمیت کسی بھی ادارے میں کام کرنے والے مزدوروں کو سوشل سیکیورٹی کی سہولیات یقینی بنانے کے لیے ان کی لیبر ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ رجسٹریشن کو لازمی قرار دے دیا گیا اور مزدوروں کے کوائف جمع کرانے اور رجسٹریشن کی زمہ داری ایمپلائر پر عائد کی گئی ہے بصورت دیگر متعلقہ ادارے کے خلاف قانونی چارہ جوئی عمل میں لائی جائے گی اس بات کا فیصلہ گزشتہ روز صوبائی وزیر محنت اور ثقافت شوکت یوسفزئی کی زیر صدارت محکمہ لیبر کے اعلیٰ سطح اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس میں سیکرٹری لیبر، ڈائریکٹر جنرل ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹیٹیوٹ، سیکرٹری ورکر ویلفئیر بورڈ اور لیبر ڈیپارٹمنٹ کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کیا۔ اجلاس میں کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے صورت حال اور اس سے بیروزگار ہونے والے مزدوروں کو سہولیات کی فراہمی اور مسائل پر تفصیلی گفت و شنید کی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا صوبے میں موجود لیبر ڈیپارٹمنٹ کے 28 ہیلتھ فسیلیٹیز اور ریگی للمہ میں موجود لیبر ڈیپارٹمنٹ کے 1200 فلیٹس کو قرنطینہ کے طور پر استعمال کرنے کے لیے محکمہ صحت سے بات ہو گی۔ ان کو قرنطینہ بنانے کے لیے اس میں سہولیات کی موجودگی محکمہ صحت یقینی بنائے گی۔ ریگی للمہ میں موجود لیبر ڈیپارٹمنٹ کی زمین پر 500 بستروں کا سٹیٹ آف دی آرٹ ہسپتال بنانے کے لیے وفاق اور صوبائی حکومت سے بات کی جائے گی۔ اس ہسپتال میں مزدوروں کا علاج بلامعاوضہ کیا جائے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے کے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنر کے ساتھ مزدوروں کا ڈیٹا شیئر کیا جائے گا تاکہ ان مزدوروں کو ریلیف پیکج میں شامل کیا جا سکے کیونکہ صرف میڈیسن اور خوراک کی چیزیں بنانے والے کارخانوں کے سوا سب بند ہیں۔ لیبر کالونیوں میں ماسکس کی فراہمی اور جراثیم کش سپرے کرنے کے لیے ڈپٹی کمشنر سے بات کی جائے گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لیبر ہسپتال کو کورونا وائرس سے بچاؤ کے حفاظتی کٹس مہیا کرنے کے لیے محکمہ صحت سے بات چیت کی جائے اور کم از کم ان ہسپتالوں میں کورونا وائرس ٹیسٹس جلد از جلد شروع کیے جائیں تاکہ مزدوروں کو ٹیسٹس کرنے کی سہولت موجود ہو۔ منرل ڈیپارٹمنٹ کے زیر انتظام صوبے کے مائنز میں کام کرنے والے مزدوروں کی رجسٹریشن لیبر ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ کرانے کے لیے محکمہ مائن اور منرلز سے بات ہو گی۔ محکمہ مائن اور منرلز براہ راست مائن کی لیز کرتا ہے اور پھر ٹھیکیدار ان مائن میں کام کرنے والے مزدوروں کی نگرانی کرتا ہے۔ اب ان مزدوروں کو بھی سوشل سیکیورٹی اور سہولیات فراہم کرنے کے لیے ان کی رجسٹریشن کے لیے محکمہ مائن اور منرلز سے بات چیت کی جائے گی۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ مزدور طبقہ معاشرے میں سب سے محروم طبقہ ہے۔ ان کا معیار زندگی بہتر بنانے کیلئے اپنے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جائے گا۔ وزیر اعظم عمران خان کو بھی اس محروم طبقات کا بہت احساس ہے اور ان کو سہولیات اور اشیائے ضروریہ پہچانے کے لیے ملک بھر میں احساس پروگرام شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزدوروں کی بھلائی اور فلاح و بہبود کے کاموں کے لیے وزیر اعلیٰ محمود خان کا مکمل سپورٹ ہمارے ساتھ ہے اور موجودہ حالات میں مزدوروں کو سہولیات پہچانے کے لیے ایمرجنسی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں مزدوروں کی سوشل سیکیورٹی کو ہر حال میں یقینی بنائیں گے۔
…………………………………………………………………….

خیبرپختونخوا کے محکمہ ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے ضروری حفاظتی ہدایات برائے گڈز فارورڈنگ ایجنسیز اور گڈز ٹرانسپورٹرز اور ڈرائیورز کے لئے اعلامیہ جاری کر دیا۔ سیکریٹری ٹرانسپورٹ

تمام گڈز کارگو ٹرانسپورٹ کو صرف اشیاء کی ترسیل کی خاطر بغیر کسی روک ٹوک کے بین الصوبائی اور بین الاضلاعی اور ضلعی سطح پر نقل و حمل کی اجازت ہوگی سیکریٹری ٹرانسپورٹ زاکر حسین آفریدی

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ ) خیبر پختونخوا کے سیکرٹری ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ضروری حفاظتی ہدایات برائے گڈز فارورڈنگ ایجنسیز اور گڈز ٹرانسپورٹ ڈرائیورز کے لیے اعلامیہ جاری کردیا اور صوبے کے تمام گوڈز فارورڈنگ ایجنسیز اور ڈرائیور حضرات کرونا سے بچاؤ کے سلسلے میں جاری کیے گئے گئے ہدایات پر سختی سے عمل درآمد کریں اور خلاف ورزی کی صورت میں قانونی چارہ جوئی کی جائیگی۔ اعلامیہ کے مطابق تمام گڈز کارگو ٹرانسپورٹ کو صرف اشیاء کی ترسیل کی خاطر بغیر کسی روک ٹوک کے بین الصوبائی، بین الاضلاعی اور ضلعی سطح پر نقل و حمل کی اجازت ہوگی اسطرح تمام گڈز فارورڈنگ ایجنسیز زیادہ سے زیادہ تین افراد کا عملہ رکھنے کے مجاز ہوں گے۔ اعلامیہ کے مطابق ٹرانسپورٹ یونین اور ضلعی انتظامیہ شاہراہوں اور ذیلی سڑکوں پر سامان لے جانے والی گاڑیوں کے حامل ڈرائیور حضرات کے لیے فوڈ پوائنٹس کی نشاندہی کرے تاکہ وہ صرف ان محسوس جگہوں پر وقفہ کرسکیں۔ اس طرح اعلامیہ میں دیگر کرونا سے بچاؤ کے لئے ضروری ہدایات بیان کئے گئے ہیں کہ ہر دو گھنٹے کے وقفے کے بعد ہاتھوں کو صابن سے کم از کم بیس سیکنڈ تک دھوئیں۔ اس طرح ہاتھ ملانے، گلے ملنے،اجتماعات اور ہجوم والے مقامات پر جانے سے گریز کریں۔ اعلامیہ کے مطابق گاڑی اور دفتر کو جراثیم کش محلول یا فنائل سے باقاعدگی سے دھوئیں اور بخار، نزلہ زکام یا کھانسی کی صورت میں گھر پر رہے ڈاکٹر سے اپنا طبی معائنہ کرائیں اگر گاڑی میں سوار کسی شخص کو بخار،نزلہ زکام یا کھانسی یا بدن میں درد کی شکایت ہو تو اس کو فورا گھر پر کرنطینہ کریں اس طرح علامیہ میں بیان کیا گیا ہے کہ تمام ڈرائیور اور کنڈیکٹر حضرات دوران سفر ماسک اور دستانوں کا استعمال یقینی بنائیں۔ جراثیم کش محلول اور صابن کا گاڑی میں موجود ہونا لازمی ہے۔ اس طرح بڑی مال برادر گاڑی میں تین افراد ایک ڈرائیور اوردو ہیلپر سے زیادہ افراد سوار نہ ہوں اور چھوٹی مال برادر گاڑی میں دو افراد ڈرائیور اور ایک ہیلپر سے زیادہ افراد سوار نہ ہو اس طرح علامیہ میں بیان کیا گیاہے کہ ڈرائیور اور کنڈیکٹر کے علاوہ کسی بھی سواری کو بٹھانا جرم ہے خلاف ورزی کی صورت میں قانونی کاروائی کی جائے گی اور ٹرانسپورٹ گڈز کمپنیاں دوران سفر اپنے ساتھ تمام ضروری سفری اور بلٹی کاغذات لازمی رکھے اور انتظامیہ سے تعاون کریں اس طرح ڈرائیور اور کنڈیکٹر حضرات اپنی نشستوں میں کم ازکم تین فٹ کا فاصلہ یقینی بنائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں
33803