اپرچترال کےٹرانسپورٹروں کی من مانیاں عروج پر، انتظامیہ خاموش تماشائی…عوامی حلقے
چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) بریپ وملحقہ علاقوںکے عوام نے اپرچترال انتظامیہ سے ٹرانسپورٹروںکی طرف سے بے تحاشہ کرایوںکا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ تیل کی قیمتوں میںکمی کے باوجود بھی ٹرانسپورٹروںکی من مانیاں بدستورجاری ہیں جبکہ اپرچترال انتظامیہ کی طرف سے گزشتہ مہینوںجاری کرایہ ناموں پرابھی تک عمل درآمد نہ ہوسکی ہے .
.
اپرچترال کے مختلف علاقوںسے تعلق رکھنے والےافراد نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ اپرچترال ضلع بننے کے بعد لوگوںمیںخوشی کی لہردوڑ گئی تھی کہ الگ ضلعی انتظامیہ کم ازکم سرکاری نرخ ناموںپرعملدرآمد کویقینی بنائیگی مگرستم ظریفی یہ ہے کہ تحصیلدارسے لیکرڈپٹی کمشنرتک اورٹریفک افسرسے لیکر ڈی پی او تک سب بونی میں ڈھیرے ڈالے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے عوام گوناگوںمسائل کا شکارہے. بریپ سے تعلق رکھنے والے ایک سماجی کارکن نے چترال ٹائمزڈاٹ کام کونام ظاہرنہ کرنے کا استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں من مانی کرایوںکے خلاف کھلے عام بولوں گاتوکل کوئی بھی مجھے اپنی گاڑی میں بیٹھنے نہیںدیگا، انھوںنے بتایا کہ آئےروز ٹرانسپورٹروںکے ساتھ ناجائز کرایوںکے خلاف جھگڑا گالم گلوچ اورہاتھاپائی تک پہنچ جاتی ہے. مگرانتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہے . انھوں نے بتایا کہ چترال سے بریپ 600روپے اورمستوج میں 500روپے فی سواری وصول کررہے ہیں اسی طرح بونی سے بریپ 350اورمستوج میں 300روپے لیا جاتا ہے .
.
انھوںنے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ من مانی کرایوںکا فوری نوٹس لیں اور سرکاری نرخ ناموںپر عملدرآمد کویقینی بنانے کیلئے مجسٹریٹس کومتحرک کرے ، ٹریفک پولیس کو مختلف مقامات پر تعینات کیا جائے، خصوصی طور پر مستوج، بریپ ، ہرچین ودیگرمقامات پر ٹریفک پولیس کی موجود گی انتہائی ضروری ہے تاکہ عوام کو کچھ ریلیف ملنے کے ساتھ الگ ضلع بننے کا ثمربھی لوگوںتک پہنچ سکے.
.
انھوںنے یہ بھی مطالبہ کیا کہ مستوج کے نام پر تعینات ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کو مستوج ہی میں خدمت کا موقع دیا جائےتاکہ چھوٹے موٹے عدالتی کاروائیوںکونمٹانے سے عوام کو مذید ریلیف ملیگا.