Chitral Times

Mar 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

اپرچترال میں ناجائزلوڈشیڈنگ کےخاتمہ کیلئے وزیراعظم اورآرمی چیف سے اپیل….میرآیوب

Posted on
شیئر کریں:

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز)تحریک تحفظ حقوق عوام اپر چترال کے سرپرست اعلیٰ میر آیوب نے کہا ہے کہ گولین گول ہائیڈیل پاور ہاؤس سے بجلی کی پائیداوار شروع ہونے کے بعد سے یکم جنوری 2020تک اپر چترال کو بجلی کی فراہمی کسی حد تک بلا تعطل جاری رہی اور 2جنوری 2020سے اپر چترال کے عوام کو ریکارڈ 22گھنٹے کی ناجائز لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا کر دیا گیا ہے یہ واپڈا کا عوام کے ساتھ ظلم ذیادتی کی انتہا ہے۔
.
چترال ٹائمزڈآٹ کام سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انھوں‌نے کہا کہ گولین گول پاؤر ہاؤس سے جتنی بھی بجلی پائید ا ہو رہی ہے اس کو دونوں اضلاع اپر اور لوئر چترال کے درمیاں برابری کی بنیاد پر تقسیم کیا جائے تاکہ اپر چترال کے عوام کو بھی کچھ راحت میسر آجائے۔
.
انھوں نے کہا کہ چترال کے عوام سب سے بڑے اسلامی افواج کے بہادر سپہ سالار چیف آف دی آرمی سٹاف جنرل باجوہ سے اپیل کرتے ہیں کہ لواری ٹاپ میں گلیشئرکی زد میں آکر تباہ شدہ ٹاورزکی فوری ضروری مرمت پاکستان آرمی کے انجینئرنگ کور کے بہادر جوانوں سے کرواکرسخت سردی کی لپیٹ میں مقید اور اندھیرے میں ڈوبے ہوئے عوام کو نجات دلوادیں یہ کام فوری طور پر صرف اور صرف پاکستان آرمی کے جوان ہی انجام دے سکتے ہیں۔
.
انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان بحیثیت سربراہ حکومت پاکستان اور صوبہ خیبر پختونخواہ کے چیف منسٹر بحیثیت سربراہ صوبائی حکومت آئین پاکستان کی روشنی میں تمام صوبوں اور اضلاع کو ایک ہی نظر سے دیکھتے ہوئے برابری کی بنیاد پر انصاف کو یقینی بنا لیں اور چترال کے بجلی کی اس سنگین مسئلہ کو ہنگامی بنیادوں پر حل کریں تاکہ عوام کو انصاف ہوتا ہوا بھی نظر آئے۔
.
میرایوب نے مذید کہا کہ واپڈا کا یہ اعلانیہ کہ پانی کی کمی کی وجہ سے گولین گول پاؤر ہاؤس کی پائیداواری گنجائش 108میگاواٹ سے گٹ کر صرف 7میگاواٹ رہ گئی ہے نہایت ہی مضحکہ خیز، غیر منطقی اور غیر تسلی بخش ہے اگر بفرض محال سخت سردی کی وجہ سے پانی کی مقدار میں 70فیصد بھی کمی واقع ہوجائے تب بھی پائیداواری صلاحیت کم و بیش 20میگاواٹ تو رہ ہی جاتی ہے۔ واپڈا کی طرف سے اس خوفناک اور دل کو دہلا دینے والی صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے فوری طور پر ماہرین کی ایک اعلی سطحی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے کر اصل صورت حال کو منظر عام پر لایا جائے۔
.
انھوں نے کہ اپر چترال کے لئے الگ گریٹ اسٹیشن کی تنصیب کے لئے وفاقی حکومت نے فنڈ کی منظوری دے چکی ہے اور ماہرین کی ایک ٹیم مقام تنصیب گریڈ اسٹیشن خاندان جنالی کوچ (قاقلشٹ)کا جائزہ بھی لے چکی ہے لہذا عوام اپر چترال کا یہ پرزور مطالبہ ہے کہ منظور شدہ گریڈ اسٹیشن کی تنصیب کا کام جلد از جلد شروع کیا جائے تاکہ اس کی تنصیب سے اپر چترال کو باقاعدہ اور بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی ہوجائے گی۔
.
تحریک حقوق کے سرپرست اعلی نے مذیدمطاللبہ کیا کہ محکمہ پیڈو (PEDO)متعدد بار مرمت شدہ ٹرانسفرمیراور Out Dated ٹرانسمیشن لائینوں کو جدید خطوط پر استوار کر کے Leakages پر قابو پاکر درست وولٹیج کے ساتھ عوام کو بجلی کی فراہمی یقینی بنائیں. نیز غیر ضروری اور سفارش کی بنیاد پر قائم آڈے ختم کر کے سب کو برابری کی بنیاد پر بجلی کی ترسیل کو یقینی بنائیں۔ پیڈوریشن اپر چترال میں زیر تعمیر پاؤر ہاؤس میں کام کی رفتار کو تیز کرکے جلد از جلد اس کو مکمل کرے اس کی تکمیل سے اپر چترال کی عوام کو کچھ راحت میسر آجائے گی۔
.
انھوں‌نے مذید مطالبہ کیا کہ چترال میں پیڈو کے جتنے ملازمین Daily Wages پر کام رہے ہیں ان کی سروس کو باقاعدہ بنایا جائے تاکہ وہ عوام کو بہتر سروس دے سکیں۔
.
اپر چترال کو ضلع کا درجہ دے دیا گیا ہے لہذا محکمہ پیڈو اپنا دفتر ضلعی ہیڈ کوارٹر بونی میں کھول دیں اس میں REکے علاوہ ایک اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی تعیناتی کو بھی یقینی بنایا جائے۔ تاکہ عوام کو بروقت بہتر سروس میسر آجائے گی۔


شیئر کریں: