Chitral Times

Apr 16, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

اپرچترال کی بجلی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے 7دن کی مہلت،بھرپوراحتجاج کی دھمکی..تحریک حقوق

شیئر کریں:

بونی (چترال ٹائمزرپورٹ )‌ تحریک حقوق عوام اپر چترال کے نمائندگان نے ایک پریس کانفرس میں محکمہ بجلی، حکومت وقت، اور سیاسی نمائندوں کوآگاہ کرتے ہوئے کہاہے کہ فوری طور پر 3.5 میگا واٹ کی بجلی اپر چترال کے مجسٹریٹ اور حقوق عوام کے مفاہمت سے طے شدہ شیڈول کے مطابق تمام علاقوں کو دی جائے۔

تحریک حقوق عوام اپر چترال کے نمائندگان رحمت سلام لال، سلامت خان، پرویز لال، میر ایوب،نادر جنگ، وزیر شاہ اور دوسروں نے متعلقہ اداروں اور موجودہ حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اورساتھ تحریک حقوق عوام اپر چترال نے عوام کا خصوصی شکریہ ادا کہ انہوں نے انتہائی سخت موسمی حالات کے باوجود اپنے حق کے حصول کے لئے سڑکوں پر نکلے اور اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

انھوں نے کہا کہ 3 فروری کو اپر چترال کے عوام نے بونی میں ایک عظیم الشان جلسہ کیا تھا اور جلسہ کے بعد عوام کو گولین گول پاور ہاوس کی طرف مارچ کر نا تھا لیکن MPA چترال مولا نا ہدایت الرحمن کی یقین دہانی پر جلسہ کے شرکاء پر امن طور پر منتشر ہو گئے۔ اس کے دوسرے دن MPA چترال مولا نا ہدایت الرحمن کی سربراہی میں تحریک حقوق کا وفد گولین گول پاور ہاوس میں مجسٹریٹ اپر چترال، لوئر چترال اور دونوں اداروں یعنی واپڈااور پیڈو کے ذمہ داروں کی موجودگی میں گولین گول پاور ہاوس میں پیدا ہونے والی 7 میگا واٹ بجلی کی اپر چترال اور لوئر چترال میں مساوی تقسیم پر رضامند ہوئے۔اس کے بعد AC اپر چترال، ذمہ داران پیڈو اورتحریک حقوق کے ذمہ داروں کی موجودگی میں ایک شیڈول مرتب کیا گیا۔ مگر محکمہ پیڈو کے ذمہ داران نے اس شیڈول کو بھی پاؤں تلے روند ڈالا۔ اب عوام اپر چترال کے برداشت کا پیمانہ لبریز ہو چکاہے انھوں‌نے مطالبہ کیاکہ محکمہ پیڈو کا ریجنل افس ہیڈ کوارٹر بونی منتقل کیا جائے۔

انھوں‌نے کہا کہ گولین گول پاور ہاوس کے ڈیم میں وافر مقدار میں پانی ضائع ہو رہا ہے جلد ازجلد اس کی مرمت کی جائے اگر حکومت کے پاس پیسے نہیں ہے تو اپر چترال کے عوام کو اجازت دی جائے تاکہ عوام اپنی مدد آپ کے تحت اس کی مرمت کر سکیں۔ انھوں‌نے کہا کہ اپر چترال کے عوام آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے پر زور اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ مداخلت کر کے عوام کو ان کا جائز حق دلانے میں اپنا کردار ادا کریں کیونکہ اپر چترال میں غریب عوام کے ساتھ ساتھ شہدا کے لواحقین بھی بجلی جیسی عظیم نعمت سے محروم ہیں۔

انھوں حکومت کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر7 دن کے اندر اندر یہ تمام مطالبات تسلیم نہیں ہوئے تو عوام کا ردعمل بہت شدید ہوگا، جس میں لانگ مارچ، شٹرڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کیا جائیگا اور اس میں کوئی بھی بدامنی یا نا خوشگوار واقعہ رونما ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری محکمہ پیڈو، مو جودہ حکومت اور ذمہ دار اداروں پر عائد ہوگی۔
tahrik huquq upper chitral bijli masla 2

tahrik huquq upper chitral bijli masla 1


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
32079