Chitral Times

Apr 24, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

ٹیکس کا نظام صاف و شفاف بنانے کیلئے پشاور میں انڈیپنڈنٹ پراپرٹی سروے کا آغاز

شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ )سیکرٹری ایکسائز ظفر علی شاہ کے مطابق اس سے پہلے پراپرٹی ٹیکس سروے (ناپ تول) ٹیکسوں کا تعین محکمہ ایکسائز کے اہلکار کرتے تھے، جس پر پراپرٹی مالکان کے تحفظات، غلط اسسمنٹ اور ٹیکسوں کے غلط تعین کی شکایات موصول ہوتی تھیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکس نظام کو سہل اور صاف و شفاف بنانے کیلئے پراپرٹی ٹیکس سروے کی ذمہ داری بذریعہ ٹینڈر غیر جانبدار پرائیوٹ کمپنی کو دی گئی ہے۔ جس سے عوام کے تحفظات اور شکایات دور ہونگی۔
ڈائریکٹر جنرل ایکسائز سید فیاض علی شاہ کا کہنا ہے کہ انڈیپنڈنٹ سروے کے صاف و شفاف اسسمنٹ (تعین) سے نہ صرف چھوٹے پراپرٹی مالکان پر غلط اور اضافی ٹیکسوں کا بوجھ کم ہوگا، بلکہ جو لوگ ٹیکس نیٹ میں نہیں آتے انھیں ٹیکس نیٹ سے نکال دیا جائیگا۔اور ان بڑے پراپرٹی مالکان جو ٹیکس نیٹ میں آتے ہیں لیکن ٹیکس چوری کرتے ہیں یا کسی بھی طرح کی بدعنوانی کے زریعے کم ٹیکس جمع کرتے ہیں انھیں قانون کے مطابق صاف شفاف طریقے سے ٹیکس نیٹ میں شامل کر دیا جائیگا۔ اس سروے سے پشاور کی تمام پراپرٹیز کا آن لائن اندراج جی آئی ایس لوکیشن پر ہوگا اور اس کے ساتھ ہی ای پیمنٹس کا نظام رائج کیا جائے گا جس سے سارا نظام اٹومیٹ ہوجائے گا۔ سید فیاض علی شاہ کے مطابق اس سروے سے نہ صرف چھوٹے پراپرٹی مالکان پر ٹیکسس کا بوجھ کم ہوگا بلکہ صوبائی محاصل میں اضافہ ہوگا۔
ڈائریکٹر جنرل ایکسائز نے عوام الناس سے درخواست کی ہے کہ انڈیپنڈنٹ سروے کے اہلکاروں سے بھرپور تعاون کریں کیونکہ انڈیپنڈنٹ سروے کا مقصد آپ کی شکایات و تحفظات دورکرنا غلط اور غیر قانونی اضافی ٹیکسوں کا خاتمہ اور ایک صاف شفاف پراپرٹی ٹیکس نظام متعارف کرنا ہے۔
جی آئی ایس سروے ابتدائی طور پر پشاور میں جاری ہے جبکہ نوشہرہ اور مردان کیلئے ٹینڈرز مشتہر کئے جاچکے ہیں جس پر جلد ہی کام شروع کیا جائے گا۔
.
خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع کی اقتصادی حالت معلوم کرنے کے لیے محکمہ تجارت اور صنعت ایک سروے کا انعقاد کرے گا،سروے کا مقصد صوبے کی اقتصادی ترقی اور غربت کا خاتمہ کرنا ہے۔ یہ بات وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے صنعت و تجارت عبدالکریم خان نے ضلع صوابی کی اقتصادی ترقی اور استعداد سے متعلق صوابی یونیورسٹی میں منعقدہ ایک اجلاس میں بتائی۔ اجلاس میں وائس چانسلر صوابی یونیورسٹی صدر صوابی چیمبر آف کامرس،صنعتکاروں،تعلیمی ماہرین،سی ای او کے پی،بی اوآئی ٹی حسن داوٗد بٹ اور سرکاری افسران نے بھی شرکت کی۔ عبدالکریم خان نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ ضلع صوابی کی اقتصادی استعداد کا ڈیٹا اکٹھا کرکے مقامی طور پر تیار ہونے والی اشیاء اور پیداوار کی ترقی اور فروغ کے لیے سفارشات پیش کریں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا کہ تمباکواور شال سمیت ضلع صوابی کی دیگر پیداواری استعدادکی ترقی اور صوابی کی اقتصادی ترقی اور ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کے لیے تعلیمی ماہرین،صنعتکار اور چیمبر ایک دوسرے کے ساتھ مربوط معاونت اور تعاون کریں گے۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریںTagged
31329