Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چترال کیلئے ترقیاتی پروگرام اورگولین گلاف نقصانات کیلئے چالیس کروڑروپے سے زیادہ کی منظوری

Posted on
شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ )‌ صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی (PDWP) خیبر پختونخوا نے 20264.806ملین روپے لاگت کے32پراجیکٹس کی منظوری دے دی ہے۔ یہ منظوری ایڈیشنل چیف سیکرٹری پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا شکیل قادر خان کی زیر صدارت یہاں جمعرات کے روز منعقدہ اجلاس میں دی گئی۔ جس میں پی ڈی ڈبلیو پی کے ممبران اور متعلقہ محکموں کے سینئر حکام نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں صوبے کی ترقی و خوشحالی کیلئے مختلف شعبوں بشمول کثیر شعبہ جاتی ترقی، ابتدائی و ثانوی تعلیم، کھیل و سیاحت، سڑکوں او رپلوں، پینے کے پانی کی فراہمی اور نکاسی، شہری ترقی، سماجی بہبود، اطلاعات، محنت، ریلیف اور بحالی کے شعبوں سے متعلق 37منصوبوں پر تفصیلی غور و خوض کے بعد 32پراجیکٹس کی منظوری دی گئی۔ جبکہ پانچ منصوبوں کو اصلاح کیلئے متعلقہ محکموں کو واپس بھیج دیا گیا۔
.
تفصیلات کے مطابق اجلاس میں کثیر شعبہ جاتی ترقی کے شعبے میں جن منصوبوں کو منظوریاں دی گئیں ان میں ٹھیکیداروں کے طے شدہ واجبات، اراضی کے معاوضے اور غیر کیش شدہ چیکس:۔ ایم/ایس گو گدرہ سوات کنسٹرکشن کمپنی بمقابلہ حکومت خیبر پختونخوا۔(عدالت کی طے کردہ رقم)، گورنمنٹ ڈگری کالج بخشالی مردان کی بحالی اور بڑی مرمت (سول کیس /2015بعنوان “عالم شیر بمقابلہ َایس ڈی او سرکل سی اینڈ ڈبلیو مردان اور دیگران”)سابقہ فاٹا میں ٹھکیداروں کے واجبات کی کلئیرنس، معاوضے ثالثی ایوارڈدینے، سابقہ فاٹا میں عدالت کی طے کردہ رقوم اور GPS I/Cرستم کلی /کے سابقہ فاٹا کیلئے جاپانی گرانٹ کے تحت موجودہ عمارت کی تعمیر /تعمیر نوکم ترقی کردہ اضلاع پراجیکٹس، کو الائی پاس، بٹگرام، ٹانک، کوہستان بالا، شانگلہ، بونیر، چترال بالا، پائیں اور ہنگوکیلئے ترقیاتی پروگرام، ملاکنڈ ایریا ترقیاتی پروگرام، پشاور ترقی پروگرام مرحلہ IIشامل ہیں .
.
ابتدائی و ثانوی تعلیم کے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں ضلع کرم میں تعلیمی اداروں کی ہائی سکول اور ہائر سیکنڈری سکولوں تک درجہ بلندی، ضلع جنوبی وزیرستان میں 6 مڈل سکول کی ہائی درجے تک اور 3 پی ایس کی مڈل سٹیٹس تک درجہ بلندی، ضلع جنوبی وزیرستان میں 19 پرائمری لیول تعلیمی سہولیات کا قیام اور ایف آر ٹانک میں کمیونٹی سکولوں کی دوبارہ اوپننگ شامل ہے،
.
اسی طرح کھیل اور سیاحت کے شعبے میں خیبر پختونخوا میں اہم سیاحتی فیسٹیولز کا انعقاد،ڈی آئی خان، بنوں، ہری پور اور مردان میں سپورٹس کمپلیکسز کی درجہ بلندی اور معیاری بنانے اور مردان میں سپورٹس کمپلیکس کی درجہ بلندی اور معیاری بنانے کی منظوری شامل ہے، اسی طرح پانی کے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں ضلع ایبٹ آباد میں یونین کونسل ملک پورا، نواں شہر، شیخ الباندی اور کینٹ ایریا میں ایف پی ڈبلیو کی تعمیر اور ضم شدہ اضلاع میں 13 عدد مکمل شدہ ڈیموں کو چالو کرنے اور ان کی دیکھ بال کرنے کی منظوری شامل ہے.سڑکوں اور پلوں کے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں حلقہ پی کے 29 بٹگرام میں اندرونی سڑکوں کی بحالی، بہتری،پختہ بنانے اور تعمیر، تحصیل کوہاٹ، گمبٹ اور لاچی ضلع کوہاٹ میں سی اینڈ ڈبلیو سڑکوں کی تعمیر،ضلع ڈی آئی خان میں یونین کونسلز 1,2,3,4,5، DD1,DD2، شور کوٹ رتہ، کولاچی اور دیوالی میں سڑکوں کی تعمیر،ملم جبہ منگلور روڈتا شانگلہ ٹاپ (6 کلومیٹر) سڑک کی تعمیر، ہری پور میں صوبائی ہائی وے کی سیکشن بھیر تا کلنگیر سڑک کی توسیع، بہتری اور بحالیS-12 17 کلومیٹر، لارنس پور تربیلا روڈ کی درجہ بلندی اور بحالی، تورغر میں پانرباسی خیل، گگیانی باسی خیل، موری باسی خیل، شتل کریزن سیدان،پاک بند، موری نصرت خیل،چراہ باسی خیل،میر میدا خیل قبرستان، شاہبٹ مدرسہ، میرا مدا خیل کی تعمیر، ضلع دیر بالا،قبائلی ضلع کرم میں موجودہ پختہ سڑکوں کی بحالی اور تعمیر،قبائلی ضلع باجوڑ میں اہم رابطہ مقامات پر بندوبستی اضلاع کے ساتھ ضم شدہ اضلاع کومشرقی اور مغربی اطراف میں مربوط بنانے کے استحکام ضلع باجوڑ میں بارنگ سرنگ کے امکاناتی سروے، ضلع کرم میں اہم مقامات پر ضم شدہ اضلاع کو مشرقی مغربی اطراف پر بندوبستی اضلاع کے ساتھ مربوط بنانے کے استحکام،ضم شدہ علاقوں کو بندوبستی اضلاع کے ساتھ مغربی اور مشرقی اطراف پرمربوط بنانے کے استحکام ضلع شمالی وزیرستان میں کھیتوں سے منڈیوں تک سڑکوں کی تعمیر اورگاؤں سیدگی سے دیوگر تحصیل غلام خان (11 کلومیٹر) تک بلیک ٹاپ سڑک کی تعمیر،دوسالی گریام روڈ سے موضع دوسالی گاؤں تحصیل دوسالی تک پختہ سڑک کی تعمیر،حکیم خیل سے برومی خیل تحصیل میرعلی 03کلومیٹر سڑک کی تعمیر شامل ہے.
.
پینے کے صاف پانی اور نکاسی کے شعبے میں ضلع جنوبی وزیرستان میں 9 DWSS پر مبنی9 عدد ٹیوب ویلوں کی تعمیر،ضلع ایبٹ آباد کی مختلف یونین کونسلوں میں پانی کی فراہمی سکیموں کی تعمیر کی منظوری شامل ہیں،اسی طرح شہری ترقی کے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں پشاور ترقیاتی پروگرام کے تحت ناصر باغ روڈ پشاور کی بہتری اور بحالی، تاج آباد پشاور میں نری خوڑ کے ساتھ سڑک اور دیوار کی تعمیر اور خوشحال باغ پشاور کی مرمت اور بحالی کے کام شامل ہیں،اسی طرح سماجی بہبود کے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں سپیشل ایجوکیشن کمپلیکس حیات آباد پشاور میں غیر دستیاب سہولیات کی فراہمی،تزئین و آرائش اور دیگر سہولیات شامل ہیں اور ریلیف اور بحالی کے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں خیبر پختونخوا میں قدرتی آفات کے نقصانات کو کم کرنے،اس ضمن میں تیاریاں کرنے اور بحالی کے اقدامات،
.
گولین چترال میں گلاف نقصانات زدہ انفراسٹرکچر کی تعمیر نو اور بحالی کی منظوری شامل ہیں۔ آخر میں صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے ہر جمعرات کو مذکورہ اجلاس منعقدکرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
.
دریں‌اثنا معاون خصوصی وزیر اعلی خیبر پختونخوا وزیر زادہ نے کہاہے کہ گذشتہ سال گولین وادی میں تباہ کن سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے نان اے پی فنڈ کے تحت 40 کروڑ 7 لاکھ روپے کی منظوری دی ہے ۔ یہ فنڈ دوکلو میٹر متاثرہ روڈ کی تعمیر ، نالے کی چینلائزیشن, واٹر سپلائی سکیم , منی ہائڈل پاور سٹیشن, حفاظتی پشتے، ائریگیشن چینل اور پلوں کی بحالی پر خرچ کئےجائیں گے ۔ پشاور سے ٹیلیفون پر میڈیا سےبات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا۔ کہ مذکورہ فنڈ سے تعمیر ہونے والے کاموں کی میں خود نگرانی کروں گا ۔ اور کام کے معیار اور مقدار میں کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اس حوالے سے محکمہ ائریگیشن کے اجلاس میں میں نے یہ واضح کیا ہے ۔ کہ 50فیصد بلو ریٹ والے سکیموں میں سو فیصد کام لیا جائے گا ۔ اور ناقص و غیر معیاری کام کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا ۔
.
وزیر زادہ نے کہا ۔ کہ ڈسٹرکٹ انجینئر حفیظ کے ذریعےکام کی پیمائش اور تسلی کے بعد ہی ادائیگی ہوسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات پر افسوس ہے ۔ کہ گذشتہ سال کے سیلاب میں گولین اور اطراف کے دیہات کو انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ لیکن ڈیزاسٹر فنڈ نہ ہونے کی وجہ سے بروقت فنڈ فراہم نہ کیا جا سکا۔ اب بھی وزیر اعلی نے نان اے ڈی پی فنڈ سے فنڈ کی منظوری دے کر لوگوں کی مشکلات کم کرنے میں ذاتی دلچسپی لی ہے ۔ جس کیلئے ہم ان کے شکر گزار ہیں ۔


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
30960