Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

اپر چترال کی لیڈی ڈاکٹر کا تبادلہ منسوخ نہ کیا گیا توبھرپوراحتجاج کیاجائیگا. تحریک حقوق

Posted on
شیئر کریں:

بونی (چترال ٹائمز رپورٹ) تحریکِ تحفظِ حقوق اپر چترال کا ایک ہنگامی اجلاس رحمت سلام لال کے صدارت مقامی ہوٹل بونی میں منعقد ہوا۔ جس میں حقوق کے اراکین نے بھر پور شرکت کی۔ میٹنگ میں متفقہ قرارداد کے ذریعے اس بات پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا کہ ضلع اپر چترال میں صحت کے شعبے میں جو مسائل لوگوں کو درپیش ہیں۔ حکومت اس سے چشم پوشی کر رہی ہے۔عرصہ دراز سے عوام چیخ رہی ہے کہ بونی ہسپتال میں ڈاکٹر دیئے جائے۔ یہاں لوگ شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔ہر جلسہ میں یہ ہی ذکر ہر قرار داد میں یہ ہی رونا اور ہر کھلی کچہری میں یہ ہی ویویلہ کیاجاتا ہے۔ لیکن افسوس مقام یہ ہے کہ حکومت اپرچترال میں صحت کے شعبے میں عوام کو سہولت دینے کے بجائے موجودہ ناکافی سہولت بھی چھین رہی ہے۔

ضلع اپر چترال کیلئے صرف ایک لیڈی ڈآکٹر بونی ہسپتال میں موجود ہے جو پوری اپر چترال کے مریضوں کے لیے امید کی کرن ہے۔ باربارمطالبہ کیا جا رہا تھا کہ ایک ڈاکٹر ناکافی ہےمذید ڈاکٹرز تعینات کئے جائیں تاکہ لوگوں کو صحت کے حوالے سے پریشانیاں کم ہو سکے۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ اس ایک ڈاکٹر کو بھی بونی سے ٹرانسفر کیا جا رہا ہے۔ جسے اپر چترال کے عوام کے ساتھ مذاق قرار دیتے ہوئے تحریکِ تحفظِ حقوق اپر چترال حکومتِ وقت اور متعلقہ اداروں کو متنبہ کیا کہ اگر لیڈی ڈاکٹر کی ٹرانسفر منسوخ نہ کی گئی تو تحریکِ تحفظِ حقوق اپر چترال نہ صرف بونی بلکہ پورا اپر چترال میں احتجاجی جلسہ منعقد کریگی۔ جس کے جو بھی نتائج ہونگے وہ متعلقہ ادارہ زمہ دار ہوگا۔۔

قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ اپر چترال ضلع بننے کے بعدیہاں ڈی۔ایچ۔او تعینات نہ کرنا صحت کے شعبے میں مسائل میں اضافہ بننے کا سبب بنتا ہے۔ اس لیے حکومت سے مطالبہ ہے کہ اپر چترال میں ڈی۔ایچ۔او جلد از جلد تعینات کیا جائے۔تاکہ مسائل حل ہونے میں مدد مل سکے۔ اس ہنگامی اجلاس میں رحمت سلام لال،پرویزلال،جنگِ عظیم،سید بہادر علی شاہ، شاہ نظار لال، سابق کونسلر شمس احمد، سابق وی۔سی ناظم سلامت،وور بلی،محبوب، ریٹائرڈ ایس۔ایم قربان علی ، تحریک حقوق کے انفارمیشن سیکریٹری پرویز لال ودیگربھی موجود تھے.
tehriq huqoq upper chitral booni 1

tehriq huqoq upper chitral booni 4

tehriq huqoq upper chitral booni 3


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
30827