Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

2020 پاکستان میں خوشحالی، نوکریوں اور شرح نمو میں اضافے کا سال ہے: وزیراعظم

شیئر کریں:

پشاور(چترال ٹائمزرپورٹ) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ 21ویں صدی میں ہم بھارت میں فاشسٹ اقدامات دیکھ رہے ہیں، آرایس ایس کے نظریے پر بی جے پی اپنا نظریہ مسلط کررہی ہے، 5 ماہ ہوگئے ہیں 80لاکھ لوگوں کو اوپن جیل میں رکھا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکا میں بھارتی لابی بہت مضبوط ہے، امریکی حکام متاثر ہوتے ہیں، بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کیخلاف کھڑے ہونا چاہیے، بھارت میں باشعور شہری بھی متنازع قانون کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مغربی اخباروں میں پہلی بار بھارت کے خلاف آواز اٹھ رہی ہے، بھارت توجہ ہٹانے کے لیے آزادکشمیر میں کوئی کارروائی کرسکتا ہے، مودی نے مقبوضہ وادی میں جارحیت جاری رکھا ہوا ہے، آج بھارت بھر میں مقامی شہری حکومت کے خلاف آواز بلند کررہے ہیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں حکومت اپنی مدت پوری کرنے کے لیے آتی ہے، ہماری حکومت اصلاحات کے لیے آئی ہے، مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا، نظام ٹھیک کیے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، جو ملک کبھی پاکستان سے پیچھے تھے وہ آگے نکل چکے ہیں، اسٹیٹس کو نے سب تباہ کردیا۔انہوں نے کہا کہ اوورسیزپاکستانیوں سے بہت زیادہ تعلق ہے، 20 سال میں اوورسیز پاکستانی رہا، کوئی سیاسی شخصیت ایسی نہیں جس کا ایساتعلق رہا ہو، مجھے پتہ ہے اووسیزپاکستانیوں کو سرمایہ کاری میں کیا مشکلات ہوتی ہیں، ہمارا بہترین ٹیلنٹ اوورسیز پاکستانی ہیں، ہر شعبے میں بہترین ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کینسراسپتال کے لیے میں شمالی امریکا گیا، شمالی امریکا میں کزن نوشیرواں برکی نے مدد کی، شوکت خانم اسپتال کے نظام نوشیرواں برکی نے بنائے، مغربی ممالک کے نظام شوکت خانم اسپتال میں لاگو کیے گئے، ہمارا نظام خراب ہونے کی بڑی وجہ معیار کا چلے جانا ہے، ہمیں اپنے اسپتالوں کو عالمی معیار کے مطابق بنانے پر مزاحمت کا سامنا ہے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کو بھی پتہ ہے کہ اصلاحات ہورہی ہیں، اسپتال نجی نہیں کررہے، سرکاری اسپتالوں میں نظام تباہ ہوچکا ہے، معیار آہی نہیں سکتا، کے پی سے اسپتال بہتر کرنے کی کوشش شروع کی ہے، ہماری کوشش ہے سرکاری اسپتال نجی اسپتالوں کامقابلہ کریں، سرکاری اسپتال نجی اسپتالوں کے ہم پلہ بنانا چاہتے ہیں۔وزیراعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے پہلے سال میں ورلڈبینک نے ہمیں 10بہترین ممالک میں رکھا، ہم ان ممالک میں شامل ہیں جنہوں نے کاروبار کے لیے سہولتیں پیدا کیں، پاکستان کو اللہ نے جتنی نعمتیں دیں ان کا اس کے رہنے والوں کو اندازہ نہیں، سونے کے سب سے آسانی سے دریافت ہونے والے ذخائر ہمارے پاس ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اللہ نے ہمیں زرخیز زمین دی ہے، چین اور دیگر ممالک ہماری جیسی زمین پر ہم سے 3 سے 4 گنا پیداوار لے رہے ہیں، اب چین کے حکام ہمیں زراعت، ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں مدد کررہے ہیں، ہمارے ملک کا مستقبل روشن ہے، 2019 بہت مشکل سال گزرا، ہمیں 2019 میں معیشت کے بڑے مسائل تھے۔
………………..
.
سعودی عرب کی دلچسپی کے پیش نظر سیاحت پر خصوصی توجہ دی جائے: وزیر اعظم
اسلام آباد(سی ایم لنکس) وزیر اعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ سعودی عرب نے سیاحت میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے، لہٰذا پختونخواہ حکومت سیاحت پر خصوصی توجہ دے۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے صوبہ خیبر پختونخواہ کی کابینہ اراکین نے ملاقات کی۔ ملاقات میں گورنر شاہ فرمان، وزیر اعلیٰ محمود خان، چیف سیکریٹری، آئی جی اور دیگر افسران موجود تھے۔ملاقات کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ قبائلی علاقوں کے انضمام کا مقصد دیگر علاقوں کی طرح سہولتیں دینا ہے، بدقسمتی سے ماضی میں قبائلی علاقے کے عوام کو نظر انداز کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ انضمام کو کامیابی سے آگے بڑھانا تحریک انصاف حکومت کی بڑی کامیابی ہے، حکومت نے انضمام شدہ علاقوں کے لیے ریکارڈ فنڈز مہیا کیے۔ انضمام شدہ علاقوں میں روزگار فراہم کرنا اولین ترجیحات میں شامل ہے۔وزیر اعظم نے قبائلی علاقوں میں کاروبار کے مواقع بڑھانے پر توجہ دینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ قبائلی علاقوں میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور سماجی و معاشی ترقی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے سیاحت میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے، پختونخواہ حکومت خصوصی توجہ دے تاکہ سیاحت کی استعداد بروئے کار لائی جاسکے۔وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ میں تحریک انصاف پر عوام نے دوبارہ اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ ہمارے اوپر زیادہ ذمے داری ہے کہ عوام کی بھرپور خدمت کریں۔خیال رہے کہ وزیر اعظم آج غیر متوقع طور پر پشاور میں موجود ہیں۔ وہ گزشتہ رات کراچی کے مختصر دورے کے بعد واپس دارالحکومت کے لیے روانہ ہوئے تاہم موسم خرابی کی وجہ سے اسلام آباد میں طیارہ لینڈ نہ کیا جاسکا اور طیارے کو پشاور کی جانب موڑ دیا گیا۔وزیر اعظم گزشتہ رات پشاور میں رہے جبکہ آج وہ گورنر، وزیر اعلیٰ اور صوبائی ارکان اسمبلی سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔


شیئر کریں: