Chitral Times

Apr 20, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

جےائی یوتھ کویزمقابلے کی تقریب تقسیم انعامات؛ نوجوان ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہے۔مشتاق احمد

Posted on
شیئر کریں:

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز)جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر سینٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ دنیا میں جنگیں بندوق اور ٹینک کے بجائے اب ٹیکنالوجی،علم وہنر میں مہارت اور نوجوانوں پر سرمایہ کاری کی صورت میں جیتی جاتی ہیں۔انسانیت،تعلیم،اخترام اور باہمی رواداری کو پروان چڑھا کر ہی دنیا کو امن کا گہوارہ بنایا جاسکتا ہے۔قوموں کی ترقی میں نوجوانوں کا کردار ہردور میں مسلمہ رہا ہے۔تبدیلی کا خواب نوجوانوں کے بغیر شرمندہ تعبیر ہوناممکن نہیں ہے۔نوجوانوں کا پلڑا جس طرف ہوگا کامیابی اسی کی ہوگی،ہم چاہتے ہیں کہ نوجوانوں کا کردار ہمالیہ سے بھی اونچا ہو اور ان کے ہاتھوں سے سگریٹ اور بندوق چھین کر انہیں قلم اور کتاب تھمادے تاکہ وطن عزیز پاکستان کوترقی یافتہ اقوام کی صف میں لاکھڑا کر سکے۔جے آئی یوتھ کے جوان قانون کے دائرے میں رہ کر اپنے احتجاج کے حق کو اس انداز میں استعمال کریں کہ آپ ظلم کا راستہ روک لیں۔آئین پاکستان کی دفعات 17اور19نے ہمیں حق دیا ہے کہ ہم پرامن احتجاج اور اظہار رائے کی آزادی کے زریعے ظلم کے خلاف مظلوم کی آواز بنے۔ان خیالات کا اظہار سینٹر مشتاق احمد خان نے چترال میں جے آئی یوتھ کے زیر اہتمام یوتھ کنونشن و جے ایی یوتھ کویز مقابلے کی تقریب تقسیم انعامات میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جے آئی یوتھ کے صوبائی صدر صدیق الرحمن پراچہ،ضلع چترال کے صدر وجیہ الدین سمیت دیگر مقامی قائدین بھی موجود تھے۔
mushtaq ahmad amir ji kp address in chitral
سینٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ چترال صرف پہاڑوں کے درمیان آباد ضلع کا نام نہیں بلکہ یہ ایسے غیرت مند مسلمانوں کا ضلع ہے کہ اس کی ایک زندہ تاریخ ہے انہوں نے کہا کہ میں دنیا بھر میں جہاں بھی جاتا ہوں تاریخ کے طالب علم کی حیثیت سے وہاں کی تاریخ اور جغرافیہ کا مطالعہ ضرور کرتاہوں برطانیہ دورے کے موقع پر میں نے آکسفورڈ یونیورسٹی میں انگریز تاریخ دان کی مشہور کتاب کامطالعہ کیا جس میں ہمارے ملک کے حوالے سے لکھا تھا کہ انگریز نے یہاں پر 100سال حکومت کی اور 100جنگیں لڑی۔اس کتاب کا آغاز جس باب سے کیا گیا اس کا نام خوفناک قلعہ ہے اور اس سے مصنف کی مراد چترال ہے۔آپ کے قلعوں سے ماضی میں بھی دشمن نے خوف کھایا ہے اور آج بھی ان پہاڑوں کے اندر بسنے والے جونوانوں سے انہیں خوف ہے۔انہوں نے کہا کہ چترال امن خوشخالی اور دین سے لگاؤ رکھنے والے باصلاحیت افراد کا وہ علاقہ ہے کہ جس کے باسی پورے ملک میں اپنی صلاحیت کا لوہا منواچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ پاکستان میں نوجوانوں کی تعداد64فیصدہے اور ماہرین کے مطابق 2050ء تک پاکستان میں یوتھ کا یہی تناسب رہے گا جوکہ اللہ تعالی کی طرف سے پاکستان پر بہت بڑا انعام ہے۔لیکن بدقسمتی سے حکمرانوں نے ہر دور میں اس نعمت سے وہ استفادہ نہیں کیاجو وقت اور حالات کا تقاضا تھا۔آج دنیا میں جو قومیں اپنی یوتھ پر سرمایہ کاری کر رہی ہیں وہ قومیں ترقی کی بلدیوں پر ہیں۔ پروگرام میں جے ایی یوتھ کی طرف سے منعقدہ کویز مقابلے میں نمایان پوزیشن حاصل کرنے والوں میں انعامات بھی تقسیم کیے گیے۔
پہلے نمبر پر آنے والی طالبہ سمعیہ ناز کو تیس ہزار روپے ، دوسرے نمبر پر آنے والی طالبہ تقدیس الہی کو 20 ہزار اور تیسرے نمبر پر دو طالب علم ذاکرالدین اور صفدر کو 5 ہزار روپے فی کس اور دیگر طلبہ و طالبات کو شیلڈز انعامات میں دیے ۔پروگرام میں جے ایی یوتھ کے مختلف وی سی کے سطح پر نو منتخب عہدادروں سے حلف بھی لیا گیا۔

ji youth chitral quiz competition program 4
ji youth chitral quiz competition program winner

ji youth chitral quiz competition program

ji youth chitral quiz competition program 1

ji youth chitral quiz competition program 2

chitral youth quiz competion program 1

chitral youth quiz competion program 2

chitral youth quiz competion program 3


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, جنرل خبریں, چترال خبریںTagged
29548