
مستوج کے نام پرتعینات ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنرکو مستوج خاص میں تعینات کیا جائے.عوامی حلقے
مستوج (نمائندہ چترال ٹائمز) مستوج ، لاسپوراوریارخون ویلی کے مختلف مکاتب فکر نے اس بات پر انتہائی افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ اپرچترال ضلع بننے کے بعدتاحال دوردرازعلاقوںکے عوام کو کوئی ریلیف نہیںملی. چترال ٹائمزڈاٹ کام سے گفتگوکرتے ہوئے انھوںنے کہا کہ اپرچترال ضلع بننے کے بعد عوام میںخوشی کی لہردوڑ گئی تھی کہ دوردرازعلاقوںکے عوامی مسائل ان کے دہلیزپرحل ہونگے مگران علاقوںکے عوام تاحال کسی بھی حکومتی ریلیف سے محروم ہیں.
مستوج کے معروف سیاسی وسماجی شخصیت محمد یوسف خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ علاقے کے عوام کومعمولی نوعیت کے مقدمات اوردوسرے کاموںکیلئے اب بھی بونی جانا پڑرہا ہے جبکہ مستوج خاص میںاسسٹنٹ کمشنرکے دفترات اوررہائیشی مکانات موجود ہیں. اُنھوںنے کہا کہ یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ چترال جب ایک ضلع تھاتب بھی مستوج خاص میں ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنرموجود رہتاتھاجس سے کافی حد تک لوگوںکے مسائل حل ہوجاتے تھے. ڈومیسائل فارم سےلیکرمعمولی نوعیت کے ضانت اورمقدمات کو نمٹایا جاتا تھا. مگرافسوس کا مقام یہ ہے کہ مستوج کے نام پر ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنربھی بونی میں قیام پذیر ہے. جبکہ ہونا یہی چاہیے تھاکہ ڈپٹی کمشنربونی میں بیٹھنے کی صورت میں اسسٹنٹ کمشنرمستوج میں اکر بیٹھتا مگریہاں الٹی گنگابہتی ہے ڈپٹی کمشنرکے ساتھ اسسٹنٹ کمشنرمستوج، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر تورکہو موڑکہو،ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنرمستوج سمیت ایس ڈی اے تک سب بونی میں ڈھیراڈالے ہوئے ہیں.اوریہاںکے تین پولیس اسٹیشنوںکے ساتھ تقریبا پچاس ہزارآبادی کیلئے کوئی مجسٹریٹ موجود نہیں جوکہ افسوسناک ہے.
.
معروف سیاسی شخصیت سید مولوی الدین شاہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کے پاس اگرترقیاتی کاموںکیلئے وسائل موجود نہیں توکم ازکم مستوج کے نام پر تعینات ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنرمستوج کو مستوج خاص میں تعینات کیا جائے اوریارخون ولاسپورویلیز کیلئے کم ازکم تحصیلداروںکی تعیناتی بھی ممکن بنایا جائے.انھوں نے کہا کہ اگرصوبائی حکومت یہ ریلیف بھی علاقے کے عوام کو نہیںدے سکتی تواپرچترال کا ضلع الگ بنانے کی کوئی ضرورت نہیںتھی.
.
علاقے کے عوام صوبائی حکومت اورپی ٹی آئی رہنماوں اور ڈپٹی کمشنراپرچترال شاہ سعود سے مطالبہ کیا ہے کہ مستوج کے نام پرتعینات ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنرکو مستوج خاص میں تعینات کیا جائے تاکہ عملی طورپر لوگوںکو ریلیف پہنچ سکے. اورعوام کو احتجاج پر مجبورنہ کیا جائے .