Chitral Times

Apr 16, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چترال میں‌خودکشی کے بڑھتے ہوئےواقعات کے روک تھام کے سلسلے میں اگہی سیمینار

Posted on
شیئر کریں:

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن لوئرچترال اورشہیداسامہ احمدوڑائچ کیرئیراکیڈیمی چترال نے مشترکہ طورپر چترال میں خودکشی کے بڑھتے ہوئے رجحان پرقابوپانے اوراس ناسورفعل میں‌ کمی لانے کے حوالے سے پہلی دفعہ ایک سیمینارکا انعقاد کیا. جس میں مختلف مکاتب فکرکے ساتھ طلباو طالبات نے کثیرتعداد میں شرکت کی.اس پروگرام کے مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنراپرچترال شاہ سعود تھے جبکہ صدارت ڈپٹی کمشنر لوئیرچترال نویداحمد نے کی . مقرریں میں بلال احمد، شاہدجلال،ڈسٹرکٹ خطیب فضل مولیٰ ، عالمگیربخاری، علی اکبرقاضی،سیدگل کالاش، سائکالوجسٹ اُمی کلثم فداالرحمن ودیگرنےبھی خطاب کیا.
.
مقرریں نے چترال میں بڑھتے ہوئے خودکشی کے رجحان پرانتہائی تشویش کا اظہارکرتے ہوئے حکومت وقت سے پرزورمطالبہ کیاکہ اس پرایک جامع ریسرچ کرکے اس کے محرکات کے جڑوں‌ تک پہنچنا ضروری ہے انھوں نے بتایا کہ پولیس ریکارڈ کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں‌کے اندرچترال میں 94 خودکشیوں‌ کے واقعات رونما ہوئے جوکہ انتہائی تشویشناک ہے. جس میں‌روان سال میں‌19 جبکہ 2018میں خودکشی کے 39کیسزریکارڈ ہوئے جس میں اکثریت اُن خواتین کی ہے جن کی عمریں 14 سال سے 30سال کے درمیان تھیں.
.
فضل مولیٰ نے خودکشیوں کی ایک وجہ قرآن اوردین سے دوری کے ساتھ ماں باپ کی بچوں‌کے ساتھ پیارومحبت کے بجائے سخت رویہ کو بھی قراردیا . علی اکبرقاضی نے کہا کہ اس ناسورکی روک تھام کیلئے والدین اوراساتذہ کا کردارانتہائی اہمیت کا حامل ہے جبکہ ہم جڑوں‌سے برائی ختم کرنے کے بجائے پتوں کے علاج میں‌مصروف ہیں. سید گل کلاش نے کہا کہ بچوں کے ساتھ دوستانہ ماحول اپنایا جائے تاکہ بچے ہر ایک بات کھل کروالدین کے ساتھ شیئرکرسکیں‌. سائکالوجسٹ اُمی کلثم نے اس خبیث فعل کی خاتمہ کیلئے سکولوں‌کی سطح پر سائیکالوجی کے مضامین لازمی پڑھانے اورنوجوان نسل خصوصا سکول اورکالج کی سطح‌پراگہی کے ساتھ طلباو طالبات کی کونسلنگ پر زوردیا. انھوں‌نے کہا کہ بچوں اوربچیوں‌میں‌یہ اعتماد پیداکیا جائے کہ امتحان ہی سب کچھ نہیں‌ہے جبکہ بچے کم نمبرلینے پرخود کودریاکے بے رحم موجوں‌کے سپرد کردیتے ہیں. دیگرمقرریں نے کہا کہ گھریلیوتشددبھی چترال میں‌ خودکشی کا سبب بن رہا ہے جس کی روک تھام کیلئے خصوصی اقدامات کی ضرورت ہے.
.
دونوں‌ڈپٹی کمشنرز نے اپنی طرف سے اس ناسور کے خاتمے کیلئے ہرممکن کوشش کرنے اور مکمل ریسرچ کرنے کی یقین دہانی کی.شاہ سعود نے بتایا کہ اپرچترال میں سکول اورکالج کی سطح پراگہی پروگرامات شروع کئے ہیں‌اورایک سول کمیٹی تشکیل دی ہے جواس سلسلے میں‌کام کررہی ہے جبکہ بونی میڈیکل سنٹر میں ہفتے میں‌ایک دفعہ اے کے یوکراچی کے ماہرڈاکٹروں‌سے آن لائن مشورہ لیا جاتا ہے.

ڈپٹی کمشنر نوید احمد نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ آغاخان ہیلتھ سروس کے ساتھ اس سلسلے میں ایک ایم اویوسائن کررہی ہے جس کے نتیجے میں‌ دو ٹرین سائیکاٹرسٹ دستیاب ہونگے اورساتھ ہاٹ لائن پرماہرین سے ذہنی اورڈپریشن میں‌مبتلا مریضوں‌کے سلسلسے میں مشورہ لیا جائیگا. انھوں نے مذید بتایا کہ سکول اورکالج کی سطح‌پراس سلسلے میں اگہی پروگرامات بھی شروع کررہے ہیں جس سے بھی کافی مدد ملے گی.

شہید اسامہ وڑائچ اکیڈیمی کے ڈائریکٹرفداالرحمن نےبتایا کہ اس قسم کے پروگرامات مستقبل میں بھی منعقد کئے جائیں گے جس میں اپرچترال سےبھی لوگوں‌ کومدعو کیا جائیگا. انھوں نے اس سلسلے میں دونوں‌اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز سے تعاون کی اپیل کی.

chitral seminar on suicide cases 15 shah saud dc

chitral seminar on suicide cases 18dc nave ahmad

chitral seminar on suicide cases 1 umme kulsum

chitral seminar on suicide cases 9

chitral seminar on suicide cases 11

chitral seminar on suicide cases 14 ali akbar qazi

chitral seminar on suicide cases 16 syed gul kalash

chitral seminar on suicide cases 19

chitral seminar on suicide cases 21

chitral seminar on suicide cases 2

chitral seminar on suicide cases 4

chitral seminar on suicide cases 5

chitral seminar on suicide cases 6

chitral seminar on suicide cases 8


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, چترال خبریںTagged
29405