Chitral Times

Mar 28, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

چترال، ماڈل کورٹس نے نو مہینوں کی قلیل مدت میں 418مقدمات کا فیصلہ سنادیا.. جاویدالرحمن

شیئر کریں:

چترال (نمائندہ چترال ٹائمز) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ کی وژن کے مطابق قائم شدہ ماڈل کورٹس نے چترال میں نو مہینوں کی قلیل مدت میں 418مقدمات کا فیصلہ سنادیا جس سے زیر سماعت مقدمات خصوصاً قتل کے مقدمات کی تعداد صفر ہوگئی۔ منگل کے روز ڈسٹرکٹ کورٹ کے احاطے میں منعقد ہ ایک تقریب چیف جسٹس آف پاکستان کی خصوصی ہدایت پر ڈسٹرکٹ جوڈیشری کے ساتھ کام کرنے والے مختلف اداروں اور تنظیموں کو ان ماڈل عدالتوں کو تعاون بہم پہنچاکر فیصلہ سازی کا راستہ ہموارکرنے پر تعریفی اسناد دے دئیے گئے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جاوید الرحمن، ڈسٹرکٹ پولیس افیسر وسیم ریاض خان،ایڈیشنل سیشن جج چترال محمد خان یوسفزئی، سینئر سول جج اور ماڈل ٹرائل مجسٹریٹ کورٹ کے جج نصیر خان اور سینئر سول جج (جوڈیشل) محمد عرفان نے انعامات تقسیم کئے جن میں وکلاء، پراسیکیوشن افسران، جوڈیشری کا ماتحت عملہ، عدلیہ کے ساتھ منسلک پولیس فورس کا عملہ اور محکمہ صحت کے افسران شامل تھے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جاوید الرحمن نے کہاکہ ماڈل کورٹوں کا قیام جوڈیشری کی تاریخ میں نیا تجربہ تھا جوکہ انتہائی کامیابی سے ہمکنار ہوا جس میں وکلاء، پولیس فورس، پراسیکیوٹرز اور ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے حکام نے مکمل تعاون کیا جس کے لئے وہ قابل تعریف ہیں۔ انہوں نے کہاکہ انسانی معاشرے میں مقدمات کی تعداد زیر و تو نہیں ہوسکتی لیکن ان ماڈل کورٹوں کی وجہ سے عدالتوں پر بے پناہ رش اور زیر سماعت مقدمات کی تعداد میں نمایان کمی آگئی۔انہوں نے کہاکہ خیر کے ہرکام میں ساتھ دینے والوں کی حوصلہ افزائی اور ان کے کام کی ستائش ہونا چاہئے اور اسی جذبے کے تحت ایکسپیڈیشن جسٹس انی شے ٹیو کے تحت چترال میں ماڈل کورٹوں میں انتھک محنت کرنے والوں کے لئے تقریب تقسیم اسناد منعقد کی گئی ہے۔ انہوں نے ڈسٹرکٹ پولیس افیسر وسیم ریاض خان کو تعریفی سند دے دی جبکہ ایس پی انوسٹی گیشن کی سند ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹرز محی الدین نے وصول کی۔ پراسیکیوشن میں ایاز زرین، ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر خورشید حسین مغل، چترال پولیس کے انسپکٹر لیگل شیر محسن الملک، پراسیکیوٹر محمد افضل خان، ڈسٹرکٹ ہیلتھ کے ڈاکٹر محمد اسحاق نے بھی تعریفی اسناد حاصل کئے۔اسناد حاصل کرنے والوں میں چترال پولیس کے اسداللہ، رحمت الدین، سفیر ولی شاہ، ہدایت شاہ، عرفان علی، عبدالحمید، محراب علی، ضیاء اللہ، منظور الدین، فضل احمد، شفیع اللہ بیگ، طارق اللہ، صابر ولی، ایم سی ٹی سی کے قادر نواز، حاجی محمد، صدیق اللہ، عبدالمحیب، عبدالحمید، محمد یوسف، سجاد حیدر، سکندر الاعظم، تنویر الاعظم، شہریار، فضل نبی، جمشید بہادر، احسان الدین، سہراب احمد، غلام سرور، رضوان اللہ، ارشاد احمد، مہتاب الدین، شاکراللہ، عبدالناصر، فیصل حسن، محمد ذکریا، کاشفہ بی بی، محیب اللہ سید،سلطان الدین، محمد جعفر اقبال، جہان زیب خان اور احتشام الحق شامل ہیں۔
chitral model courts performance and award distribution 31
chitral model courts performance and award distribution 1
chitral model courts performance and award distribution 4
chitral model courts performance and award distribution 2
chitral model courts


شیئر کریں: