Chitral Times

Apr 19, 2024

ﺗﻔﺼﻴﻼﺕ

پولیس کا ہے فرض مدد آپ کی…… پروفیسر رحمت کریم بیگ

Posted on
شیئر کریں:

…………………………………………………………………………………………………ادارے کا مراسلہ نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں‌!
یہ نعرہ کسی زمانے میں بہت اچھالا گیا تھا اور اب بھی کہیں کہیں نظر آتا ہے اور اسے دیکھ کر ہم کافی مطمئن تھے کہ بہت خوب! اب ہمارے لئے زندگی کسی حد تک آسان ہوگی یا کرنے کی کوشش کی جائیگی، ایک اور نعرہ جو کہیں کہیں لکھا جاتا تھا کہ آپ آرام سے سوئیں پولیس جاگتی ہے یعنی جاگ کر تمہاری نگرانی کے لئے ہر وقت تیار ہے خوب! یہ بھی ایک نوید تھی مگر حالات جوں کے توں ہیں اب نہ عوام سوتی ہے نہ پولیس، اور۔۔۔۔ پولیس کا ہے فرض مدد آپ کی تو وقت کی اہم ضرورت ہے مگر ہم بازاروں میں گھومنے والے بزرگ شہری ہیں ہم ہر چیز کو، سرکاری ملازمین کو، نوجوانوں کو، این۔جی۔اوز کی گاڑیوں کو، سرکاری گاڑیوں کو، غوگئے والوں کی رفتار کو، مزدا والوں کی رفتار کو، نئے ماڈل گاڑیوں کے رفتار کو، نا بالغ ڈرائیوروں کو، معذوروں کو، بوڑھوں کو، خواتین کو، طلباء اور طالبات کو، اساتذہ کو عرض جتنا بھی ہم سے ہوسکتا ہے ہم بغور دیکھتے ہیں ان کے معاشرتی رویؤں کو اور ان کے کاموں کو دیکھ کر سوچتے ہیں ہے معاشرہ تو وہ نہیں رہا جو پہلے تھا بقول شاعر:

سورج نہ بدلا، چاند نہ بدلا، کتنا بدل گیا انسان!
.
ہماری پولیس بھی اسی معاشرے میں پلا بڑھا آدمی ہے،جوان ہے، اس کے بھی جذبات ہیں، سماجی تعلقات ہیں، وہ سڑکوں پر، چوراہوں پر، گلیوں میں، اڈوں میں دکھائی دیتا ہے، ایک ہاتھ میں سیٹ ہے اور اگر نہیں تو موبائیل ہے باتیں کر رہا ہوتا ہے غالبا اپنے باس کے ساتھ یا دوست کے ساتھ، یا آفس کے سا تھ ، تمام تر توجہ اس طرف لگی ہے اور اس کے سامنے ٹرانسپورٹر قانون کی خلاف ورزی کرکے نکل جاتا ہے اور وہ اپنی ڈیوائس سے کھیلتا ہو ا اس خلاف ورزی سے لاعلم رہتا ہے، ہم نے کسی پولیس کو عوام یا معذ ور کی مدد کرتے نہیں دیکھا، کسی غوگئے، مزدا، NGOکی گاڑی کی تیز رفتاری کا نوٹس لیتے نہیں دیکھا، جس کا مطلب یہ ہے کہ پولیس اب بھی وہی پرانی عادات والی پولیس ہے، وہی کرتوت ہیں، وہی ماہوار چالان سٹم ہے، پولیس کی زہنیت نہیں بدلی، وردی ضرور بدلی ہے، عوام اور دور دراز سے ائے ہوئے مسافروں کے ساتھ کوئی کسی قسم کی مدد نہیں دیکھی،پی۔ٹی۔آئی حکومت لاکھ دعوی کرے پولیس کے روئے میں کوئی نمایاں تبدیلی ہمیں نظر نہیں آرہی،
سورج نہ بدلا، چاند نہ بدلا،پولیس نہ بدلا مگر بدل گیا پیمان!


شیئر کریں:
Posted in تازہ ترین, مضامینTagged
28173