
گرم چشمہ کے رہائشی میاںبیوی کی بے دردی سےقتل کے ساتھ ایک اورقتل کا بھی انکشاف،
چترال(نمائندہ چترال ٹائمز) گزشتہ دنوں گرم چشمہ ایژ سے تعلق رکھنے والے میاںبیوی کے اندھناک قتل کے ساتھ ایک اورقتل کا بھی انکشاف ہواہے. جمعرات کے دن شہنشاہ کی بیوی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے موقع پر انکشاف ہوا کہ حاملہ ماںکے پیٹ میں نو مہینے کا بچا بھی تھا، . ابتدائی ہسپتال ذرائع کے مطابق نومبر کے پہلے ہفتے میں بچے کی پیدائش یعینی ڈیلیوری کی تاریخمقرر تھی. جو ماں کو قتل کرنے کے بعد ایک گھنٹے کے اندر پیٹ میںہی مرگیا تھا.ابتدائی رپورٹ کے مطابق ماں کے پیٹ میں میل بچہ تھا. گرم چشمہ کے عوام کا کہنا ہے کہ بے رحم قاتلوں نے ماںباپ کے ساتھ بچے کوبھی قتل کردیا ہے لہذا ملزمان پرتین الگ الگ قتل کے مقدمات درج کئے جائے.
چترال پولیس نے مقتولہ کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالہ کیا. جس سے آبائی قبرستان گرم چشمہ ایژ میں سپردخاک کردیا جائیگا. پولیس کے مطابق خاتون برقعہ میںتھیں اورانھیں قتل کرنے کے بعدنعش کو توشی کے مقام پر تقریبا تیس فٹ گھری کھائی میںپھینک دیا گیا تھا. جبکہ گولی اس کی کان پٹی پر لگی ہے.
.
دریںاثنا پولیس نے چترال ٹائمزڈاٹ کام کو بتایا کہ گرم چشمہ کی میاں بیوی کے قتل میں ملوث نامعلوم شخص نے گرم چشمہ میںرہائش پذیرہوتے وقت مالک مکان کو جو شناختی کارڈ کی کاپی دی تھی .وہ جعلی نکلی. مذکورہ کاپی باجوڑ میںکسی شخص کا ہے جبکہ ملزم نے فوٹواپنا لگایاہوا تھا. انھوںنے مذید بتایا کہ ملزم گرم چشمہ رہائیش پذیر ہوکے مقتول شہنشاہ کے اتنے قریب ہوگئے تھے کہ موبائل کی سیم بھی شہنشاہ نے اپنے نام پر لیکرمذکورہ نامعلوم شخص کو دی تھی. جس کیوجہ ملزمان کوٹریس کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑرہاہے . تاہم پولیس کی نفری قاتلوں کو ڈھونڈنے میںمصروف ہیں .
.
یہاںیہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ عوام کو ہر ایک کام پولیس یا حکومت پر نہیںچھوڑنی چاہیے جب ایک نامعلوم شخص کسی گاوں میں اکر رہائش پذیرہوتا ہے تواس کے بارے میں جانکاری ضرورہونی چاہیے یہ معاشرے کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ ایسے مشکوک افراد کے بارے میں پولیس یا انتظامیہ کوضرور اطلاع کریں، جبکہ انتظامیہ اورخاص کر پولیس ملاکنڈ ڈویژن میں گزشتہ دہشت گردی کی یلغار کے بعد ہمیشہ مختلف ذرائع سے عوام سے اپیل کرتی رہی ہے کہ کسی بھی مشکوک شخص کو مکان کرایہ پرنہ دیاجائے اورکسی بھی ایسی مشکوک شخص کی اطلاع پولیس کو دیا جائے خصوصا درجنوںدفعہ آئمہ کرام اورمذہبی رہنماوںکی اجلاس بلواکر انھیں باور کرایا گیا تھاکہ ملک میںپھیلتی ہوئی دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر ہر کوئی اپنے دائیں بائیں نظررکھیں تاکہ کوئی دہشت گرد چترالی شریف لوگوں کوڈھال بناکرکوئی ناخوشگوارواقعہ کا مرتکب نہ ہو.مگرچترالی قوم نے سب کو ان سنی کردی .
.
خصوصا گرم چشمہ کے عوام ایک دفعہ پہلے بھی اسی طرحکے واقعے میں ایک خاتون کو یہاںسے اُٹھاکر کالاڈھاکہ پہنچادیاگیا تھا. پھر بھی سبق نہیںسیکھے. اورستم ظریفی یہ ہے کہ گرم چشمہ کے ایک نوجوان نے ایک ایسی پھٹان قوم کی بیٹی سے پسند کی شادی کرنے کے بعد صرف ایک سال کے اندر ہی یہ بھول بیٹھاکہ اُن کے سسرال والے کئی نسلوںتک دشمنی نہیںبھولتے.
.
چترال کے مختلف مکاتب فکرکا کہنا ہے کہ چترال کی درجنوںبیٹیوں کو ڈاون ڈسٹرکٹ میں شادی کے چند مہینوںکے بعد ہی بے دردی سے قتل کرکے لاشیں چترال پہنچا دیئے گئے مگرچترالی برائے نام شریف قوم نے ہر ایک موقعہ پر چپ کی سادھ لی . لہذا اب موقع ایا ہے کہ اتحادواتفاق مظاہرہ کیا جائےاورڈاون ڈسٹرکٹ میںشادی پرپابندی لگائی جائے.انھوںنے ضلعی انتظامیہ اورڈی پی او چترال سے گرم چشمہ کے غریب فیملی کی قتل میںملوث ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرکے کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیاہے .
فائل فوٹومقتول شہنشاہ ساکن ایژ گرم چشمہ